Nai Baat:
2025-09-18@21:31:38 GMT

مقبوضہ کشمیر کی زمینوں پر پہلا حق کشمیریوں کا ہے

اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT

مقبوضہ کشمیر کی زمینوں پر پہلا حق کشمیریوں کا ہے

مقبوضہ جموں وکشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ اگر ہمیں اپنی سرزمین پر عزت کے ساتھ جینے کا حق نہیں ہے تو ہمیں دستیاب بنیادی سہولیات پانی، بجلی وغیرہ کا کوئی معنی و مطلب نہیں ہے۔ ان کی حکومت کی پہلی ترجیح لوگوں کے وقار کو بحال کرنا ہے۔ اپنی زمینوں، اپنے روزگار اور اپنے وسائل پر پہلا حق ہمارا ہونا چاہئے۔ گزشتہ چھ برسوں سے ہمارے یہاں کوئی جمہوری نظام نہیں تھا، ایک خلا تھا۔ لوگ جمہوری حکومتوں کی قدر کرتے ہیں کیونکہ وہ حکومت اور عوام کے درمیان پل کی حیثیت رکھتی ہیں۔

عمر عبداللہ نے جموں وکشمیر کے ریاستی درجے کی بحالی کے بارے میں امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ہم اپنی ریاست کا درجہ حاصل کر لیں گے۔ انہوں نے جمہوری اداروں کو مضبوط بنانے اور تحفظ کی اہمیت پر زور دیتے کہا ہے کہ پریس، عدلیہ، بار ایسوسی ایشنز، مزدور یونینز اور دیگر تنظیموں کو مضبوط کرنا ہوگا۔

کشمیر کے دو حصے ہیں؛ ایک آزاد کشمیر، دوسرا جموں مقبوضہ کشمیر۔ آدھے ادھورے جموں کشمیر میں آزادی کی لہر پورے زور و شور سے چل رہی ہے، کشمیریوں نے سر دھڑ کی بازی لگا رکھی ہے، بھارت کی سات لاکھ قابض فوج کا نہتے کشمیری عوام اپنے جوش و جذبے سے مقابلہ کر رہے ہیں۔بھارتی فوج کے پاس ہر طرح کا جدید اسلحہ موجود ہے، اْس کے مقابلے میں کشمیری پتھروں اور ڈنڈوں سے مقابلہ کر رہے ہیں۔ ہر روز کئی جوان جام شہادت نوش کر رہے ہیں، اس کے باوجود قابض فوج کے تمام حربے ناکام ہو رہے ہیں۔ کشمیری عوام پْر اْمید ہیں کہ آزادی لے کر رہیں گے۔
حکومت آزاد کشمیر کو چاہئے کہ وہ خاموش تماشائی نہ بنے بلکہ اپنا آدھا حصہ حاصل کرنے کی جدوجہد میں اپنا فعال کردار بھرپور طریقہ سے ادا کرے۔اقوام متحدہ سے رابطہ کرے اْسے بہتّر برس سے پڑی قراردادیں یاد کرائے، سلامتی کونسل سے رجوع کرے اور بار بار کرے، پاکستان سے الحاق نے اْن کی زبان بندی تو نہیں کر رکھی، اگر جموں کشمیر والے اپنے آدھے حصے آزاد کشمیر سے آ ملنے کی جدوجہد کر رہے ہیں تو آزاد کشمیر کو بھی چاہئے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے لئے عالمی محاذ کو سنبھالے، اپنی پوری قوت کے ساتھ جہاں جہاں آواز پہنچ سکتی ہے پہنچائے، تاکہ مظلوم کشمیریوں کی آواز عالمی سطح پر پہنچائی جا سکے۔ حکومت پاکستان زبانی کلامی حد تک ہی کر سکتی ہے جو کر بھی رہی ہے، اصل مسئلہ کشمیر کا ہے۔وہ جب تک خود کشمیری نہیں کریں گے تب تک معاملہ یونہی اٹکا رہے گا۔

