پی آئی ٹی بی وِزکڈز سمر کیمپ کیلئے رجسڑیشنز کا آغاز، آخری تاریخ 3 جولائی
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 جون2025ء) پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ انکیوبیشن ونگ کی جانب سے ارفع ٹاور میں 8 سے17 سال کی عمر کے بچوں کیلئے وِزکڈز سمر کیمپ 2025 کیلئے رجسٹریشنز کا آغاز کر دیا گیا ہے جس کا مقصد بچوں میں تخلیقی صلاحیتوں، ڈیجیٹل مہارتوں اور کاروباری سوچ کو فروغ دینا ہے۔
(جاری ہے)
کیمپ میں کوڈنگ، گرافک ڈیزائننگ، ایپ ڈویلپمنٹ، اینٹرپرینورشپ اور مارکیٹنگ سے متعلقہ ورکشاپ کروائی جائیں گی جس سے بچوں کو اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے، ہم عمر بچوں کے ساتھ مل کر کام کرنے اور نئی مہارتیں سیکھنے کے تجربے سے لطف اندوز ہونے کا موقع ملے گا۔
اس حوالے سے پی آئی ٹی بی چیئرمین فیصل یوسف کا کہنا تھا کہ وِزکڈز محض ایک سمر کیمپ نہیں بلکہ ایک مکمل لرننگ ایکسپیرینس ہے جو بچوں میں تجسس پیدا کرنے، اعتماد بڑھانے اور انہیں ڈیجیٹل دور کے چیلنجر سے نمٹنے کیلئے تیار کرنے کا ذریعہ ہے جہاں بچے عملی تجربات سے سیکھ کر اپنی صلاحیتوں کو نکھار سکیں گے۔پروگرام کی تکمیل پر شرکاء میں سرٹیفکیٹس بھی تقسیم کیے جائیں گے۔ والدین یا سرپرست 3 جولائی تک بچوں کی رجسٹریشن آن لائن کروا سکتے ہیں۔.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
جولائی تا ستمبر: عوام سے 110 ارب روپے کی اضافی پٹرولیم لیوی وصول
اسلام آباد (نیوزڈیسک) حکومت نے جولائی سے ستمبر کے دوران عوام سے 110 ارب روپے کی اضافی پٹرولیم لیوی وصول کر لی۔
وزارت خزانہ کی دستاویز کے مطابق رواں مالی سال لیوی کی مد میں 371 ارب موصول ہوئے، گزشتہ مالی سال اسی عرصے کے دوران 261 ارب اکٹھے ہوئے تھے، گزشتہ مالی سال کی نسبت تقریبا 42.12 فیصد زیادہ پٹرولیم لیوی وصولی کی۔
دستاویز کے مطابق آئی ایم ایف شرط کے مطابق 1.6 فیصد بلحاظ جی ڈی پی بجٹ سرپلس رہا، پہلی سہ ماہی کے دوران پرائمری بیلنس بلحاظ جی ڈی پی 2.7 فیصد ریکارڈ ہوا، قرضوں کیلئے سود ادائیگیوں پر 1 ہزار 377 ارب اور دفاع پر 447 ارب خرچ کیے۔
جولائی سے ستمبر کے دوران حکومتی آمدن 6 ہزار 2 سو ارب اور اخراجات 4 ہزار 80 ارب روپے رہے، اس عرصے میں 2 ہزار 119 ارب روپے کا قرضہ لیا گیا، مرکزی بینک کا منافع 2 ہزار 428 ارب روپے رہا۔
دستاویز کے مطابق جولائی تا ستمبر کاربن لیوی کی مد میں 10 ارب اور ای وی ایڈاپشن لیوی کی مد میں 3 ارب جمع کیے گئے، پنشنز کی مد میں 249 ارب روپے کے اخراجات رہے، سول حکومتی اخراجات 161 ارب اور سبسڈیز کی مد میں 119 ارب روپے خرچ کیے گئے۔
بتایا گیا ہے کہ قرضوں پر سود ادائیگیوں کیلئے مقامی سطح پر 1 ہزار 176 ارب روپے خرچ کیے گئے، صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت 1 ہزار 775 ارب روپے منتقل کیے گئے، پنجاب کو 882 ارب روپے، سندھ کو 441 ارب روپے منتقل کیے گئے۔
دستاویز کے مطابق کے پی کو 287 ارب روپے اور بلوچستان کو 164 ارب روپے منتقل ہوئے، پہلی سہہ ماہی کے دوران چاروں صوبوں نے بجٹ سرپلس دیا، پنجاب نے 441 ارب روپے، سندھ نے 208 ارب روپے بجٹ سرپلس دیا، کے پی نے 77 ارب روپے، بلوچستان نے 53 ارب روپے کا بجٹ سرپلس دیا۔