Islam Times:
2025-10-25@21:11:53 GMT

پنجاب اسمبلی کے 33ویں اجلاس کی دوسری نشست کا ایجنڈا جاری

اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT

پنجاب اسمبلی کے 33ویں اجلاس کی دوسری نشست کا ایجنڈا جاری

پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں پنجاب مائنز اینڈ منرلز بل 2025ء پیش ہو گا، اجلاس میں پنجاب انفورسمنٹ اینڈ ریگولیشن (ترمیمی) بل 2025ء منظوری کے لئے پیش ہو گا۔ اجلاس میں پنجاب لوکم ہائیرنگ بل 2025ء منظوری کے لئے پیش ہو گا، اجلاس میں پوسٹ بجٹ بحث کا آغاز کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب اسمبلی کے 33ویں اجلاس کی دوسری نشست کا ایجنڈا جاری کر دیا گیا۔ اجلاس 27 اکتوبر بروز سوموار دوپہر 2 بجے شروع ہو گا، اجلاس کی صدارت سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خاں کریں گے۔ محکمہ ریونیو اجلاس میں پوچھے گئے سوالات کے جوابات دے گا، ارکان اسمبلی ایوان میں توجہ دلاؤ نوٹسز پیش کریں گے، اجلاس میں 5 تحریک التواء کار زیر بحث آئیں گی۔ اجلاس میں پنجاب بورڈز آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن (ترمیمی) آرڈینینس 2025ء پیش ہو گا، اجلاس میں پنجاب سیاحت اور ورثہ اتھارٹی بل 2025ء پیش ہو گا۔

پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں پنجاب مائنز اینڈ منرلز بل 2025ء پیش ہو گا، اجلاس میں پنجاب انفورسمنٹ اینڈ ریگولیشن (ترمیمی) بل 2025ء منظوری کے لئے پیش ہو گا۔ اجلاس میں پنجاب لوکم ہائیرنگ بل 2025ء منظوری کے لئے پیش ہو گا، اجلاس میں پوسٹ بجٹ بحث کا آغاز کیا جائے گا، ارکان اسمبلی اجلاس میں اہم نوعیت کے حامل معاملات اٹھائیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بل 2025ء منظوری کے لئے پیش ہو گا پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں پنجاب 2025ء پیش ہو گا

پڑھیں:

پنجاب: ڈرون پولیسنگ اور نیا مربوط سیکیورٹی اینڈ آرمز ریگولیشن سسٹم منظور

 وزیرِاعلیٰ مریم نواز شریف کی زیرِ صدارت امن و امان سے متعلق لگاتار چوتھا غیر معمولی اجلاس منعقد ہوا جہاں پنجاب کی سرزمین سے اسلحہ اور اسمگلنگ کلچر کا مکمل خاتمہ یقینی بنانے کے لیے اہم فیصلے کیے گئے۔

سَرینڈر آف الیگل آرمز ایکٹ 2025 متعارف کرایا جائے گا

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سَرینڈر آف الیگل آرمز ایکٹ 2025 کو نافذِ عام کیا جائے گا۔ اس ایکٹ کو 3 مراحل میں لاگو کیا جائے گا اور اس کا بنیادی مقصد غیر قانونی اسلحہ کی واپسی، تلفی اور اسلحہ قوانین کے مؤثر نفاذ کو یقینی بنانا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ڈیرہ غازی خان: پنجاب پولیس نے فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے 4 دہشتگرد ہلاک کردیے

اجلاس میں ہدایت دی گئی کہ پنجاب میں غیر قانونی اسلحہ 15 دن کے اندر اندر واپس کیا جائے اور جس حد تک ممکن ہو اسلحہ کی تلفی کو یقینی بنایا جائے۔

لائسنسز کی مکمل جانچ پڑتال اور سخت سکرُوٹنی

پنجاب حکومت نے اعلان کیا کہ صوبے بھر میں موجود 10 لاکھ لائسنس یافتہ اسلحہ کی ازسرِ نو جانچ پڑتال اور سخت سکروٹنی کی جائے گی۔ اس عمل میں لائسنس یافتہ اسلحہ کے مالک اور جاری کرنے والے کی تصدیق شامل ہوگی۔

پنجاب حکومت وفاقی فہرستوں کی بھی چھان بین کرے گی اور وفاقی اسلحہ لائسنس رکھنے والوں کی جانچ کے لیے وفاق سے رابطہ کرے گی۔

