پاکستان او پی سی ڈبلیو کی ایگزیکٹو کونسل کیلئے دوبارہ منتخب
اشاعت کی تاریخ: 26th, November 2025 GMT
---فائل فوٹو
پاکستان کو کیمیائی ہتھیاروں کی ممانعت کے لیے تنظیم آرگنائزیشن فار دی پروہیبیشن کیمیکل ویپنز (او پی سی ڈبلیو) کی ایگزیکٹو کونسل کے لیے دوبارہ منتخب کر لیا گیا ہے۔
وزارتِ خارجہ کے بیان کے مطابق انتخابات دی ہیگ میں 30ویں کانفرنس آف اسٹیٹس پارٹیز کے دوران ہوئے، پاکستان کی مدت 2026ء تا 2028ء کے لیے ہوگی۔
وزارت خارجہ کے مطابق او پی سی ڈبلیو کی ایگزیکٹو کونسل کیمیائی ہتھیاروں کے کنونشن پر عملدرآمد کی نگران ہے، کیمیائی ہتھیاروں کا کنونشن دنیا کا کامیاب ترین تخفیف اسلحہ معاہدہ ہے، پاکستان 1997ء سے اوپی سی ڈبلیو کا سرگرم رکن ہے۔
وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کیےگئے بیان میں کہا کہ پاکستان باقاعدگی سے او پی سی ڈبلیو کی روٹین انسپکشنز کی میزبانی کرتا ہے، پاکستان کا دوبارہ انتخاب رکن ممالک کے اعتماد کا مظہر ہے، پاکستان عالمی کیمیائی سلامتی میں تعمیری کردار ادا کرتا رہے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: او پی سی ڈبلیو
پڑھیں:
متنازعہ ٹویٹ کیس:ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کیلئے اسٹیٹ کونسل مقرر
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت اسلام آباد میں متنازعہ ٹویٹ کیس میں ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کیلئے اسٹیٹ کونسل مقرر کردیا گیا۔ شکیل احمد ایڈووکیٹ نئے اسٹیٹ کونسل مقرر کیے گئے، اس قبل مقرر کردہ اسٹیٹ کونسل پر ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کیجانب سے اعتراض کیا گیا تھا۔ ایمان مزاری اور ہادی علی کے وکلاء کیجانب سے اسٹیٹ کونسل کی حمزہ شہباز کیساتھ تصاویر عدالت میں پیش کی گئیں تھی، ایمان مزاری اور ہادی علی کیجانب سے سیاسی وابستگی کی بنا کر اسٹیٹ کونسل کو ہٹانے کی استدعا کی تھی۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے کیس کی سماعت کی، ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ عدالت میں پیش ہوئے، ہادی علی چٹھہ نے عدالت میں اپنا بیان ریکارڈ کروایا۔ اس دوران پراسیکیوٹر کیجانب سے بار بار ٹوکنے پر ہادی علی چٹھہ اور پراسکیوٹر کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔ ہادی علی چٹھہ نے کہا کہ یہ عدالت پہلے ہی ہمیں سزا دینے کا فیصلہ کر چکی ہے، ہماری فرد جرم کیخلاف اپیل اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر التواء ہے۔ ہادی علی چٹھہ کی جانب سے عدالت پر عدم اعتماد کا اظہار کیا گیا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ کی جانب سے ہادی علی چٹھہ کے بیان پر توہین عدالت کا ذکر کیا گیا،ہادی علی چٹھہ اور ایمان مزاری کی استدعا پر جج افضل مجوکہ نے توہین عدالت کا جملہ آڈر سے نکلوا دیا۔ جج افضل مجوکہ نے ریمارکس دیے کہ جہاں میری ذات کا تعلق ہے تو میں سرنڈر کردوں گا جہاں بات قانون کی ہوگی وہاں قانون پر عملدرآمد ہوگا۔