پاکستان کا دہشتگردگروہوں کے زیر قبضہ ہتھیاروں کیخلاف عالمی اقدام کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
پاکستان کا دہشتگردگروہوں کے زیر قبضہ ہتھیاروں کیخلاف عالمی اقدام کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 5 April, 2025 سب نیوز
نیویارک (آئی پی ایس) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے آریا فارمولا اجلاس میں پاکستان نے دہشتگردگروہوں کے زیر قبضہ ہتھیاروں کیخلاف عالمی اقدام کا مطالبہ کر دیا۔
اجلاس میں پاکستان نے کالعدم ٹی ٹی پی سمیت دہشت گرد گروہوں، نام نہاد بلوچ لبریشن آرمی اور مجید بریگیڈ کے ذریعے جدید اور مہلک غیر قانونی ہتھیاروں کے حصول اور استعمال پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
اجلاس میں پاکستانی مشن کے قونصلر سید عاطف رضا نے کہا کہ دہشت گرد گروپس کے پاس افغانستان میں چھوڑے گئے اربوں ڈالر مالیت کے غیر قانونی ہتھیار موجود ہیں، جو پاکستان کے شہریوں اور مسلح افواج کے خلاف استعمال ہو رہے ہیں۔
انہوں نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ دہشتگرد تنظیموں کو مخالف ملک کی بیرونی امداد اور مالی معاونت بھی حاصل ہے، بین الاقوامی شراکت دار افغانستان میں چھوڑے گئے ہتھیاروں کے ذخیرےکو بازیاب کریں۔
قونصلر سید عاطف رضا نے مزید کہا کہ دہشتگردگروہوں کی ان ہتھیاروں تک رسائی کو روکا جائے اور غیرقانونی ہتھیاروں کی بلیک مارکیٹ کو بند کرنےکے لیےمؤثر اقدامات کیے جائیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
سمندر سے معدنیا ت نکالنے کیلیے عالمی قوانین بنانے کا مطالبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پیرس (انٹرنیشنل ڈیسک) عالمی رہنماؤں نے سمندر کی تہ پر حکمرانی کے لیے عالمی قوانین بنانے کا مطالبہ کردیا۔ فرانس میں اقوام متحدہ کی سمندری کانفرنس کے آغاز پر بین الاقوامی سمندر میں کان کنی کو تیز کرنے کے لیے ٹرمپ کی یک طرفہ کوششوں پر گہری تشویش ظاہر کی گئی۔فرانسیسی صدر ماکروں نے کہا کہ میرے خیال میں یہ دیوانگی ہے کہ ہم ایک ایسی معاشی سرگرمی شروع کریں جو گہرے سمندر کی تہ کو نقصان پہنچائے، حیاتیاتی تنوع کو برباد کرے اور ناقابل واپسی کاربن ذخائر کو خارج کرے، جب کہ ہمیں اس کے بارے میں مکمل علم ہی نہیں ہے۔ انہوں نے سمندر کی تہ میں کان کنی پر پابندی کو بین الاقوامی ضرورت قرار دیا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق غیر سرکاری تنظیموں کے اتحاد ڈیپ سی کنزرویشن کولیشن کے مطابق ایسے ممالک کی تعداد 36 ہوگئی ہے جو سمندر کی تہ میں کھدائیوں کی مخالفت کر رہے ہیں۔ ٹرمپ نِیس میں منعقدہونے والے اجلاس میں شریک نہیں ہوئے جہاں تقریباً 60 سربراہانِ موجود تھے۔ واضح رہے کہ ٹرمپ نے بین الاقوامی سمندری اتھارٹی (آئی ایس اے) کو نظر انداز کرتے ہوئے ان کمپنیوں کو اجازت نامے جاری کیے ہیں جو قیمتی دھاتیں نکالنا چاہتی ہیں۔