Jang News:
2025-07-07@11:06:15 GMT

سینیٹ نے ایکسپلوزیو ایکٹ ترمیمی بل منظور کر لیا

اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT

سینیٹ نے ایکسپلوزیو ایکٹ ترمیمی بل منظور کر لیا

—فائل فوٹو

ایوانِ بالا سینیٹ نے ایکسپلوزیو ایکٹ ترمیمی بل منظور کر لیا۔

بل کے مطابق غیر قانونی سرگرمی سے مراد کوئی بھی ایسا اقدام جو دھماکا خیز مواد کی بغیر لائسنس تیاری سے متعلق ہو، جبکہ دانستہ دھماکے سے مراد کوئی بھی دانستہ کارروائی ہے چاہے وہ کامیاب ہو یا ناکام۔

بل میں کہا گیا ہے کہ سنگین خلاف ورزی سے مطلب وہ اقدامات ہیں جن سے عوامی زندگی کو دہشت گردی کے خطرے میں ڈالا جائے، بد نیتی سے مراد ایسا اقدام ہے جو عوام کی زندگی کو خطرے میں ڈالے۔

سندھ اسمبلی، ایکسپلوزیو بل 2024ء اور ٹیکنیکل ایجوکیشن بل منظور کرلئے گئے

کراچی سندھ اسمبلی، ایوان نے سندھ ایکسپلوزو بل.

..

ایوانِ بالا سینیٹ کی جانب سے منظور کیے گئے ایکسپلوزیو ایکٹ ترمیمی بل میں کہا گیا ہے کہ لائسنس رکھنے والے سے نا دانستہ چھوٹی خلاف ورزی پر 5 لاکھ روپے جرمانہ ہو گا، دھماکا خیز مواد کا لائسنس رکھنے والے کو دانستہ چھوٹی خلاف ورزی پر 10 لاکھ روپے تک جرمانہ ہو گا، دھماکا خیز مواد رکھنے کے لائسنس ہولڈر کو نا دانستہ بڑی خلاف ورزی پر 3 سال تک قید 1 کروڑ روپے جرمانہ ہو گا، دانستہ بڑی خلاف ورزی پر لائسنس ہولڈر کو 7 سال تک قید اور 2 کروڑ روپے جرمانہ ہو گا۔

بل میں کہا گیا ہے کہ لائسنس کے بغیر دھماکا خیز مواد کی تیاری، خرید و فروخت پر دھماکا خیز مواد ایکٹ کے تحت سزا ہو گی، دھماکا خیز مواد ایکٹ کے تحت ٹرائل انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں چلے گا۔

ایکسپلوزیو ایکٹ ترمیمی بل کے مطابق بل کے تحت ڈی جی ایکسپلوزو کے اختیارات بڑھا دیے گئے ہیں، ڈی جی ایکسپلوزو کسی بھی شخص کو طلب کر سکے گا، ڈی جی ایکسپلوزو کسی بھی شخص سے کوئی دستاویز مانگ سکتا ہے جو انکوائری میں معاون ہو۔

ایوانِ بالا سینیٹ کی جانب سے منظو ر کیے گئے ایکسپلوزیو ایکٹ ترمیمی بل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے فیصلے سے متاثر شخص متعلقہ ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر سکے گا۔

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: دھماکا خیز مواد کہا گیا ہے کہ خلاف ورزی پر جرمانہ ہو گا

پڑھیں:

مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں ہرن ذبح کرنے پر سخت قانونی کارروائی کا فیصلہ 

مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں ہرن  ذبح کرنے  کے اقدام کے خلاف  اسلام آباد وائلڈ لائف نے قانونی کارروائی کے لیے درخواست متعلقہ تھانے میں جمع کروا دی۔

ترجمان محکمہ وائلڈ لائف نے کہا کہ درخواست میں اسلام آباد نیچر کنزرویشن اینڈ وائلڈ مینجمنٹ ایکٹ کی خلافِ ورزی کے تحت کارروائی کی درخواست کی گئی ہے، ایکٹ کے شیڈول ون کے تحت بارکنگ ڈئیر تحفظ شدہ جانور ہے۔

ترجمان نے کہا کہ نیچر ایکٹ 2024 کے سیکشن 12.4(a) اور 16.1 (a) کے تحت کاروائی کی درخواست کی گئی ہے، قانون کے تحت متعلقہ سیکشن کی خلافِ ورزی کی صورت میں دس لاکھ روپے جرمانہ جبکہ ایک سال کی قید بھی عائد کی جا سکتی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ ایکٹ کے سیکشن 23 کے تحت اگر کوئی جانور مردہ حالت میں بھی ہے تو وہ وفاقی حکومت کی ملکیت ہے، درخواست بشیر عباسی، زین عباسی اور نامعلوم افراد کے خلاف درج کروائی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد ہائیکورٹ: پیکا ترمیمی ایکٹ کیخلاف درخواستوں پر سماعت، وکیل پی ایف یو جے کے دلائل جاری
  • شبمن گل کی چھوٹی سی غلطی نے بھارتی بورڈ کو مشکل میں ڈال دیا، 250 کروڑ نقصان کا خدشہ
  • متنازع پیکا ترمیمی ایکٹ کے خلاف سماعت آج ہوگی
  • الیکشن کمیشن کی جانب سے ووٹر لسٹ میں ترمیم کا اعلان آئین کی خلاف ورزی ہے، مہوا موئترا
  • ڈونلڈ ٹرمپ کے گالف کورس کے اوپر فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے طیارے کو روک لیا گیا
  • ریاست کرناٹک میں انسانی زنجیر بنا کر وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
  • وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف تمل ناڈو میں احتجاج کی لہر، مسلم رہنماؤں کا اجلاس منعقد
  • اسپیکر تنخواہ تنازع،حنیف عباسی کی خواجہ آصف پر تنقید،ڈسپلن کی خلاف ورزی کا الزام
  • مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں ہرن ذبح کرنے پر سخت قانونی کارروائی کا فیصلہ 
  • پی ایس بی کا سپورٹس فیڈریشنز میں دو مدتوں سے زائد عہدوں پر برقرار رہنے کا نوٹس