آکسفورڈ میں پاکستان کی علمی میدان میں بڑی فتح، بھارتی وفد عین وقت پر مباحثے سے دستبردار،بھارت کو سبکی کا سامنا WhatsAppFacebookTwitter 0 27 November, 2025 سب نیوز

لندن(سب نیوز)پاکستان نے علمی میدان میں بڑی فتح حاصل کرلی جہاں آکسفورڈ یونین کے تصدیق شدہ مباحثے سے بھارتی وفد عین وقت پر دستبردار ہوگیا اور پاکستان کو بلامقابلہ فتح حاصل ہوئی۔لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کے بیان کے مطابق جنرل (ر)زبیر محمود حیات، سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر اور ڈاکٹر محمد فیصل مباحثے کے لیے لندن میں موجود رہے لیکن بھارتی وفد حاضری کی ہمت نہ کر سکا۔
بیان میں کہا گیا کہ قرارداد یہ تھی کہ بھارت کی پاکستان پالیسی محض عوامی جذبات بھڑکانے کی حکمت عملی ہے، بھارتی مقررین نے اسی بحث سے راہ فرار اختیار کی اور یوں بھارتی وفد کی دست برداری نے آکسفورڈ یونین جیسے غیرجانب دار فورم پر بھارتی بیانیے کی کمزوری بے نقاب کر دی ہے۔پاکستانی ہائی کمیشن کے مطابق بھارتی رہنما ٹی وی چینلز پر شور مچاتے ہیں، مگر علمی مباحثے میں دلیل اور جواب دینے سے گھبراتے ہیں، آکسفورڈ میں طلبہ کی اکثریت بھارتی ہونے کے باوجود بھارتی وفد نے ووٹ کا سامنا کرنے سے انکار کیا۔
اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ بھارت کی نام نہاد سیکورٹی پالیسی آکسفورڈ یونین میں ممکنہ منطقی سوالات کا وزن نہ اٹھا سکی اور بھارتی مقررین نے ممکنہ شرمندگی سے بچنے کے لیے پہلے سے طے شدہ مباحثہ خود ہی سبوتاژ کر دیا۔پاکستانی ہائی کمیشن سے جاری بیان میں کہا گیا کہ میڈیا پر پاکستان مخالف پراپیگنڈا کرنے والے بھارتی تجزیہ کار جب کھلی بحث کا موقع ملا تو غائب ہو گئے۔بیان میں کہا گیا کہ آکسفورڈ یونین میں بھارتی وفد کی غیرحاضری مئی 2025 کے بعد سے جاری سفارتی و بیانیے کی ناکامیوں کی تازہ کڑی ہے، چرچل نے کہا تھا گفتگو جنگ سے بہتر ہے مگر بھارت آج ثابت کر رہا ہے کہ وہ نہ گفتگو کے لیے تیار ہے نہ جواب دہی کے لیے۔
مزید بتایا گیا کہ پاکستان نے دلیل، مکالمے اور قانونی مقف سے بحث جیتنے کی تیاری کی لیکن بھارت نے بحث شروع ہونے سے پہلے ہی ہتھیار ڈال دیے، آکسفورڈ یونین میں بھارتی وفد کی عدم شرکت ان کے اپنے عوام کے سامنے بھی سوالیہ نشان بن گئی ہے۔پاکستانی ہائی کمیشن نے کہا کہ پاکستان نے واضح، مدلل اور پراعتماد موقف کی تیاری کر رکھی تھی، جبکہ بھارت نے پسپائی کو ہی حکمت عملی بنایا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرکرپشن کیس ،بنگلادیش کی سپریم کورٹ نے شیخ حسینہ واجد کو 21سال کی سزا سنادی کرپشن کیس ،بنگلادیش کی سپریم کورٹ نے شیخ حسینہ واجد کو 21سال کی سزا سنادی اسلام آباد میں ابتک 35 ہزار سے زائد گاڑیوں پر ایم ٹیگ لگائے جاچکے،چیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس کو بریفنگ پنجاب میں پیٹرول موٹرسائیکل اور رکشے کی پروڈکشن پر پابندی لگانے کا فیصلہ وفاقی آئینی عدالت میں 27ویں ترمیم کو چیلنج کر دیا گیا،کالعدم قرار دینے کا مطالبہ پی ٹی آئی کا عمران خان کی صحت سے متعلق افواہوں پر حکومت سے وضاحت دینے کا مطالبہ حکومت ناکام، عدلیہ پر سوالات آئی ایم ایف رپورٹ عوام سے چھپائی گئی، شاہد خاقان TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: بھارتی وفد

