بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے پہلگام فالس فلیگ آپریشن پر سابق بھارتی فوجی کے دھماکہ خیز انکشافات سامنے آگئے۔

جعلی پہلگام حملے کے ناقابلِ تردید شواہد منظر عام پر آگئے جبکہ بھارتی فوج کے سابق اہلکار نے مودی کے فالس فلیگ ڈراموں سے پردہ اٹھا دیا۔مودی کو کھری کھری سناتے ہوئے سابق بھارتی فوجی نے انکشاف کیا کہ 18 سال بھارتی فوج میں خدمات انجام دیں، پہلگام میں بھی تعینات رہا، پہلگام میں آرمی، سی آر پی ایف اور بی ایس ایف کی تین چیک پوسٹیں ہوتی تھیں۔

سابق بھارتی فوجی نے کہا کہ بغیر مکمل تفتیش داخلہ ناممکن تھا، فوجی بھی تلاشی کے بغیر داخل نہیں ہو سکتے تھے، سیکیورٹی فول پروف تھی۔سابق بھارتی فوجی نے کہا کہ امیت شاہ نے ایک ہفتہ قبل اچانک دورے کے بعدتمام چیک پوسٹیں ختم کرنے کا حکم دیا، محض ایک ہفتے بعد پہلگام حملہ ہو گیا، کیا یہ محض اتفاق ہے؟، مقبوضہ کشمیر میں تمام دہشت گردی کی پشت پناہی مودی اور امیت شاہ کرتا ہے۔

سابق فوجی نے مزید کہا کہ مودی، امیت شاہ اور آر ایس ایس پہلگام جیسے جعلی حملوں کے اصل ماسٹر مائنڈز ہیں۔دفاعی ماہرین نے کہا کہ بھارتی فوجی کے انکشافات نے مودی کے فالس فلیگ نیٹ ورک کا بھانڈا پھوڑ دیا، مودی سرکار انتخابی فائدے کے لیے ملک کو خون میں نہلانے سے بھی گریز نہیں کرتی۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: سابق بھارتی فوجی فالس فلیگ فوجی نے مودی کے کہا کہ

پڑھیں:

بھارت: اساتذہ کے رویے سے تنگ طالبعلم کی خودکشی، اہم انکشافات

نئی دہلی(ویب ڈیسک) بھارتی دارالحکومت کے معروف نجی اسکول کے طالب علم شوریہ پاٹل نے اساتذہ کے رویے سے تنگ آکر خودکشی کرلی، اس کے دوستوں نے بتایا کہ یہ اتنہائی قدم اٹھانے سے پہلے اس نے اسکول کاؤنسلر سے ذکر بھی کیا تھا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق سینٹ کولمبس اسکول کے 16 سالہ طالب علم شوریہ پاٹل کی خودکشی کے واقعے کے بعد آج درجنوں طلبہ اسکول کے باہر جمع ہوئے اور بتایا کہ شوریہ نے اپنی موت سے پہلے اسکول کاؤنسلر کو واضح طور پر بتایا تھا کہ وہ خودکشی کے بارے میں سوچ رہا ہے۔

طلبہ نے الزام لگایا کہ شوریہ اور دیگر کئی بچوں کو گزشتہ چھ ماہ سے اساتذہ کی جانب سے توہین، باڈی شیمنگ اور ذہنی اذیت کا سامنا تھا، ہمیں ذرا سی بات پر بے عزت کیا جاتا ہے۔

اسکول کے باہر جمع طلبہ نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے اور شوریہ کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا۔

ایک طالب علم کا کہنا تھا کہ اگر کلاس میں کوئی بات کر دو، یا بحث کرو، فوراً کہا جاتا ہے کہ تم میں تہذیب نہیں، ہمارے والدین کو بھی برا بھلا کہا جاتا ہے۔

طلبہ کا کہنا ہے کہ شوریہ نے مرنے سے چند گھنٹے قبل بھی بتایا تھا کہ وہ شدید ذہنی دباؤ میں ہے، اور ڈانس پریکٹس کے دوران ایک ٹیچر نے اسے پوری کلاس کے سامنے مذاق کا نشانہ بنایا۔

خیال رہے کہ دہلی کے ایک ممتاز نجی اسکول سینٹ کولمبس کے دسویں جماعت کے طالب علم شوریہ پاٹل نے مبینہ طور پر گزشتہ ایک سال سے جاری اساتذہ کی ذہنی اذیت اور تضحیک سے تنگ آکر میٹرو اسٹیشن پر خودکشی کی۔

