تھائی لینڈ میں بارشوں کا 300 سال کا ریکارڈ ٹوٹ گیا،9 صوبے زیرِ آب، 19 ہلاکتیں
اشاعت کی تاریخ: 25th, November 2025 GMT
تھائی لینڈ میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، 300 سالہ بارشوں کا ریکارڈ ٹوٹ گیا اور ملک کے 9 صوبے شدید سیلابی صورتحال سے دوچار ہیں۔ مختلف حادثات اور سیلابی ریلوں کے باعث 19 افراد ہلاک ہوگئے۔
مقامی حکام کے مطابق کئی علاقوں میں 400 ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ کی گئی، جو گزشتہ تین صدیوں میں سب سے زیادہ ہے۔ مسلسل بارشوں نے سیاحتی شہر **ہاٹ یائی** سمیت جنوبی حصے کے بڑے علاقوں کو بری طرح متاثر کیا ہے، جہاں پانی کی سطح 8 فٹ تک پہنچ گئی۔
سیلاب نے مجموعی طور پر ایک لاکھ 27 ہزار سے زائد گھرانوں کو متاثر کیا ہے جبکہ امدادی کارروائیاں تیزی سے جاری ہیں۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
بلوچستان کے خشک سالی سے متاثرہ علاقوں میں بارش کی پیشگوئی
کوئٹہ:محکمہ موسمیات بلوچستان نے صوبے کے طویل عرصے سے قحط اور خشک سالی کے شکار علاقوں کے لیے بڑی خوشخبری سنائی ہے اور پیش گوئی کی ہے کہ دسمبر میں گرج چمک کے ساتھ شدید بارش ہوگی۔
محکمہ موسمیات کے حکام کے مطابق مغربی ہواؤں کے ایک طاقت ور سلسلے کے زیر اثر دسمبر کے دوسرے ہفتے (6سے10 دسمبر) سے بارشوں کا پہلا خوبصورت اور طویل مرحلہ شروع ہوگا جو وقفے وقفے سے پورے مہینے جاری رہنے کا امکان ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس بارش کے سلسلے سے ژوب، شیرانی، موسیٰ خیل، بارکھان، کوہلو، سبی، لسبیلہ، آواران، کیچ، گوادر، پنجگور، خضدار، قلعہ سیف اللہ، چاغی، نوشکی، واشک اور مستونگ سمیت صوبے کے بیشتر قحط زدہ اضلاع کو سیراب کرنے کی قوی توقع ہے۔
حکام کا کہنا تھا کہ بعض مقامات پر گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش، بالائی علاقوں میں برف باری کا بھی امکان ہے۔
ماہرین کے مطابق اس برس شمال مغربی ہوائیں معمول سے زیادہ فعال ہیں اور عرب سمندر سے نمی بھی مسلسل بلوچستان کی طرف آرہی ہے، جس کی وجہ سے بارشوں کا سلسلہ نہ صرف طویل بلکہ مفید بھی ثابت ہوگا، ڈیموں اور زیر زمین پانی کی سطح میں بہتری کی بھی امید ہے۔
محکمہ موسمیات کی پیشگوئی پر عوام نے خوشی کا اظہار کیا، خشک سالی سے متاثرہ کسانوں، چرواہوں اور دیہی آبادیوں نے مساجد میں شکرانے کے نفل ادا کیے اور دعائیں کی کہ اللہ پاک زمین کو سیراب فرمائے اور ہر سو ہریالی ہو۔
محکمہ موسمیات نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ بارشوں کے دوران احتیاطی تدابیر اختیار کریں، خاص طور پر ندی نالوں کے قریب رہائش پذیر شہری ہوشیار رہیں کیونکہ طغیانی کا خطرہ بھی موجود ہے۔