پڑھیں:

مقبوضہ کشمیر میں خواتین کو سب سے زیادہ بھارتی ریاستی جبر کا سامنا ہے، حریت رہنما عبدالحمید لون

سری نگر: خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر حریت رہنما عبدالحمید لون نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والا طبقہ کشمیری خواتین ہیں جو دہائیوں سے بھارتی ریاستی جبر، تشدد اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا سامنا کر رہی ہیں۔

عبدالحمید لون نے اپنے بیان میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی خواتین، معاشرے کا کمزور طبقہ ہونے کے باعث بھارتی فورسز کی کارروائیوں کا براہِ راست نشانہ بنتی ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ قابض افواج خواتین کی عصمت دری کو منظم ہتھیار کے طور پر استعمال کرتی ہیں، اور ہزاروں خواتین جنسی ہراسانی، ذہنی اذیت اور جسمانی تشدد کا شکار ہو چکی ہیں۔

حریت رہنما کے مطابق اب تک 23 ہزار کشمیری خواتین بیوہ ہو چکی ہیں جبکہ 1989 سے اب تک دو ہزار سے زائد خواتین کو شہید کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز نے گیارہ ہزار سے زیادہ خواتین کی عصمت دری کی، جن میں 1991 میں کنن اور پوش پورہ کا واقعہ بھی شامل ہے جہاں تقریباً 300 بھارتی اہلکاروں نے ایک سو سے زائد خواتین کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

انہوں نے مزید کہا کہ شوپیان میں آسیہ اور نیلوفر کو بھی بھارتی فوج نے زیادتی کے بعد قتل کیا، جب کہ محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران خواتین کو منظم طور پر جنسی ہراسانی اور تشدد کا سامنا ہوتا ہے۔

عبدالحمید لون کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی تقریباً 40 خواتین، جن میں آسیہ اندرابی، فہمیدہ صوفی اور ناہید نسرین شامل ہیں، بھارتی جیلوں میں قید ہیں اور بدترین حالات میں زندگی گزار رہی ہیں۔

انہوں نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارتی فورسز کے ہاتھوں کشمیری خواتین کے خلاف تشدد، ناروا سلوک اور سنگین خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کریں۔

متعلقہ مضامین

  • آکسفورڈ یونین میں پاکستان کی بڑی علمی فتح، بھارتی وفد مباحثے سے عین وقت پر دستبردار
  • آکسفورڈ میں پاکستان کی علمی میدان میں بڑی فتح، بھارت کو سبکی کا سامنا
  • آکسفورڈ یونین میں پاکستان کی علمی فتح؛ بھارتی وفد مباحثے سے دستبردار
  • آکسفورڈ یونین کے مباحثے سے بھارتی وفد عین وقت پر فرار، پاکستان کی بلا مقابلہ فتح
  • آکسفورڈ میں پاکستان کی بڑی علمی فتح، بھارت کو سبکی کا سامنا
  • بھارتی وفد کی اجتماعی پسپائی ؛ پاکستان کی علمی میدان میں بڑی فتح
  • ’راجناتھ مردہ باد‘، بھارتی وزیر دفاع کے بیان کیخلاف دادو کے ہندو استاذہ و طلبہ میدان میں آگئے
  • جنوبی افریقا کے ہاتھوں بدترین شکست، میدان ’گمبھیر ہائے ہائے‘ کے نعروں سے گونج اٹھا
  • مقبوضہ کشمیر میں خواتین کو سب سے زیادہ بھارتی ریاستی جبر کا سامنا ہے، حریت رہنما عبدالحمید لون