شہباز شریف کی وزیراعظم بننے کی خواہش پر کچھ باتیں طے ہوئی تھیں،شازیہ مری
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے کہا ہے کہ بلوچستان میں (ن) لیگ کی حکومت بننے سے متعلق کوئی معاہدہ نہیں ہوا تھا۔
پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کی مرکزی ترجمان شازیہ مری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سرکاری ترقیاتی پروگرام کے فیصلے بند کمروں میں کیے جائیں تو یہ غلط ہے، پیپلز پارٹی کے ارکان اگر اسمبلی میں نہ جائیں تو اُن کا کورم بھی پورا نہیں ہوسکتا اور اجلاس ملتوی کرنا پڑتا ہے۔
شازیہ مری نے کہاکہ شہباز شریف وزیراعظم بننے کی خواہش لے کر پیپلز پارٹی کے پاس آئے تو کچھ باتیں طے ہوئی تھیں۔ شازیہ مری کا کہنا تھا کہ مجلس منتظمہ کے اجلاس میں ارکان نے حکومت کے خلاف تحفظات کا اظہار کیا جس پر صدر زرداری نے ذمہ داری لی کہ جو معاہدے ہوئے تھے ان پر عمل ہوگا، تاہم بلوچستان میں (ن) لیگ کی حکومت بننے سے متعلق کوئی معاہدہ نہیں ہوا تھا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی شازیہ مری
پڑھیں:
بلوچستان میں اقتدار کی ڈھائی سالہ تقسیم پر دوبارہ گفتگو شروع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بلوچستان میں حکومت سازی کے حوالے سے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان مبینہ ڈھائی ڈھائی سالہ اقتدار کی تقسیم کے معاہدے کی خبریں گردش میں ہیں۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے بعض اراکین اسمبلی کا کہنا ہے کہ انہیں قیادت کی جانب سے اس معاہدے سے آگاہ کیا گیا ہے، جس کے تحت دونوں جماعتیں صوبے میں باری باری حکومت کریں گی۔ تاہم پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے کسی بھی تحریری یا زبانی معاہدے کی موجودگی سے انکار کردیا ہے۔
بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے بعد ن لیگ کے رکن زرک خان مندوخیل نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ قیادت نے بتایا تھا کہ حکومت بناتے وقت ڈھائی ڈھائی سال کے معاہدے پر اتفاق ہوا تھا، اور کچھ ہی ماہ میں یہ بات واضح ہو جائے گی۔
دوسری جانب پیپلز پارٹی کے صوبائی وزیر آب پاشی میر صادق عمرانی نے کہا کہ کوئی معاہدہ نہیں ہوا تھا، اور پیپلز پارٹی اپنی پانچ سالہ مدت پوری کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر وفاق میں پیپلز پارٹی (ن) لیگ کی حمایت واپس لے، تو وفاقی حکومت قائم نہیں رہ سکتی۔
پی پی کے رہنما علی مدد جتک نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر واقعی قیادتوں کے درمیان ایسا معاہدہ موجود ہے تو پھر ڈھائی سال بعد بلاول بھٹو وزیراعظم بنیں گے اور اسی طرح مسلم لیگ (ن) کو بلوچستان میں حکومت مل جائے گی۔