کتاب میں یوکرین پر روسی حملے، متنازع امور اور بڑے چیلنجز کی ایک منفرد جھلک شامل کی جائے گی

……..

امریکا کے سابق وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اپنی وزارت خارجہ کے دوران کی یادداشتوں کو قلمبند کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لئے پبلشر سیان کا معاہدہ طے پا گیا ہے، اشاعت کی تاریخ کا بعد میں تعین کیا جائے گا۔

عرب ٹی وی کے مطابق انٹونی بلنکن کی اس متوقع کتاب کا نام اے کینڈیٹ بک ہوگا جس میں وہ اپنے دور وزارت خارجہ کی یادداشتوں کے پیرائے میں ایک ایسی جھلک پیش کریں گے جو عام طور پر لوگوں کے سامنے نہیں تھی یا نہیں ہے۔

کتاب میں یوکرین پر روسی حملے، غزہ میں اسرائیلی جنگ اور دیگر بحرانوں کے علاوہ متنازع امور اور بڑے چیلنجز کی ایک منفرد جھلک شامل کی جائے گی کہ وہ کس طرح امریکا کے سابق صدر جوبائیڈن کے ساتھ ان معاملات سے نبرد آزما ہوتے رہے۔

بتایا گیا کہ کتاب کی اشاعت کی تاریخ کے ساتھ ساتھ کتاب کا ٹائٹل بھی بعد میں طے کیا جائے گا۔  توقع کی جا رہی ہے کہ امریکی انتظامیہ کی اندرونی سطح پر ہونے والی گفتگو ، بحثوں ، فیصلوں اور اقدامات کے احاطے پر مبنی اس کتاب کے ذریعے یوکرین جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک کی اندرونی کہانی پہلی بار سامنے آئے گی کہ یوکرین روس جنگ کا یہ تنازعہ دنیا کو 50 سال سے زائد عرصے پر پھیلے ہوئے دورانیے میں پہلی بار ایٹمی تنازع کے اس قدر قریب لے گیا تھا۔

اس کتاب کے ممکنہ پبلشر نے دعوی کیا ہے کہ انٹونی بلنکن کی یہ کتاب قارئین کو سیچوایشن روم اور اوول آفس کے اندر تک لے جائے گی،تاکہ چین کے ساتھ تنازعات کو خطرناک حد تک بڑھنے سے روکنے کے لیے کی جانے والی بحثوں کو بھی سن سکیں۔62 سالہ انٹونی بلنکن، کلنٹن انتظامیہ کے ساتھ بھی کام کر چکے ہیں۔

جبکہ وہ 2020 کے صدارتی الیکشن میں جوبائیڈن کے ساتھ خارجہ پالیسی کے مشیر کے طور پر کام کر رہے تھے جنہیں بعد ازاں وزیر خارجہ بنایا گیا۔صدر جوبائیڈن اور ان کی انتظامیہ کے علاوہ انٹونی بلنکن کو بھی افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔

اسی طرح فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی مدد کی پالسیسی کی وجہ سے بھی وہ تنقید کی زد میں رہے، وہ ان سب باتوں کو اپنی کتاب میں لا کر قارئین کو فیصلہ سازی کے عمل اور درپیش چیلنجزسے براہ راست آمنا سامنا کرا سکتے ہیں۔

وزارت خارجہ کے آخری دن انہوں نیاے پی کو ایک انٹرویو میں کہا وہ توقع رکھتے ہیں کہ وہ جو ورثہ چھوڑ کر جا رہے ہیں اس کی بنیاد پر امریکااور اس کے مستقبل کے لئے ایک مضبوط بنیاد رکھی جا سکے گی۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: انٹونی بلنکن کے ساتھ

پڑھیں:

پاکستان کی خارجہ پالیسی ایک نئے مرحلے میں داخل ہوچکی، خواجہ آصف

اسلام آباد:

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے، پاکستان کے امریکا  چین سعودی عرب اور دبئی کے ساتھ تعلقات میں بہتری آ رہی ہے۔

