نادیہ حسین کو ایف آئی اے افسر بن کر کس نے کال کی؟ تفصیلات سامنے آگئیں
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
کراچی: اداکارہ نادیہ حسین کو ایف آئی اے افسر بن کر کال کرنے والے جعل ساز کی تفصیلات سامنے آگئیں۔
ایف آئی اے ذرائع کے مطابق نادیہ حسین کو کال کرنے والےکا نمبر وہاڑی کے رہائشی کے نام پر رجسٹرڈ ہے، ملزم نے اس نجی بینک کے ملازمین سے رابطہ کیا جہاں نادیہ حسین کے شوہر ملازم تھے۔
ذرائع کے مطابق اسی نمبر سے نجی بینک کے دیگر ملازمین سے بھی رقم کا تقاضہ کیا گیا جب کہ ملزم نے متعدد افراد کو کالز کے بعد اپنا نمبر بند کردیا۔
چند روز قبل نادیہ حسین نے سوشل میڈيا کے ذریعے الزام لگایا تھا کہ اُن سے ایف آئی اے حکام نے اُن کے شوہر کے کیس میں 50 لاکھ روپے رشوت طلب کی ہے۔
صورتحال کلیئر ہونے پر نجی ٹی وی سے گفتگو میں نادیہ حسین نے کہا تھا کہ کسی شخص نے ڈائریکٹر ایف آئی اے بن کر انہيں فون کیا اور 50 لاکھ روپے مانگے، انکار پر دھمکیاں دیں اور فون بند کردیا۔
اداکارہ کا کہنا تھا انہوں نے اس فون کال کی ایف آئی آر درج نہيں کرائی لیکن ایف آئی اے میں شکایت ضرور درج کرائی ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نادیہ حسین ایف آئی
پڑھیں:
سینیٹ: وقفہ سوالات میں پٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی کی تفصیلات پیش
فائل فوٹو۔سینیٹ کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وزارت توانائی و پٹرولیم ڈویژن نے تحریری جواب میں پٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی کی تفصیلات پیش کردیں۔
وزارت توانائی کے مطابق پٹرول اور ڈیزل پر 70 روپے فی لیٹر لیوی وصول کی جا رہی ہے۔ لائٹ ڈیزل پر 7.75، کیروسین آئل پر 10.96 روپے فی لیٹر لیوی لی جا رہی ہے۔
وزارت توانائی نے مزید بتایا کہ مالی سال 2025 کےلیے وصول کردہ لیوی کا ہدف 1281 ارب روپے تھا، 28 فروری 2025 تک 743 ارب روپے پٹرولیم لیوی وصول کی گئی۔
وزارت توانائی کے مطابق پٹرولیم لیوی وصولی کا 58 فیصد ہدف حاصل کیا گیا، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ صارفین تک پہنچایا گیا۔
تحریری جواب میں بتایا گیا کہ 16 اپریل 2024 سے یکم فروری 2025 تک پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 12.52 فیصد کمی ہوئی، حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کو 18 فیصد سیلز ٹیکس سے مستثنٰی قرار دیا۔
تحریری جواب کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ نے قانونی فروخت پر منفی اثر ڈالا۔
وزارت توانائی و پٹرولیم کے مطابق اسمگلنگ سے قومی خزانے کو بھاری مالی نقصان پہنچا، یہ معاملہ وزارت داخلہ اور ایف بی آر کے ساتھ اٹھایا ہے۔
تحریری جواب کے مطابق وزارت داخلہ کے حالیہ اقدامات سے اسمگلنگ میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔
وزارت توانائی و پٹرولیم کے مطابق نیلم جہلم ہائیڈل پلانٹ تاحال جبری بندش کا شکار ہے، جون سے دسمبر 2024 تک نیلم جہلم ہائیڈل پلانٹ سے بجلی پیدا نہیں کی گئی۔
تحریری جواب کے مطابق نیلم جہلم پن بجلی منصوبہ ہیڈریس ٹنلز میں رکاوٹ کے باعث مئی 2024 سے بند ہے۔
تحریری جواب کے مطابق سرنگ سے پانی نکالنے کا عمل مکمل کرلیا گیا، ملبہ ہٹانے کا عمل جاری ہے، وزیراعظم نے رکاوٹ کی وجوہات کا تعین کرنے کیلئے کمیٹی قائم کی ہے۔