محمد فاروق کا ضیا لنجار سے ٹیلی فونک رابطہ، گھر جلائے جانے کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
رکن سندھ اسمبلی نے کہا کہ شرپسندوں کو فوری گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے، صوبے میں وزیر داخلہ کا گھر محفوظ نہیں تو کسی کا بھی گھر محفوظ نہیں، رکن اسمبلی نے سندھ میں امن و امان کی مخدوش صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر سندھ اسمبلی محمد فاروق نے وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار سے ٹیلی فون رابطہ کرکے ان کے گھر پر حملے پر اظہار افسوس کیا ہے۔ محمد فاروق نے کہا کہ وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار کے گھر پر حملہ کی سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہوں، شرپسندوں کو فوری گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں وزیر داخلہ کا گھر محفوظ نہیں تو کسی کا بھی گھر محفوظ نہیں، رکن اسمبلی نے سندھ میں امن و امان کی مخدوش صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گھر محفوظ نہیں وزیر داخلہ
پڑھیں:
سکھر،صوبائی وزیربرائے یونیورسٹیز وبورڈز کے اعزاز میں تقریب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سکھر (نمائندہ جسارت )سکھر ہاؤس میں صوبائی وزیر برائے یونیورسٹیز و بورڈز محمد اسماعیل راہو کے اعزاز میں شاندار تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں تعلیمی معیار کی بہتری، یونیورسٹیوں میں اصلاحات اور جدید سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے جامع گفتگو کی گئی۔ تقریب کی میزبانی پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور رکن قومی اسمبلی نعمان اسلام شیخ نے کی، جنہوں نے صوبائی وزیر کا سندھ کی روایت کے مطابق پرتپاک استقبال کیا۔تقریب میں معزز مہمانوں میں رکن سندھ اسمبلی محمد عارف خان مہر، پیپلز پارٹی ضلع سکھر کے جنرل سیکرٹری محمد ویرم خان مہر، سیکرٹری یونیورسٹیز و بورڈز عباس چانڈیو، سابق وائس چانسلر شیخ ایاز یونیورسٹی، ٹاؤن چیئرمین جیے شاہ عزیزاللہ مغل، طارق چوہان، مرتضیٰ گھانگھرو، شفیق احمد پیرزادہ، حاجی عبدالخالق سولنگی سمیت دیگر اہم شخصیات شریک تھیں۔ صوبائی وزیر محمد اسماعیل راہو نے اپنے خطاب میں کہا کہ سندھ حکومت تعلیم کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا ہماری ترجیح ہے کہ طلبہ کو معیاری تعلیم فراہم کی جائے اور یونیورسٹیوں میں تحقیق کے کلچر کو فروغ دیا جائے۔ تعلیم قوم کی ترقی کی بنیاد ہے، ہم چاہتے ہیں کہ سندھ کے نوجوان جدید علم، مہارت اور تحقیق کے مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھائیں تاکہ مستقبل میں ملک کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کی یونیورسٹیوں میں تدریسی ماحول کو بہتر بنانے، جدید لیبارٹریز، ریسرچ سینٹرز اور طلبہ کیلیے سہولیات میں اضافہ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، اور اس حوالے سے متعدد اقدامات نافذ کیے جا چکے ہیں۔