قیدی نمبر 804 کی رہائی کیلیے پی پی رہنما کا حکومت کو انوکھا مشورہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
قیدی نمبر 804 کی رہائی کیلیے پی پی رہنما کا حکومت کو انوکھا مشورہ WhatsAppFacebookTwitter 0 13 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )پاکستان پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی عبدالقادر پٹیل نے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کسی بھی قیدی نمبر 804 کو رہا کردے، اسطرح پی ٹی آئی کا مطالبہ بھی پورا ہوجائے گا۔قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے قادر پٹیل نے کہا کہ حکومت پی ٹی آئی کی کوئی بات تو مان لے، پی ٹی آئی قیدی نمبر آٹھ سو چار کو رہا کروانا چاہتی ہے، حکومت جو بھی قیدی نمبر آٹھ سو چار ہے اسے رہا کردے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے اس اقدام سے جو بھی قیدی نمبر آٹھ سو چار ہے وہ رہا ہوجائے گا اور یہ چپ کرجائیں گے۔ قادر پٹیل کے اس مشورے پر ایوان میں قہقے لگے۔ پی پی کے رکن قومی اسمبلی نے وزیر دفاع خواجہ آصف کو تنقید کا نشانہ بنتے ہوئے کہا کہ خواجہ آصف خود بات کر رہے تھے تو سید خورشید شاہ کو باتیں کرنے سے روک رہے تھے، اب خواجہ آصف خود رانا تنویر سے باتیں کرنے میں مصروف ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
لندن کے سی لائف ایکویریم میں پینگوئنز کی طویل قید، برطانوی ارکان پارلیمان کا رہائی کا مطالبہ
برطانیہ کے مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے 75 ارکان پارلیمان نے لندن کے سی لائف ایکویریم میں زیرزمین رکھے گئے 15 جنٹو پینگوئنز کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ پینگوئنز برسوں سے ایسے تہہ خانے میں قید ہیں جہاں نہ سورج کی روشنی پہنچتی ہے اور نہ تازہ ہوا۔ مہم چلانے والے ارکان نے اسے غیر برطانوی طرز عمل قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انٹارکٹیکا کے پینگوئنز بھی ٹرمپ ٹیرف متاثرین میں شامل
ارکان پارلیمان نے ایک مشترکہ خط میں حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پینگوئنز کی فلاح و بہبود کے حالات کا فوری جائزہ لیا جائے اور انہیں ایسی جگہ منتقل کیا جائے جو ان کی فطری، ماحولیاتی اور جسمانی ضروریات کے مطابق ہو۔
ایکویریم کے مالکان مرلن انٹرٹینمنٹ نے مئی 2011 میں پہلی بار 10 جنٹو پینگوئنز کو ایڈنبرا چڑیا گھر سے منگوایا تھا، جو اب 15 ہو چکے ہیں۔
لیبر پارٹی کے رکن پارلیمان ڈیوڈ ٹیلر نے کہا کہ پینگوئنز کو ایسے تہہ خانے میں رکھنا جہاں نہ دن کی روشنی ہو اور نہ ہوا، برطانوی اقدار کے منافی ہے۔ ان کے مطابق کسی جانور کو اس طرح قید رکھنا اور اس کی فلاح کو پیسوں کے عوض نظر انداز کرنا ناقابل قبول ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انٹارکٹیکا میں شاہی پینگوئن کی آبادی میں خطرناک حد تک کمی کا سبب کیا ہے؟
مہم چلانے والے کارکنوں کا کہنا ہے کہ یہ پینگوئنز گزشتہ 14 سال سے اسی زیرزمین جگہ میں ہیں جہاں ان کے تالاب کی گہرائی صرف 6 سے 7 فٹ بتائی جاتی ہے۔
یاد رہے کہ ان جنٹو پینگوئنز کو لندن کے سی لائف ایکویریم میں نمائش اور سیاحتی مقاصد کے لیے رکھا گیا ہے۔
ایکویریم انتظامیہ کے مطابق ان پینگوئنز کو تعلیمی اور تفریحی تجربے کا حصہ بنایا گیا ہے تاکہ عوام سمندری حیات کے بارے میں زیادہ جان سکیں۔ تاہم، جانوروں کے حقوق کے کارکنوں اور ارکانِ پارلیمان کا مؤقف ہے کہ ان پینگوئنز کو غیر فطری اور غیر صحت مند ماحول میں رکھا گیا ہے، کیونکہ وہ تہہ خانے میں روشنی اور تازہ ہوا سے محروم ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: انٹارکٹکا میں پرندوں سے ملنے والے برڈ فلو وائرس کا جینیاتی کوڈ تیار
مہم چلانے والوں کا کہنا ہے کہ پینگوئنز کو ایسے مرکز یا قدرتی ماحول میں منتقل کیا جانا چاہیے جہاں وہ قدرتی درجہ حرارت، روشنی اور جگہ کے ساتھ رہ سکیں، بجائے اس کے کہ انہیں سیاحوں کی دلچسپی کے لیے قید رکھا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news ارکان پارلیمان ایکویریم برطانیہ جنٹو پینگوئنز سی لائف لندن نمائش