وزیراعلیٰ کے انتخاب میں باہر سے کسی کو مداخلت نہیں کرنی چاہیے، نامزد اُمیدوار سہیل آفریدی
اشاعت کی تاریخ: 12th, October 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کے نامزد امیدوار برائے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل خان آفریدی نے قائدِ ایوان کے انتخاب کے سلسلے میں اپنے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرا دیے۔
پشاور میں کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے کے بعد حکومتی نامزد وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے میڈیا سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اُن کی پالیسی پارٹی چیئرمین کی ہدایت کے مطابق ہے اور وہ اپنا پالیسی بیان صوبائی اسمبلی کے فلور پر پیش کریں گے۔
یہ بھی پڑھیے: ’دہشتگرد تنظیموں سے تعلقات‘، سہیل آفریدی کی بطور وزیراعلیٰ نامزدگی پر ہنگامہ
سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ کا انتخاب آئین کے مطابق ہو رہا ہے، اس عمل میں باہر سے کسی کو مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب کو کالعدم قرار دیا گیا، مقدمات بھی ہم پر ہیں، ہمیں دہشت گرد ڈکلیئر کیا گیا، لیکن حقیقت یہ ہے کہ خود ان کے روابط اسامہ بن لادن کے ساتھ رہے ہیں۔
نامزد وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ جلد اپنی تفصیلی پالیسی اسمبلی کے ایوان میں پیش کریں گے۔
یہ بھی پڑھیے: مجھے امید ہے سہیل آفریدی میری سوچ کو لیکر عوام کی بہتری اور صوبے میں امن کے لیے کام کریں گے، بانی پی ٹی آئی عمران خان
دوسری طرف اپوزیشن کے 3 اراکین مولانا لطف الرحمان (جے یو آئی ف)، ارباب زرک (پی پی پی) اور شاہ جہان یوسف (ن لیگ)نے وزیراعلی کے لیے کاغذات جمع کرائے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے انتخاب کے لیے جمع کرائے گئے کاغذاتِ نامزدگی جانچ پڑتال کے بعد منظور کر لیے گئے ہیں۔ انتخابی عمل اب باضابطہ طور پر اسمبلی کے ایجنڈے کا حصہ بن گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
الیکشن سہیل آفریدی وزیراعلی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: الیکشن سہیل ا فریدی وزیراعلی سہیل آفریدی کے لیے
پڑھیں:
وزیراعلی خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کا اڈیالہ روڈ پر دھرنا جاری
راولپنڈی:خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کا پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر اڈیالہ روڈ پر دھرنا جاری ہے اور پولیس سے مذاکرات ناکام ہوئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کا دھرنا 8 گھنٹے سے زائد وقت سے جاری ہے جو انہوں نے عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر دے رکھا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کی جانب سے ان کے نمائندوں کے جیل انتظامیہ اور پولیس سے مذاکرات جاری ہیں جو فیکٹری ناکے کے قریب نجی عمارت میں جاری ہیں۔
مذاکرات میں اسسٹنٹ سپرٹنڈنٹ جیل، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے سی ایس او، پولیس نمائندے اور خیبرپختونخوا اسمبلی کے رکن مینا خان بھی شامل ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ مذاکرات میں ملاقات نہ کرانے پر تحریری وجہ بتانے مطالبہ کیا گیا ہے، عمران خان کی صحت سے متعلق بھی یقین دہانی کرانے کا مطالبہ شامل ہے۔
ذرائع کے مطابق مذاکرات میں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سمیت کسی پارٹی رہنما کی ملاقات کرانے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔
دھرنا جاری رکھیں گے، ترجمان خیبرپختونخوا حکومت
ترجمان خیبرپختونخوا حکومت شفیع جان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج آٹھویں مرتبہ وزیراعلی آئے ہیں، تاریخ تبدیل ہوچکی ہے، 27 کو آئے تھے اب 28 تاریخ ہوچکی ہے اور راولپنڈی میں ہمارا ایک ہی سادہ سے مطالبہ ہے جب تک بانی سے ملاقات نہیں کرائی جاتی ہم نہیں جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ کوئی غیرقانونی نہیں ہے، بانی ہر منگل کو اپنی فیملی اور جمعرات کو پارٹی رہنماؤں سے مل سکتے ہیں لیکن 27 اکتوبر سے ان کے ساتھ کسی کی ملاقات نہیں ہوئی۔
ترجمان نے کہا کہ انٹرنیشنل میڈیا کی رپورٹس دیکھ کر ہمیں بانی کی صحت پر شدید تحفظات ہیں، ہماری طرف سے 7 لوگوں کے نام تھے کسی ایک کی بھی بانی سے ملاقات کرائی جائے، ہم چاہتے ہیں وزیراعلیٰ کی اکیلے میں ملاقات کرائی جائے۔
شفیع جان نے کہا کہ ہم دیکھنا چاہتے ہیں ہمارے لیڈر کی صحت کیسی ہے، یہاں مزید لوگ آرہے ہیں اور قافلہ بڑھتا جائے گا ہم دھرنا جاری رکھیں گے۔