اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)بانی پی ٹی آئی ا ور بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ ٹو کیس میں بریت کی درخواستوں پر دوران سماعت جسٹس انعام امین منہاس نے بیرسٹر سلمان صفدر سے استفسار کیاکہ آپ پر چارج کیا ہے وہ بتائیں؟ 

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے  مطابق سلمان صفدر نے کہاکہ میرے موکلان پر جیولری گراف سیٹ سمیت دیگر تحائف لینے کا الزام ہے،صہیب عباسی اور انعام شاہ گواہان ہیں اور اگلے صفحے پر ملزمان کی لسٹ میں بھی شامل ہیں،توشہ خانہ ون کیس میں 31جنوری 2024کوسزا دی جاتی ہے۔

قبل ازیں وکیل بانی پی ٹی آئی سلمان صفدر نے توشہ خانہ کیسز میں مشترکہ گواہ انعام اللہ شاہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ پہلے بھی توشہ خانہ کیس بنائے گئے ، اس کیس میں بھی گواہ ایک جیسے ہی  ہیں،توشہ خانہ میں پہلے ایک کیس بنایا پھردوسرا کیس بنایا، توشہ خانہ ٹو کیس اب اختتامی مراحل میں ہے، ہم نے بریت کی درخواست گزشتہ سال دائر کی تھی۔

توشہ خانہ ٹو کیس؛عمران خان اور بشریٰ بی بی کے وکیل نے مشترکہ گواہ انعام اللہ شاہ کا حوالہ دیدیا

سلمان صفدر نے کہاکہ توشہ خانہ ون میں سزا سنائی گئی تو ہائیکورٹ کے ڈویژن بنچ نے سزا معطل کردی، توشہ خانہ ٹو کیس میں انعام اللہ شاہ اور صہیب عباسی ملزمان بھی ہیں اور گواہ بھی،سنگل خط سے یکم اگست 2022سے تفتیش شروع ہو جاتی ہے۔5اگست 2022کو چیئرمین انکوائری کی اجازت دیتا ہے۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: توشہ خانہ ٹو کیس کیس میں

پڑھیں:

عالمی فوجداری عدالت میں سوڈانی ملیشیا رہنما کے لیے عمر قید کی سز اکا مطالبہ

عالمی فوجداری عدالت میں استغاثہ نے مشرقی افریقہ کے ملک سوڈان کی دو دہائیوں پُرانی خانہ جنگی کے دوران انسانیت کے خلاف جرائم کے مرتکب ایک ملیشیا رہنما کے لیے عمر قید کی سزا کا مطالبہ کیا ہے۔

منگل کے روز عالمی فوجداری عدالت نے علی محمد علی عبدالرحمٰن، المعروف علی کوشائب، کے لیے سزاؤں سے متعلق سماعت کا آغاز کیا، ایک روز قبل پروسیکیوٹر جولیئن نکولز نے دارفور کے مغربی علاقے میں ہونے والی قتل و غارتگری میں اُن کے کردار کے پیشِ نظر زیادہ سے زیادہ سزا دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سوڈان میں خانہ جنگی، سینکڑوں خواتین جنسی تشدد کا نشانہ

استغاثہ کے مطابق عبدالرحمٰن جن جرائم میں ملوث ہیں، ان میں کلہاڑی سے 2 افراد کو قتل کرنا بھی شامل ہے۔

Prosecutors are also pushing for the harshest punishment as the ICC weighs sentencing a convicted Darfur perpetrator.https://t.co/KyfnRnHd59

— K24 TV (@K24Tv) November 18, 2025

نکولز نے ہیگ میں موجود ججوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے سامنے لفظی معنوں میں ایک کلہاڑی سے قتل کرنے والا موجود ہے۔ صرف عمر قید ہی بدلے اور مستقبل میں روک تھام کے تقاضے پورے کر سکتی ہے۔

دوسری جانب عبدالرحمٰن کے وکلا 7 سال قید کی سزا کا مطالبہ کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں وہ آئندہ سماعتوں میں دلائل پیش کریں گے۔

مزید پڑھیں:سوڈان میں خانہ جنگی، سینکڑوں خواتین جنسی تشدد کا نشانہ

گزشتہ ماہ عبدالرحمٰن کو 27 الزامات میں مجرم قرار دیا گیا تھا، جن میں بڑے پیمانے پر قتل و غارت اور جنسی زیادتی شامل ہیں۔ وہ 2003 سے 2004 کے دوران حکومت کے حمایت یافتہ جنجوید ملیشیا کی قیادت کرتے ہوئے دارفور میں قتل، تباہی اور بربادی کی مہم کے ذمہ دار پائے گئے تھے۔