آزاد کشمیر کو جاگنا ہوگا، اپنے آپ کو مکمل کرنے کے لئے خود کوشش کرنا ہو گی۔ جب تک کشمیر کے دونوں حصوں کے لوگ یکجہت ہوکر کھڑے نہیں ہوں گے تب تک بھارت مظالم کے پہاڑ توڑتا رہے گا، جوان یونہی شہید ہوتے رہیں گے، کشمیری جب تک مسئلہ کشمیر کو پاکستان کا مسئلہ سمجھتے رہیں گے تو یہ سلسلہ یونہی چلتا رہے گا۔ اگر واقعی کشمیر کشمیریوں کا ہے تو انہیں تمام بے ساکھیوں کو توڑنا ہوگا۔
اْدھر والوں کو اپنی آزادی کے لئے اور ادھر والوں کو اپنی آزادی برقرار رکھنے کے لئے اْٹھ کھڑا ہونا ہی پڑے گا۔ تمام بڑی عالمی طاقتوں سے رابطہ کرنا ہوگا، بار بار انھیں یاددہانی کرانا ہوگی، مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے بھارتی مظالم سے آگاہی دینا ہو گی، شاید پھر کسی طرح کوئی عالمی طاقت اس مسئلے کی اقوام عالم میں حمایت کر سکے۔
بھارتی حکمرانوں نے تو کشمیر کو اپنا انگ بنا لیا ہے لیکن ایسا محسوس کیا جا رہا ہے جیسے سانپ کے منہ میں چھچھوندر پھنس گئی ہو، اگلتے بن رہی ہے نہ نگلتے بن رہی ہے۔ نہتے کشمیری جان کا عذاب بن گئے ہیں، جب سے بھارت نے اپنے اندر کشمیر کو ضم کیا ہے ایک مصیبت مول لے لی ہے، علیحدگی پسند قوموں نے بھارت سے آزادی کی تحریک تیز کر دی۔ تامل ناڈو، ناگالینڈ، خالصتان، کشمیر ہاتھ سے نکلا جا رہا ہے۔ لداخ تو ہاتھ سے نکل ہی گیا، اگر بھارت اپنی کرنی سے باز نہ آیا تو چین تو تیار بیٹھا ہے، آگے بڑھنے کیلئے، وہ دن دور نہیں جب بھارت کا شیرازہ بکھر جائے گا۔ سری لنکا پہلے ہی بھارتی سرپرستی سے اپنے آپ کو الگ کر چکا ہے، بنگلا دیش بھی پر تول رہا ہے، نیپال نے بھی ہاتھ کھڑے کر دیئے ہیں۔

اگر بھارت نے جنگ کی حماقت کی تو منہ کی کھائے گا۔ امریکہ، روس اور بھارت کے رفیق خاص اسرائیل نے بھی جھنڈی دکھا دی، اگر جنگ شروع کی تو بھارت کا ساتھ کوئی بڑی طاقت نہیں دے گی جبکہ پاکستان کی حمایت چین نے کھل کر کی ہے، پاکستان میدانِ جنگ میں اکیلا نہیں ہوگا جبکہ بھارت کے تمام حمایتی جواب دے گئے ہیں۔ بھارتی عقلمندوں کا خیال ہے کہ اندرونی خلفشار کو دور کرنے کے لئے جنگ ضروری ہے وگرنہ عوام مودی سرکار کے خلاف میدان میں آ جائیں گے۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: کر رہے ہیں کشمیر کو کشمیر کے کے لئے اپنے ا رہی ہے

پڑھیں:

کیا بھارت آپریشن سندور جیت گیا تھا؟ بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ اپنی ہی ٹیم کے کھلاڑیوں پر برس پڑے

بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ بھگونت سنگھ مان نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی،  بی جے پی اور اپنی ہی ٹیم کے کھلاڑیوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیا ہم نے آپریشن سندور جیت لیا تھا، جو پاکستانی کرکٹرز سے ہاتھ نہیں ملائے؟

