پی ایس ٹی کے زیراہتمام منعقدہ تاجدار ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ قانونِ ختمِ نبوت(ص)کو ختم کرنے والے اس معاملے کو سنجیدگی سے سمجھیں یہ قانون امن وامان اورسلامتی برقرار رکھے ہوئے ہے، اگر خدانخواستہ یہ قانون نہ ہوتو شرپسند عناصر گستاخیوں کے نام پر سرعام قتل غارت گری کرینگے، قانون کی موجودگی سے تحقیق تفتیش کا عمل شرپسند عناصر کے لئے سدباب ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان سنی تحریک و تحریک ختمِ نبوت(ص) رجسٹرڈ پاکستان کے زیراہتمام یومِ تحفظِ ناموسِ رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے موقع پر عظیم الشان تاجدارِ ختمِ نبوت(ص)کانفرنس کی صدارت مرزا محمدارشدالقادری نے کی، علامہ سعید اخترقادری، مرزا اصغرعلی، علامہ عبدالرشیدسعیدی، صاحبزادہ شفقت طلال تاشفین، رانا غلام مرتضی قادری، پیر مظہرفاروق چشتی، سرفراز اویسی، مرزا دانش ارشد، علامہ سراج قادری، علامہ معین رضا قادری، علامہ لیاقت حسین سعیدی، علی سلیمان نوری نے اظہارِ خیال کیا۔ مرزا محمدارشدالقادری نے یومِ تحفظِ ناموسِ رسالت (ص) منانے کے حکومتی فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں، قانونِ ختمِ نبوت(ص)کو ختم کرنے والے اس معاملے کو سنجیدگی سے سمجھیں، یہ قانون امن وامان اورسلامتی برقرار رکھے ہوئے ہے، اگر خدانخواستہ یہ قانون نہ ہوتو شرپسند عناصر گستاخیوں کے نام پر سرعام قتل غارت گری کرینگے، قانون کی موجودگی سے تحقیق تفتیش کا عمل شرپسند عناصرکے لئے سدباب ہے۔

 علامہ سعید اخترقادری نے کہا کہ اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے، مرزا اصغر علی نے کہا ملک میں توحید خداوندی پر کھلے عام حملے ہورہے ہیں، کوئی روک ٹوک نہیں، علامہ عبدالرشیدسعیدی نے کہا قرآنِ پاک، صحابہ کرام، اہلِ بیتِ پاک، امہات المومنین، مقدسات دینیہ کی آئے روز توہین پرحکومت اور اداروں کی خاموشی سے بے بسی ٹپکتی نظر آرہی ہے۔ مرزا دانش ارشد نے کہا کہ بلوچستان اور خیبرپختون خواہ میں دہشت گردوں کے خلاف افواج پاکستان کا کامیاب آپریشن ٹرین کے مسافروں کی بحفاظت بازیابی پر عوام افواج پاکستان کو سلام تحسین پیش کرتے ہیں، بلوچستان اور کے پی کے میں پاک فوج کے اقدامات قابل تحسین ہیں، پاک فوج آپریشن بدر اور دیگر اقدامات کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔
 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: یہ قانون نے کہا نبوت ص

پڑھیں:

مسلم امہ کو کمزور کرنیکی سازشوں کے خلاف اتحاد کی ضرورت ہے، میرواعظ عمر فاروق

حریت کانفرنس کے چیئرمین نے سپریم کورٹ کیجانب سے وقف معاملے پر دی گئی عبوری راحت کو خوش آئند قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ عدالت عظمیٰ مسلمانوں کے آئینی اور مذہبی حقوق کا تحفظ کرتے ہوئے اس متعصبانہ قانون کو کالعدم قرار دیگی۔ اسلام ٹائمز۔ میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے حکام کی طرف سے اجازت ملنے کے بعد آج بڈگام کا دورہ کیا اور معروف اور معتبر عالم دین آغا سید محمد باقر الموسوی النجفی کے انتقال پر ان کے اہل خانہ سے تعزیت کی۔ انہوں نے مرحوم عالم دین کے بیٹوں آغا سید احمد موسوی، آغا سید ابو الحسن اور آغا سید حسن الموسوی الصفوی اور دیگر معزز اراکین خاندان سے ملاقات کر کے تعزیت کی اور ان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے میرواعظ عمر فاروق نے مرحوم عالم دین کی دینی، علمی اور فکری خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے انتقال کو جموں و کشمیر کے مذہبی و علمی حلقے کے لئے ایک بڑا نقصان قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ جب کوئی عالم دین اس دنیا سے رخصت ہوتا ہے تو وہ علم، رہنمائی اور فکری وراثت چھوڑ کر جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی جلیل القدر شخصیات کے لیے بہترین خراج یہی ہے کہ ہم ان سے تحریک لیں اور بحیثیت امتِ مسلمہ ثابت قدمی اختیار کریں۔