انسٹی ٹیوٹ آف ریجنل اسٹڈیز اسلام آباد کے زیرِ اہتمام سیمینار سے خطاب میں انہوں ںے کہا کہ پاکستان اب عالمی سطح پر ایک قابلِ اعتماد شراکت دار کے طور پر ابھر رہا ہے، سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کے تعلقات نئے دور میں داخل ہو گئے ہیں۔

انہوں ںے کہا کہ سعودی عرب کی جانب سے شعبوں میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہو رہا ہے، قطر اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ پاکستان کے تعلقات مثالی قرار دیے جا رہے ہیں،  یہ شراکت داری باہمی اعتماد اور سمجھ بوجھ پر مبنی ہے، چین پاکستان کا ہر موسم کا دوست ہے پاکستان اور چین سی پیک فیز تھری پر کام بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔

انہوں ںے کہا کہ پاکستان کی وسط ایشیائی ممالک آذربائیجان اور ترکمانستان تک رسائی میں نمایاں بہتری آئی ہے، پاکستان ترکی اور ایران کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط بنا رہا ہے،  پاکستان اسلاموفوبیا کے خلاف ایک مؤثر آواز بن کر ابھرا ہے، پاکستان اصلاحات پر مکمل توجہ دے رہا ہے، پاکستان کی سفارت کاری اعتماد اور استحکام کی عکاسی کر رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے تعلقات امریکا سے بہتر ہوئے ہیں، ہمارے سفارت کار جو کام کر رہے ہیں وہ قابل تعریف ہے، خارجہ پالیسی ہماری ترجیح ہے، دنیا کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے ہیں۔

سابق وفاقی وزیر خرم دستگیر نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ نریندر مودی نے پاکستان پر اٹیک کرنے کا پلان بنایا اس کے بعد ہم نے فتح حاصل کی، آج ہمیں ڈپلومیسی میں بہتری محسوس کر رہے ہیں، مجھے خوشی ہے کہ بہت سے سفارت کاروں نے انفرادی طور پر اچھا کام کیا۔

انہوں ںے کہا کہ ایس سی او کانفرنس کے ذریعے علاقائی سطح پر رابطہ کاری میں اضافہ ہوا ہے، پاکستان میں لیڈر شپ تبدیل ہو چکی ہے، اب پاکستان کو وزیر اعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر لیڈ کر رہے ہیں، بہت سے پارٹنر آرہے ہیں اور پاکستان سے تعاون کی بات کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ لیڈر شپ کا جذبہ تبدیل ہو چکا ہے، چین کی ٹیکنالوجی کے بارے میں دنیا حیران ہے، دنیا اب تبدیل ہو چکی ہے، پاکستان معرکہ حق کے بعد دنیا کا ماحول تبدیل کر دیا، ہمارے سفارت کار جیو پولیٹیکز کو تبدیل کرنے میں کامیاب ہوئے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کی خارجہ پالیسی ایک نئے مرحلے میں داخل ہوچکی، خواجہ آصف
  • ترکیہ میں غزہ اجلاس آج، پاکستان اسرائیلی فوج کے مکمل انخلا کا مطالبہ کرے گا
  • ایران اپنی جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کے ساتھ دوبارہ تعمیر کرے گا: صدر مسعود پزشکیان
  • غزہ معاہدہ: اسحاق ڈار اسلامی وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کیلئے آج استنبول جائینگے
  • PTCLانتظامیہ اور CBAیونین کی ڈیمانڈ پر دستخط کی تقریب
  • بُک شیلف
  • غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل آمد کیلئے ترکیے میں اجلاس، اسحاق ڈار شرکت کریں گے
  • نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کل استنبول کا دورہ کریں گے
  • نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کل استنبول کا ایک روزہ دورہ کریں گے
  • افغانستان سے کشیدگی نہیں،دراندازی بند کی جائے، دفتر خارجہ