اداکارہ شگفتہ اعجاز نے وزن کم کرنے سے متعلق خاموشی توڑ دی
اشاعت کی تاریخ: 28th, November 2025 GMT
میری تصاویر چلا کر جھوٹ بولا گیا جبکہ اسلام بھی اس کی اجازت نہیں دیتا،اداکارہ
معروف پاکستانی اداکارہ شگفتہ اعجاز نے وزن کم کرنے کیلئے ذیابیطس ٹائپ 2 کی دوا اوزمپک استعمال کرنے کی تردید کردی۔
نجی ٹی وی شو میں اینکر نے اداکارہ سے ایک بار پھر وزن کم کرنے سے متعلق سوال کیا تو جواب میں شگفتہ اعجاز نے کہا کہ میں اس بات پر حیران ہوں کہ ہمارے لوگ کتنے فارغ ہیں جو جھوٹی باتوں پر یقین کرلیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی بھی اوزمپک استعمال نہیں کی اور جن لوگوں نے یہ دعوی کیا ہے کہ میں نے دوا کھا کر وزن کم کیا تو میں جلد ان کے خلاف قانونی ایکشن لوں گی۔شگفتہ اعجاز نے کہا کہ ہمارا مذہب اسلام کسی بھی بات کے گمان سے روکتا ہے مگر لوگوں نے اپنی طرف سے میرے بارے میں سوچ کر یقین کرلیا کہ میں نے وزن کم کرنے کیلیے اوزمپک دوا کا استعمال کیا۔
انہوں نے کہا کہ میں اگر اپنے بارے میں بات کروں تو میرے پاس اتنا وقت ہی نہیں کہ کسی اور کی زندگی پر انگلی اٹھا سکوں جبکہ اب تو یہ فیشن بن گیا ہے کہ ہم دوسرے لوگوں کی زندگی میں مداخلت اور پھر سوالات کرتے ہیں جبکہ دین میں اس کی بھی اجازت نہیں ہے۔شگفتہ اعجاز نے کہا کہ لوگ میری تصویریں لگا کر انہیں پھیلا رہے ہیں اور میں اس بات پر نہ صرف نالاں ہوں بلکہ شدید غصہ بھی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سفر میں ایک طویل جدوجہد کر کے ہی کامیابی حاصل کی ہے اور یہ میرے لیے بالکل بھی آسان نہیں تھا۔انہوں نے بتایا کہ صرف میں ہی نہیں بلکہ میری چھوٹی بیٹیوں نے بھی اس حوالے سے مشکل وقت گزارا ہے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: شگفتہ اعجاز نے نے کہا کہ انہوں نے کہ میں
پڑھیں:
جہاں عورتیں خوف یا خاموشی کی زندگی گزاریں، وہ معاشرے ترقی نہیں کرسکتے، آصفہ بھٹو زرداری
اپنے بیان میں خاتون اول کا کہنا تھا کہ آئندہ نسلوں کے لئے ایک زیادہ محفوظ اور زیادہ برابر معاشرے کا قیام ناگزیر ہے، پاکستان کی ترقی عورتوں کے لئے زیادہ سے زیادہ محفوظ ماحول سے مشروط ہے، پاکستان کے شہری، ادارے اور کمیونٹیز خواتین پر تشدد کے خاتمے کے لئے متحد ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ خاتون اول بی بی آصفہ بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جہاں عورتیں خوف یا خاموشی کی زندگی گزاریں، وہ معاشرے ترقی نہیں کرسکتے، ریاست پاکستان تمام خواتین اور بچیوں کی عزت، حقوق اور حفاظت کے لئے پرعزم ہے۔ خواتین پر تشدد کے خاتمے کے بین الاقوامی دن پر اپنے بیان میں آصفہ بھٹو زرداری نے کہا کہ سزا سے بچ جانے کی ثقافت کو ختم کرنا انصاف کے لئے ضروری ہے، متاثرہ خواتین کے لئے بہتر مدد اور ہر سطح پر جوابدہی کے لئے مزید سخت قوانین اور ان پر عمل درآمد ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں تعصب کے مقابلے میں احترام، خاموشی کے مقابلے میں ہمت اور غفلت کے مقابلے میں جوابدہی کو چننا ہوگا، خواتین کی آواز اہم ہے، ان کا تحفظ اور خواب اہم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ نسلوں کے لئے ایک زیادہ محفوظ اور زیادہ برابر معاشرے کا قیام ناگزیر ہے، پاکستان کی ترقی عورتوں کے لئے زیادہ سے زیادہ محفوظ ماحول سے مشروط ہے، پاکستان کے شہری، ادارے اور کمیونٹیز خواتین پر تشدد کے خاتمے کے لئے متحد ہوں، ہمیں ایسا مستقبل بنانا ہوگا کہ جہاں ہر عورت اور بچی خوف سے آزاد ہو اور مکمل مواقع کے ساتھ زندگی گزار سکے۔