data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

برسلز: یورپی یونین نے دنیا کی مشہور سوشل میڈیا کمپنی میٹا (فیس بک اور انسٹاگرام کی مالک) کے خلاف ایک بار پھر کارروائی کا آغاز کر دیا ہے، جس پر الزام ہے کہ اس نے صارفین کے لیے غیر قانونی یا نقصان دہ مواد کی رپورٹنگ کے عمل کو جان بوجھ کر پیچیدہ اور مشکل بنایا ہے۔

یورپی کمیشن کے مطابق یہ طرزِ عمل ڈیجیٹل سروسز ایکٹ (DSA) کی صریح خلاف ورزی ہے۔

ابتدائی تحقیقاتی نتائج میں یورپین کمیشن نے کہا کہ فیس بک اور انسٹاگرام پر صارفین کے لیے ایسا نظام موجود نہیں جو انہیں آسانی سے کسی غیر قانونی یا نقصان دہ پوسٹ، ویڈیو یا اشتہار کے خلاف شکایت درج کرانے میں مدد دے۔

رپورٹ کے مطابق شکایت جمع کرانے کے مراحل نہ صرف طویل ہیں بلکہ کئی مقامات پر گمراہ کن ڈیزائن استعمال کیے گئے ہیں جو صارف کو بھٹکا دیتے ہیں یا مایوس کر دیتے ہیں۔

کمیشن نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ دونوں پلیٹ فارمز صارفین کو مؤثر  نوٹس اینڈ ایکشن (Notice & Action) کا نظام فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں، جو یورپی یونین کے نئے ڈیجیٹل قوانین کے تحت ہر آن لائن کمپنی کے لیے لازمی ہے۔

یورپی حکام کے مطابق اگر ان الزامات کی تصدیق ہو گئی تو میٹا پر بھاری مالی جرمانے عائد کیے جا سکتے ہیں، جو اس کے عالمی آپریشنز کو بھی متاثر کر سکتے ہیں۔

دوسری جانب میٹا نے یورپی کمیشن کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے پلیٹ فارمز قانونی تقاضوں کی مکمل پابندی کر رہے ہیں اور رپورٹنگ سسٹم کو مزید بہتر بنانے کے لیے اضافی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ یورپی اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کر رہی ہے تاکہ سوشل میڈیا کو محفوظ اور شفاف بنایا جا سکے۔

واضح رہے کہ یورپی یونین نے رواں سال سوشل میڈیا کمپنیوں کے لیے سخت ضوابط متعارف کروائے تھے، جن کے تحت نفرت انگیز مواد، جعلی خبروں اور صارفین کے ڈیٹا کے غلط استعمال پر سخت کارروائی کی جا سکتی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سوشل میڈیا کے لیے

پڑھیں:

یورپی یونین نے ایکس پر 12 کروڑ یورو کا جرمانہ عائد کردیا

یورپی یونین نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اس کے بلیو ٹِک بیجز پر 12 کروڑ یورو کا جرمانہ عائد کر دیا۔

یورپی یونین کمیشن کے مطابق ایکس نے اپنے بلیو بیجز کے ’گمراہ کن‘ ڈیزائن سے گمراہ کیا ہے۔ ان بیجز کو 2022 ایلون مسک کی جانب سے کمپنی کو خریدے جانے کے بعد صارفین کی ویریفیکیشن سے پیڈ فیچر میں بدل دیا گیا تھا۔

دھوکا دہی، جعلی اشتہارات اور سیاسی انتخابات کے دوران مہموں کے خلاف تحفظ کے لیے کمیشن نے ایکس سے مشتہرین کی واضح فہرست مانگی تھی جو کمپنی فراہم کرنے میں ناکام رہی تھی۔

کمیشن کے مطابق کمپنی محققین کے سامنے دستیاب پبلک ڈیٹا پیش کرنے میں بھی ناکام رہی۔

یہ جرمانہ یورپی یونین کی ڈیجیٹل سروس ایکٹ (ڈی ایس اے) کے تحت ہونے والی دو سالہ تحقیق کے ایک حصے کو مکمل کرتا ہے۔

تاہم، غیر قانونی کانٹنٹ اور گمراہ کن معلومات کو پھیلانے سے روکنے کے لیے تحقیقات تاحال جاری ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • مداحوں نے ریکھا کو ’جیا بچن 2.0‘ کیوں قرار دیا؟
  • ٹی وی ہوسٹ حنا نیازی نے منگنی کا اعلان کر دیا
  • بھارتی فلمساز وکرم بھٹ اور اہلیہ 30 کروڑ روپے کے مبینہ دھوکہ دہی کے الزام میں گرفتار
  • سوشل میڈیا کے کرشمے
  • پی ٹی آئی کے خلاف شکنجہ مزید سخت، کل سے ایسی کی تیسی ہوگی: فیصل واوڈا کا دعویٰ
  • ٹرمپ کی نئی سیکیورٹی پالیسی نے یورپ میں ہلچل مچا دی
  • امریکی صدر ٹرمپ کی نئی سیکیورٹی اسٹریٹیجی جاری، یورپ کو نشانے پر لے لیا
  • یورپ 2027 تک نیٹو کی دفاعی ذمہ داریاں سنبھال لے: امریکا
  • 20 برسوں میں یورپ کی تہذیبی تباہی کی امریکی پیشین گوئی
  • یورپی یونین نے ایکس پر 12 کروڑ یورو کا جرمانہ عائد کردیا