فیصلے کے مطابق آئندہ صرف پولیس اہلکار اور رجسٹرڈ سیکیورٹی گارڈز کو ہی اسلحہ رکھنے کی اجازت رہے گی۔

نجی سیکیورٹی کا ریگولیشن اور سروسز میں شمولیت

حکومت نے فیصلہ کیا کہ نجی سیکیورٹی کمپنیوں کو رجسٹر کیا جائے گا اور ان کے لیے باقاعدہ ضوابط وضع کیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:پنجاب پولیس کانسٹیبل نے سکھ یاتریوں کا استقبال کیا میاں محمد بخش کے صوفیانہ کلام سے، ویڈیو وائرل

نجی سیکیورٹی گارڈز کو پنجاب پولیس کی ہیلپ لائن 15 کے ذریعے منسلک کیا جائے گا تاکہ کوآرڈینیشن اور فوری رسپانس ممکن ہو۔

ڈرون پولیسنگ اور انسٹنٹ پولیسنگ نظام کا نفاذ

امن و امان بہتر بنانے کے ایک اہم اقدام کے طور پر لاہور میں کرائم سین پر فوری رسائی کے لیے ڈرون پولیسنگ کا پائلٹ پراجیکٹ جلد شروع کیا جائے گا۔

اس نظام کا مقصد کسی بھی جرم یا ہنگامی صورتحال پر فوری، منظم اور ڈیجیٹل ردِعمل کو ممکن بنانا ہے، جیسے ہی جرم کی اطلاع ملے گی پولیس ڈرون کرائم سین پر پہنچ جائے گا تاکہ مجرم کی فوراً ٹریکنگ اور شواہد محفوظ کیے جا سکیں۔

بعد ازاں اس ڈرون پولیسنگ نظام کو پورے صوبے میں توسیع دی جائے گی۔ اسی سلسلے میں پنجاب پولیس میں انسٹنٹ پولیسنگ کے لیے سٹینڈرڈ سیکشن بھی قائم کیا جائے گا۔

اسلحہ اسکینرز، سخت سزائیں اور فیس میں اضافہ

اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ پنجاب کے 14 اہم داخلی و خارجی مقامات پر جدید اسلحہ اسکینرز نصب کیے جائیں گے۔ اسلحہ کی اسمگلنگ کے خلاف سخت قوانین نافذ کیے جائیں گے اور اس جرم کی سزا 14 سال قید مقرر کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پنجاب پولیس کی افسر عائشہ بٹ نے عالمی ایوارڈ جیت لیا

اس کے علاوہ اسلحہ لائسنس فیس میں سالانہ 100 فیصد اضافہ کرنے کی منظوری دی گئی تاکہ اسلحہ کلچر کی حوصلہ شکنی کی جا سکے۔

نفاذ، نگرانی اور آئندہ لائحہ عمل

وزیرِ اعلیٰ نے اجلاس کے بعد واضح کیا کہ صوبائی حکومت اس پالیسی کے نفاذ کے لیے تمام انتظامی، مالی اور عملی اقدامات کرے گی۔

متعلقہ محکمے، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور ضلعی انتظامیہ مل کر تین سطحی نفاذی میکنزم پر کام کریں گے تاکہ لائسنس کی تصدیق، اسلحہ کی واپسی، ڈرون نگرانی اور اسکینرز کی تنصیب بروقت ممکن بنائی جا سکیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلحہ اسکینرز پنجاب پولیس ڈرون پولیسنگ مریم نواز

متعلقہ مضامین

  • سکھر میں حافظ نصراللہ چنا کی نشست
  • پنجاب اسمبلی محکمہ ہائوسنگ حکام کی عدم موجودگی پر سپیکر ‘ اپوزیشن کا احتجاج 
  • ایم ڈی کیٹ کل ہوگا ضابطہ اخلاق جاری
  • جامعات ایم ڈی کیٹ 2025ء کے پُرامن اور شفاف انعقاد کیلئے انتظامات یقینی بنائیں، ڈاکٹر تاج
  • پنجاب: ڈرون پولیسنگ اور نیا مربوط سیکیورٹی اینڈ آرمز ریگولیشن سسٹم منظور
  • آغا سراج درانی کے انتقال کے بعد خالی ہوئی نشست کیلئے انتخابی شیڈول جاری
  • پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے تین معطل ارکان کی رکنیت بحال
  • پنجاب اسمبلی کا اجلاس کل ہو گا
  • عمرایوب کی نااہلی سے خالی نشست پر انتخاب، فہرست جاری