کراچی؛ ڈکیتی اور غیر قانونی اسلحہ کے مقدمات میں ملزم کو 14 سال قید کی سزا
اشاعت کی تاریخ: 11th, October 2025 GMT
کراچی:
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی نے جمشید روڈ پر شہری سے ڈکیتی اور غیر قانونی اسلحہ کے مقدمات میں ملزم کو 14 سال قید کی سزا سنادی۔
عدالت نے ملزم عبید کو مجموعی طور پر 14 سال قید کی سزا سنادی۔ عدالت نے فیصلے میں کہا کہ استغاثہ جرم ثابت کرنے میں کامیاب رہا۔ ملزم نے اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لیے کوئی ثبوت یا شواہد پیش نہیں کیے۔
استغاثہ کے مطابق ڈکیتی کا واقعہ دسمبر 2023 کو پیش آیا تھا، جس میں موٹر سائیکل پر سوار 2 ملزمان نے مدعی کو روکا۔ ملزمان نے گن پوائنٹ پر موبائل لیا اور فرار ہونے لگے۔
اسی اثنا میں پولیس وہاں پہنچ گئی اورملزم عبید کو گرفتار کرلیا۔ ملزم کا ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔ ملزمان کیخلاف تھانہ جمشید ٹاؤن میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی میں خاتون کا لرزہ خیز قتل؛ ملزمان نے شناخت چھپانے کےلیے چہرہ کچل ڈالا
کراچی میں کلفٹن چائنہ ٹاؤن کے قریب گراؤنڈ سے نامعلوم خاتون کی تشدد زدہ ہاتھ پاؤں بندھی لاش ملی جس کا چہرہ مسخ کیا ہوا تھا۔
رپورٹ کے مطابق بوٹ بیسن کے علاقے کلفٹن بلاک 2چائنہ ٹاون کے قریب گراؤنڈ سے ایک خاتون کی لاش ملنے کی اطلاع پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر موقع معائنہ کے بعد لا ش کو ایمبولنس کی مدد سے جناح اسپتال منتقل کیا۔
اس حوالے سے ایس ایچ او راشد علی نے بتایا کہ مقتولہ کی عمر 40 سے 45 کے درمیان ہے جسے نامعلوم ملزمان نے نامعلوم مقام سے اغوا کے بعد خاتون کو قتل کرنے کے بعد اس کی ہاتھ پاؤں بندھی چائنہ ٹاؤن کے قریب گراونڈ میں پھینک دی۔
مقتولہ کے پاس ایک پرس ملا جس میں سے ایسی کوئی چیز نہیں ملی جس سے اس کی شناخت مدد مل سکے جبکہ پرس میں ایک ماسک اور موزے ملے۔
مقتولہ کا ایک جوتا لاش کے قریب سے جبکہ دوسرا جوتا اس نے پہنا ہوا تھا ، ملزمان نے شناخت چھپانے کے غرض سے خاتون کے چہرے پر یا تو تیزاب ڈال کر جھلسایا یا پھر اس کا چہرہ کچلا گیا تھا۔
جس وقت خاتون کی لاش ملی وہ کم از کم 8 سے 9 گھنٹے پرانی تھی جبکہ مقتولہ کے فنگر پرنٹس حاصل کرنے میں بھی دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
پولیس جائے وقوع کے قریب سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ لاش پھینکنے کے واقعے میں کوئی مدد مل سکے ۔
پولیس حکام نے کہا کہ جناح اسپتال میں خاتون کا پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا، پوسٹ مارٹم کے بعد نمونے محفوظ کرلیے گئے ہیں۔