مودی سرکار کا آزاد صحافت پر حملہ: گجرات سماچار کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ بلاک، دفتر پر چھاپے
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
نئی دہلی(نیوز ڈیسک) بھارت میں آزادیٔ صحافت ایک بار پھر شدید دباؤ کا شکار ہو گئی ہے۔ بھارتی حکومت نے تنقید برداشت نہ کرتے ہوئے معروف نیوز چینل “گجرات سماچار” کا ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اکاؤنٹ بلاک کر دیا اور چینل کے دفاتر پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اور انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کے چھاپے مارے گئے۔
ذرائع کے مطابق، گجرات سماچار کے ڈائریکٹر بہوبلی بھائی شاہ کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ان کی گرفتاری کی اصل وجہ مودی حکومت سے جنگی فیصلوں اور معاشی بحران پر سوالات اٹھانا ہے۔
بی جے پی حکومت پر الزام ہے کہ وہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اور انکم ٹیکس اداروں کو سیاسی مخالفین اور تنقیدی میڈیا کو خاموش کرانے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔ گجرات سماچار پر 36 گھنٹے طویل چھاپے کے بعد ای ڈی کی کارروائی کو بھی ایک منظم دباؤ کی کڑی قرار دیا جا رہا ہے۔
اپوزیشن لیڈران اور پریس کلب آف انڈیا نے ان کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی سرکار کو صرف اپنی تعریف سننا پسند ہے اور جو صحافی یا ادارہ سچ بولتا ہے، وہ نشانہ بن جاتا ہے۔
صحافی برادری، اپوزیشن جماعتوں اور مختلف انسانی حقوق کے اداروں نے گجرات سماچار کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ آزاد صحافت کو دبانے کے اقدامات فوری بند کیے جائیں۔
پاکستان میں عیدالاضحیٰ کب ہو گی؟ ماہر فلکیات نے پیش گوئی کر دی
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: گجرات سماچار
پڑھیں:
انتہا پسند مودی سرکار نے لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے اذان دینے پر پابندی لگادی
مودی سرکار نے بھارتی مسلمانوں کی مذہبی آزادی پامال کرتے ہوئے ممبئی میں مساجد کے لاؤڈ اسپیکروں پر پابندی کے بعد اذان پر بھی عملاً پابندی لگادی۔
رپورٹ کے مطابق اذان سننے کے لیے ممبئی کے مسلمانوں نے ’آن لائن اذان‘ ایپ کا استعمال شروع کردیا، نماز کے اوقات معلوم کرنے کے لیے بھی اب یہی موبائل ایپ استعمال کی جا رہی ہے۔
ایپ تامل ناڈو کی کمپنی نے تیار کی ہے جو اب ممبئی کی مساجد اور نمازیوں کے ذریعے استعمال کی جا رہی ہے، لاؤڈ اسپیکر پر پابندی کے بعد ممبئی کی کئی مساجد نے 'آن لائن اذان' ایپ پر رجسٹریشن کروالی۔
نماز کے اوقات بھی اب ایپ کے ذریعے معلوم کیے جا رہے ہیں، پانچوں نمازوں کا وقت اور اذان کی اطلاع ایپ دیتی ہے، نمازیوں کو باجماعت نماز کے لیے بھی موبائل نوٹیفکیشن کے ذریعے اطلاع دی جاتی ہے۔
ممبئی پولیس کمشنر دیوین بھارتی کے مطابق ممبئی شہر اب مکمل طور پر لاؤڈ اسپیکرز سے پاک ہو چکا ہے۔
دیوین بھارتی نے کہا کہ پولیس اہلکاروں نے تمام مذہبی مقامات سے پبلک ایڈریس سسٹمز ہٹانے کی کارروائی کامیابی سے مکمل کر لی ہے۔
ممبئی پولیس نے دعویٰ کیا کہ "اب ممبئی شور سے پاک ہو چکا ہے۔
مودی سرکار کا مسلمانوں پہ یہ نیا وارکیا بھارت کےمسلمانوں کی مذہبی پہچان مٹانے کی پالیسی کا حصہ ہے؟