یہ پہلی مرتبہ تھا کہ عالمی فوجداری عدالت نے دارفور کے جرائم سے متعلق کسی ملزم کو سزا سنائی ہو۔ یہ علاقہ اس وقت بھی ایک شدید خانہ جنگی کے باعث ہولناک مظالم کا شکار ہے۔

غلط شناخت کا کیس ہے، عبدالرحمٰن کا موقف

عبدالرحمٰن مسلسل یہ دعویٰ کرتے آئے ہیں کہ وہ جنجوید ملیشیا کے اعلیٰ عہدے دار نہیں تھے، جنجوید عرب نسل سے تعلق رکھنے والی وہ نیم فوجی فورس تھی جسے سوڈانی حکومت نے دارفور میں سیاہ فام قبائل کے خلاف کارروائی کے لیے مسلح کیا تھا۔

اپریل 2022 میں مقدمے کے آغاز سے ہی ان کا مؤقف تھا کہ وہ ’علی کوشائب نہیں‘ اور عدالت نے غلط شخص کو پکڑ لیا ہے، تاہم عدالت نے ان کا موقف مسترد کر دیا۔

مزید پڑھیں:آر ایس ایف نے 300 خواتین کو ہلاک، متعدد کیساتھ جنسی زیادتی کی، سوڈانی وزیر کا دعویٰ

فروری 2020 میں وہ وسطی افریقی جمہوریہ فرار ہو گئے تھے، جب نئے سوڈانی حکام نے عالمی فوجداری عدالت سے تعاون کا اعلان کیا۔ انہوں نے بعد ازاں خود کو عدالت کے حوالے کرتے ہوئے کہا کہ وہ ’مایوس‘ تھے اور ڈرتے تھے کہ حکام انہیں قتل کر دیں گے۔

دارفور کا پس منظر

دارفور میں لڑائی اس وقت شروع ہوئی جب غیر عرب قبائل نے منظم امتیاز کے خلاف بغاوت کی، اس کے ردِعمل میں خرطوم حکومت نے جنجوید ملیشیا کا سہارا لیا، جسے بعد میں پاپولر ڈیفنس فورسز کے نام سے جانا گیا۔

اقوام متحدہ کے مطابق 2000 کی دہائی میں دارفور کے تنازع میں 3 لاکھ افراد مارے گئے جبکہ 25 لاکھ کو اپنے گھر بار چھوڑنے پڑے۔

عالمی فوجداری عدالت کے پروسیکیوٹر موجودہ تنازع سے متعلق مزید گرفتاریوں کے وارنٹ جاری کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:سوڈان میں خانہ جنگی، سینکڑوں خواتین جنسی تشدد کا نشانہ

سرکاری فوج اور نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) — جو جنجوید ہی کا تسلسل ہیں — کے درمیان جاری جنگ میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔

افریقی یونین کے مطابق یہ ’’دنیا کا بدترین انسانی بحران‘‘ بن چکا ہے۔

عالمی ادارۂ صحت کے مطابق کم از کم 40 ہزار افراد ہلاک اور 1 کروڑ 20 لاکھ سے زائد بے گھر ہو چکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • وفاقی آئینی عدالت کا قیام: چیف جسٹس امین الدین خان کا پہلا باضابطہ پیغام جاری
  • وفاقی آئینی عدالت کے قیام کے بعد پہلا پیغام جاری کردیا گیا
  • چیف جسٹس وفاقی آئینی عدالت نے عدالت کے قیام کے بعد پہلا پیغام جاری کر دیا
  • آئینی عدالت کا قیام سنگِ میل، بنیادی حقوق کا تحفظ ترجیح ہے: چیف جسٹس امین الدین
  • بنیادی حقوق کا تحفظ آئینی عدالت کی اولین ترجیح ہوگی، چیف جسٹس امین الدین
  • چیف جسٹس یحیی آفریدی کے صاحبزادے پشاور کے بڑے طبی ادارے کے لیگل ایڈوائزر مقرر
  • منشیات کے خاتمے کا کیس، آئی جی اسلام آباد کو متعلقہ حکام سے میٹنگ کی ہدایت
  • 27ویں ترمیم: سپریم جوڈیشل کونسل، جوڈیشل کمشن کی تشکیل نو: جسٹس یحییٰ کونسل کے سربراہ، جسٹس امین سینئر ممبر
  • جسٹس امین، آئینی عدالت کے ججز سے سپریم کورٹ بار کے وفد کی ملاقات 
  • عالمی فوجداری عدالت میں سوڈانی ملیشیا رہنما کے لیے عمر قید کی سز اکا مطالبہ