Jang News:
2025-09-27@07:58:28 GMT
چار سال بعد پہلی مرتبہ پی آئی اے کی پرواز کل فرانس کیلئے روانہ ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
فوٹو: اسکرین گریب / پی آئی اے
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی پرواز چار سال کی طویل بندش کے بعد کل فرانس کیلئے روانہ ہوگی۔
پرواز پی کے 749 کل 10 جنوری 2025 کو 317 مسافروں کو لے کر اسلام آباد ایئرپورٹ سے اڑان بھرے گی۔
یہ بھی پڑھیے پی آئی اے پر عائد پابندی ہٹانے کیلئے سول ٹیکنالوجی اتھارٹی متحرک پی آئی اے کے جہاز جلد یورپی فضاؤں میں نظر آئیں گے، افتخار احمد چیمہفرانس میں ’پی آئی اے‘ منیجر رضوان کے مطابق یہ پرواز اسی روز شام پیرس انٹرنیشنل چارڈیکال ایئرپورٹ پر اترے گی۔
فرانس سمیت یورپ بھر میں مقیم پاکستانی قومی ایئرلائنز کی فرانس کیلئے بحالی پر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں جبکہ وہ اس کے خیرمقدم کے منتظر ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
اقوام متحدہ کے 142 ارکان نے مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کے لیے ووٹ دیا، صدرایمانویل میکروں
پیرس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 ستمبر2025ء)فرانس کے صدر ایمانویل میکروں نے کہا ہے کہ فرانس اور سعودی عرب کی شراکت داری سے اقوام متحدہ کے 142 ارکان نے مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کے لیے ووٹ دیا۔عرب ٹی وی کے مطابق انہوںنے کہا کہ سعودی عرب کی کوششوں اور تعاون سے کامیابی مل رہی ہے اور یہ ایک تاریخی مرحلہ ہے کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے لیے تیزی سے کام ہو رہا ہے۔ اس سے سعودی عرب کے ساتھ ہمارے تعلقات بہت مضبوط ہوگئے ہیں، اسی وجہ سے نیو یارک میں کانفرنس کے انعقاد کا فیصلہ ہوا اور فلسطین ایشو کو حل کرنے پر زور دیا گیا۔ایمانویل میکروں نے زور دے کر کہا کہ نیو یارک کانفرنس کا اعلامیہ سعودی عرب کے ساتھ مضبوط تعلق کے نتیجے میں سامنے آیا، تاکہ غزہ میں جنگ بندی ہو سکے۔(جاری ہے)
یہ ایک جامع اور قابل عمل فریم ورک ہے، جس کے ذریعے دو ریاستی حل کا نفاذ ممکن ہوگا،خطے میں امن و سلامتی کا ثمر سب کو ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ دستاویز ایک ایسے خاکے کا اظہار ہے جو غزہ میں جنگ کے خاتمے کا عزم ظاہر کرتی ہے اور ایک پر امن اور پائیدار حل کے راستے کی طرف لے جاتی ہے۔انہوں نے اس امر کو بھی اجاگر کیا کہ سعودی عرب اور فرانس کے درمیان دوستانہ تعلقات باہمی اعتماد پر مبنی ہیں۔ان کی بنیاد مشترکہ ترجیحات ہیں۔ خصوصا انسانی ترقی، ثقافت، معیشت، ٹیکنالوجی اور سکیورٹی سے متعلق معاہدے دونوں کے درمیان اہم ہیں۔فرانسیسی صدر نے اس بات کو اجاگر کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات علاقائی و بین الاقوامی استحکام کے لیے مفید ہیں، ان کے یہ خیالات ان کی جنرل اسمبلی میں تقریر کے ساتھ ہی سامنے آئے ہیں۔ جہاں انہوں نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا اور اس بڑے ہونے والے گروپ کا حصہ بن گئے جس نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا ہے۔