استعمال شدہ ملبوسات کی درآمد پر فی کلو 200 روپے کا ٹیکس، تاجر بلبلا اٹھے
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2025ء) رواں برس حکومت کی جانب سے استعمال شدہ پرانے کپڑوں کی درآمد پر 200 روپے فی کلو گرام ٹیکس پر تاجر بلبلا اٹھے۔تاجروں کے مطابق حکومت کی جانب سے استعمال شدہ پرانے کپڑوں کی درآمد پر 200 روپے فی کلو گرام کا عائد ٹیکس کیا گیا ہے، اس سے استعمال شدہ گرم ملبوسات کی فی عدد قیمت میں 500 سے 1500 روپے تک ہونے والا اضافہ سفید پوش اور غریب طبقے کو متاثر کر سکتا ہے۔
(جاری ہے)
تاجروں کے مطابق اس بار استعمال شدہ گرم ملبوسات کی قیمتیں زیادہ ہیں لیکن اس کے باوجود کوشش ہے کہ جتنی قیمت کم کرسکتے ہیں کی جائیں۔تاجروں کے مطابق ڈیوٹیز زیادہ ہونے کی وجہ سے ہم نے مال پر بہت زیادہ انویسٹ کیا ہوا ہے پہلے جو ہمارا مال آتا تھا کنٹینر کے حساب سے اس پر اتنی ڈیوٹیز لگ چکی ہیں کہ اب یہ مال کسٹمر کی پہنچ سے بھی آہستہ آہستہ دور ہوتا جا رہا ہے۔تاجروں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت استعمال شدہ ملبوسات کی درآمد پر ٹیکسوں کی شرح کو کم کرے تاکہ سفید پوش اور غریب طبقہ افراد لنڈا بازاروں سے سستے داموں خرید اری کر سکیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے استعمال شدہ کی درآمد پر ملبوسات کی
پڑھیں:
سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال بچوں کی دماغی صلاحیتوں کے لئے نقصان دہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیویارک: سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال تعلیمی صلاحیت میں کمی سے منسلک ہے۔ اس نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ انٹرنیٹ کا زیادہ استعمال آپ کے نوجوان بچوں کی دماغی صلاحیت و قوت کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق جرنل آف دی امریکین میڈیکل ایسوسی ایشن میں رپورٹ ہونے والی اس تحقیق کے مطابق 9 سے 13 سال کی عمر کے بچوں نے جو سوشل میڈیا پر زیادہ وقت گزارتے ہیں، دو سال بعد یاداشت اور زبان کے ایک ٹیسٹ میں کافی خراب کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔اس تحقیقی ٹیم کے سربراہ اور یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سان فرانسیسکو کے ایسوسی ایٹ پروفیسر آف پیڈیاٹرکس ڈاکٹر جیسن ناگاتا کے مطابق اس تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ سوشل میڈیا کے استعمال کی کم سطح بھی ذہنی کارکردگی پر منفی اثر مرتب کرتی ہے۔
ڈاکٹر جیسن ناگاتا کا کہنا تھا کہ ہماری تحقیق کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ نو عمر بچوں کا دماغ سوشل میڈیا کے اثرات کے حوالے سے بالخصوص حساس ہو سکتا ہے، جو اس بات کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے کہ ان پلیٹ فارمز کا ایکسپوژر عمر کے لحاظ سے موزوں انداز میں کروایا جائے اور ان کے استعمال کی محتاط نگرانی کی جائے۔ اس تحقیق کے لیے محققین نے 6,500 بچوں کی دماغی صلاحیت اور ڈیولپمنٹ کے اعداد وشمار کا تجزیہ کیا، یہ امریکا کی دماغی بڑھوتری کے حوالے سے سب سے بڑی اور طویل المدتی تحقیق تھی۔
ذرائع کے کہنا ہے کہ تقریباً 58 فیصد بچے سوشل میڈیا پر بالکل بھی وقت نہیں گزارتے تھے، 37 فیصد بچے 13 سال کی عمر تک سوشل میڈیا پر روزانہ ایک اضافی گھنٹہ گزار رہے تھے اور 6 فیصد بچے 13 سال کی عمر تک روزانہ 3 اضافی گھنٹے تک سوشل میڈیا استعمال کر رہے تھے۔ نتائج سے ظاہر زیادہ وقت گزارنے والے بچوں پر اسکے منفی اثرات بھی زیادہ مرتب ہوئے۔