واقعہ منگل کی دوپہر پیش آیا جب 16 سالہ شوریہ اسکول سے سیدھا راجندر پیلس میٹرو اسٹیشن گیا اور اونچے پلیٹ فارم سے کود گیا۔

عینی شاہدین کے مطابق ہجوم نے فوراً پولیس کو اطلاع دی اور جائے وقوعہ سے اس کا اسکول بیگ اور ایک مبینہ خودکشی نوٹ برآمد کیا گیا، جس میں تین اساتذہ کو بارہا ہونے والی ذہنی ہراسانی کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔

طالب علم شوریہ کے والد پردیپ پاٹل نے بتایا کہ ان کے بیٹے کو منگل کے روز ڈانس پریکٹس کے دوران اسٹیج پر گرنے کے بعد پوری کلاس کے سامنے ذلیل کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ جب شوریہ رونے لگا تو ایک ٹیچر نے اسے کہا کہ جتنا رونا ہے رو لو، مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا، جبکہ اس دوران ڈیوٹی پر موجود پرنسپل نے بھی مبینہ طور پر اس صورتحال میں مداخلت نہیں کی۔

طالب علم کے والد کے مطابق شوریہ ایک سال سے اساتذہ کے رویے کی شکایات کرتا آ رہا تھا، جب بھی والدین اسکول سے رجوع کرتے، انہیں کہا جاتا کہ بچے کو کلاس میں دھیان دینا چاہیے، ریاضی کے نمبر کم ہیں، تاہم چند دن قبل اسکول کی جانب سے ٹرانسفر سرٹیفکیٹ (ٹی سی) جاری کرنے کی دھمکی نے لڑکے کو شدید ذہنی دباؤ میں مبتلا کردیا۔

پردیپ پاٹل کے مطابق ایک ٹیچر نے چار دن تک لگاتار اسے دھمکیاں دیں اور ایک موقع پر اسے دھکا بھی دیا۔

طالب علم نے اپنے خودکشی نوٹ میں لکھا کہ اساتذہ نے مجھے اس قدم پر مجبور کیا، اسکول کی ٹیچرز ایسے ہی ہیں، کیا بولوں، میری آخری خواہش ہے کہ ان کے خلاف کارروائی ہو، تاکہ کوئی اور بچہ یہ قدم نہ اٹھائے۔

شوریہ پاٹل نے اپنے اہلخانہ کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ سوری ممی، میں نے آپ کا دل کئی بار توڑا، اب آخری بار توڑوں گا، سوری پاپا، مجھے آپ جیسا اچھا انسان ہونا چاہیے تھا، سوری بھیا، میں نے آپ سے بدتمیزی کی۔

طالب علم نے اپنے خودکشی نوٹ میں اپنے اعضا عطیہ کرنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا اگر میرے جسم کے کوئی اعضا کام کے ہوں تو انہیں کسی ضرورت مند کو دے دینا۔

واقعے کے بعد اسکول انتظامیہ کی جانب سے کوئی فوری بیان سامنے نہیں آیا۔ پولیس نے ایف آئی آر درج کرکے متعلقہ اساتذہ سے تفتیش شروع کر دی ہے۔

طالب علم کے اہل خانہ نے مطالبہ کیا ہے کہ اساتذہ اور اسکول انتظامیہ کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، تاکہ کسی اور بچے کی جان ضائع نہ ہو۔

متعلقہ مضامین

  • 35 دن تک اغوا رہا‘، حسن احمد نے اپنے بارے میں بڑے انکشافات کر دے
  • بھارتی میڈیا جھوٹ کا ماہر، سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر کا بیان توڑ مروڑ کر پیش کر دیا:وزات اطلاعات
  • دہلی دھماکہ بہار انتخابات میں مودی کی کامیابی کی کنجی ثابت ہوا
  • بھارت: اساتذہ کے رویے سے تنگ طالبعلم کی خودکشی، اہم انکشافات
  • بھارت کے گودی میڈیا کے جھوٹے دعوؤں اور پروپیگنڈا مہم کا پردہ فاش
  • بھارتی آرمی چیف کے ’دھرم یُدھ‘ والے بیان پر نئی بحث چھڑ گئی، فوج میں مذہبی رنگ شامل ہونے پر تشویش
  • بھارتی مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز مہم
  • خیبر پختونخوا: سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، فتنہ الخوارج کے 4 دہشتگرد ہلاک
  • مودی سرکار کے جنگی جرائم  بے نقاب؛ دہلی بم دھماکے کے بعد مقبوضہ کشمیر بھارتی جارحیت کی زد میں
  • دہلی دھماکہ: اسی کا شہر وہی مدعی وہی منصف