میرواعظ کشمیر نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ آج مسلمانوں کو مختلف سطحوں پر فرقہ وارانہ، سیاسی اور سماجی طور پر تقسیم کرنے کی منظم کوششیں جاری ہیں۔ اس ضمن میں انہوں نے متنازعہ وقف ترمیمی ایکٹ کو مسلمانوں کی دینی و ملی شناخت پر ایک اور حملہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس حساس مسئلے پر بات چیت کے لئے متحدہ مجلس علماء جموں و کشمیر کو بھی حکام نے اجلاس منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی۔ اس کے باوجود ہم وادی کشمیر سے جموں اور لداخ تک متحد ہیں اور اس ناانصافی پر مبنی قانون کی مخالفت کر رہے ہیں۔ ہم آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں اور ان کی رہنمائی میں آگے بڑھیں گے۔

میرواعظ عمر فاروق نے سپریم کورٹ آف انڈیا کی جانب سے وقف معاملے پر دی گئی عبوری راحت کو خوش آئند قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ عدالت عظمیٰ مسلمانوں کے آئینی اور مذہبی حقوق کا تحفظ کرتے ہوئے اس متعصبانہ قانون کو کالعدم قرار دے گی۔ اپنی مسلسل نظربندی پر بات کرتے ہوئے میرواعظ نے سخت افسوس کا اظہار کیا کہ انہیں بار بار تاریخی جامع مسجد سرینگر میں جمعہ کی نماز کی ادائیگی سے روکا جا رہا ہے اور اہم دینی مواقع پر مسجد کے دروازے بند کئے جا تے ہیں۔ انہوں نے کہا "میں نے اپنی طویل اور بلاجواز خانہ نظربندی کے خلاف معزز ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے اور اس ہفتے اس پر سماعت متوقع ہے"۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ عدالت حکومت کو اس غیر منصفانہ مداخلت سے باز رہنے کی ہدایت دے گی اور میرے مذہبی حقوق کا تحفظ کرے گی۔

متعلقہ مضامین

  • علامہ وجدانی کی سعودی میں بلاجواز گرفتاری قابل مذمت ہے، علامہ ظفر عباس شمسی
  • ایک تاریخی دستاویز۔۔۔۔۔۔ ماہنامہ پیام اسلام آباد کا "ختم نبوت نمبر"
  • ثانیہ مرزا نے ماں بننے کے تجربے اور ریٹائرمنٹ کے فیصلے پر کھل کر بات کی
  • حکومت کینال منصوبے پر کثیر الجماعتی مشاورت پر غور کر رہی ہے، وفاقی وزیر قانون
  • بھارت جوہری خطرات کو کم کرنے کیلئے دوطرفہ اقدامات کرے، جنرل ساحر شمشاد مرزا
  • انوکھا واقعہ؛ عبید شاہ نے عثمان کے منہ پر ہاتھ دے مارا، ویڈیو وائرل
  • انوکھا واقعہ؛ عبید شاہ نے عثمان کے منہ پر ہاتھ دے مارا
  • بہاولپور: چرواہوں نے نایاب نسل کے انڈین سرمئی بھیڑیے کو ہلاک کر دیا
  • مسلم امہ کو کمزور کرنیکی سازشوں کے خلاف اتحاد کی ضرورت ہے، میرواعظ عمر فاروق
  • قابض اسرائیلی آبادکاروں کا ایک بار پھر مسجد اقصیٰ پر دھاوا