ریمپ واک پر تنقید کے بعد متھیرا کا سخت ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 28th, November 2025 GMT
معروف ماڈل اور ٹی وی میزبان متھیرا نے حالیہ فیشن شو میں اپنی ریمپ واک پر ہونے والی تنقید کے بعد سخت برہم ہونے کا اظہار کیا ہے۔
بولڈ انداز اور بے باک گفتگو کے لیے پہچانی جانے والی متھیرا کی شو کی ریمپ واک کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، جس پر متعدد صارفین نے ان کے وزن اور واک پر تنقید کی۔ کچھ نے کہا کہ وہ پہلے زیادہ دلکش لگتی تھیں، جبکہ بعض نے توہین آمیز انداز میں انہیں ’’ملازمہ جیسی‘‘ قرار دیا۔
مسلسل منفی تبصروں کے جواب میں متھیرا نے کہا کہ لوگ بلاوجہ غلط باتیں پھیلا رہے ہیں، حالانکہ وہ صرف اپنی صحت پر توجہ دیتے ہوئے خوش رہنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ شو میں انہیں بطور ماڈل بلایا گیا تھا اور انہوں نے کوئی نامناسب کام نہیں کیا، لیکن کچھ بیمار ذہنیت والے سوشل میڈیا پیجز ان کے خلاف منفی تبصرے کر رہے ہیں۔
متھیرا نے مزید بتایا کہ ان کی گھٹنے کی سرجری ہو چکی ہے اور تھائیرائڈ کی حالت بھی کافی خراب رہی، اس کے باوجود لوگ ایسے رویے کا مظاہرہ کرتے ہیں، جس پر وہ افسوس کا اظہار کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا، ’’میں اپنی زندگی اپنے لیے جی رہی ہوں اور فخر کے ساتھ کہہ سکتی ہوں کہ میں ایک چھوٹی سوچ رکھنے والے معاشرے میں رہنے والی ’بڑی‘ لڑکی ہوں۔‘‘
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اذلان شاہ کو دوبارہ شادی کے اعلان پر سوشل میڈیا تنقید کا سامنا
پاکستانی ڈیجیٹل کریئٹر اذلان شاہ، جو خطرناک جانوروں پر مبنی وی لاگز کے لیے جانے جاتے ہیں، ایک نئی ویڈیو کی وجہ سے ایک بار پھر خبروں میں آئے ہیں۔
اذلان نے حال ہی میں انسٹاگرام پر ایک پوسٹ کے ذریعے اپنی دوبارہ شادی کا ذکر کیا، جسے سوشل میڈیا صارفین نے غلط انداز میں لیا اور انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
نئے ویڈیو میں اذلان نے وضاحت دی کہ وہ کسی دوسری شادی کا ارادہ نہیں رکھتے بلکہ وہ اپنی اہلیہ ڈاکٹر وریشا جاوید خان کے ساتھ شادی کے بندھن کو دوبارہ تازہ کرنے جا رہے ہیں۔
ڈاکٹر وریشا نے بھی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ان کی شادی کی تیسری سالگرہ قریب ہے، اس لیے وہ ایک بار پھر شادی کے وعدے کو تازہ کرنا چاہتے ہیں۔ تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ اذلان کا اعلان کرنے کا طریقہ مناسب نہیں تھا، جس کی وجہ سے سوشل میڈیا پر غلط فہمیاں پیدا ہوئیں۔
سوشل میڈیا صارفین نے جوڑے کے اس اعلان کو بعض اوقات ‘سستی شہرت’ یا ‘غیر ضروری پبلسٹی اسٹنٹ’ قرار دیا، اور انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