بھگونت سنگھ مان کا کہنا تھا کہ بی جے پی کی پالیسی پاکستان کے خلاف ہے یا لوگوں کے خلاف ہے۔ بی جے پی اور اس کی ٹرول آرمی جسے چاہے غدار قرار دیتی ہے۔ پاکستان سے کسی فنکار کو فلم میں کام کرنے کے لیے لیا گیا جو پہلگام واقعے سے پہلے کی شوٹنگ ہے تو کہا گیا وہ فلم ریلیز نہیں ہونے دیں گے ورنہ اس کو ملک کاغدار کہیں گے کیونکہ پاکستان سے ہم نے کوئی تعلق نہیں رکھنا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جو کل میچ ہوا، اس کا پروڈیوسر امیت شاہ کا بیٹا ہے اور بھارتی میڈیا کہہ رہا ہے کہ پاکستانی کرکٹرز سے ہاتھ نہیں ملائے، کیا ہم نے آپریشن سندور جیت لیا تھا۔

بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ان کے ساتھ کھیلے تو ہیں، کیچ تو پکڑے ہیں، چھکے انہوں نے بھی مارے آپ نے بھی مارے۔ یاتو ایسے ہوا ہو کہ آپ نے کہا ہو ہم اس گیند کو ہاتھ نہیں لگاتے اس کو پاکستان کا بلا لگا ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اگر پاکستان نے ایشیا کپ کا بائیکاٹ کیا تو ایونٹ کو مالی طور پر کتنا نقصان ہوسکتا ہے؟

انہوں نے مزید کہا کہ سمجھ نہیں آتا میچ کرانے کی کیا مجبوری تھی، میچ کھیلنے کا حصہ تو پاکستان کو بھی جائےگا۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے کرتارپور راہداری کا معاملہ بھی اٹھایا اور کہا کہ سرداروں سے کیا قصور ہو گیا  ہے کہ انہیں عبادت کے لیے پاکستان نہیں جانے دیتے؟ اگر میچ کھیل سکتے ہیں تو کرتار پور عبادت کے لیے جانے دینے میں کیا حرج ہے؟ کیا سارا کچھ آپ کی مرضی سے چلے گا؟

مزید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے بھگونت مان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں آفت آئی تو ایک منٹ میں پیسہ پہنچ گیا حالنکہ وہ ہمیں لوٹنے آتے رہے، پنجاب میں آفت آئی کروڑوں روپے کا اعلان کیا گیا مگر ابھی تک ایک پیسہ نہیں آیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امیت شاہ بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ بھگوانت سنگھ مان بھگوانت سنگھ مان پاک بھارت میچز پاکستانی کرکٹ

متعلقہ مضامین

  • بھارت مقبوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے، حریت کانفرنس
  • زندگی بھر بھارتی مظالم کے خلاف برسرپیکار رہنے والے عبدالغنی بھٹ کون تھے؟
  • کشمیری حریت رہنما عبدالغنی بٹ آزادی کا خواب آنکھوں میں لیے چل بسے
  • مسلمان مقبوضہ مشرقی یروشلم پر اپنے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گے،ترک صدر
  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کی انتہا: تشدد کے بعد کشمیری کی لاش دریائے جہلم سے برآمد
  • مقبوضہ کشمیر، تشدد کے بعد کشمیری جوان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد
  • مئی 2025: وہ زخم جو اب بھی بھارت کو پریشان کرتے ہیں
  • عالمی برادری کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت کرے، حریت کانفرنس
  • کیا بھارت آپریشن سندور جیت گیا تھا؟ بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ اپنی ہی ٹیم کے کھلاڑیوں پر برس پڑے
  • پاکستان مقبوضہ کشمیر کے عوام کی حمایت جاری رکھے گا، عطاء اللہ تارڑ