افغانیوں پر بھروسہ نہیں کر سکتے ہیں :پاکستانی عوام کا سیز فائر پر ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
سٹی 42: قطر میں پاک افغان سیز فائر مذاکرات کے حوالے سے پاکستانی عوام نے رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم افغانیوں پر بھروسہ نہیں کر سکتے ہیں ۔ اب گڑ والا قہوہ پلائیں گے
عوام نے دو ٹوک موقف اپناتے ہوئے کہا کہ افغانیوں نے پہلے بلا اشتعال جارحیت کی جب پاک فوج نے کارروائی کرنے کی کوشش کی تو یہ مذاکرات کے پیچھے چھپ گئے۔
شہریوں نے کہا کہ اگر افغانستان نے دوبارہ ایسی حرکت کی تو پاکستانی فوج، عوام اور مسلح افواج منہ توڑ جواب دیں گے،پہلے بھارت کو جواب دیا گیا ہے، اب اگر بھارت افغانستان کے ذریعے کچھ کرنا چاہے گا تو اسے بھی اسی کا نتیجہ بھگتنا پڑے گا۔ شہریوں نے کہا کہ بھارت کو ہم نے چائے پلائی تھی، اب افغانیوں کو گڑ والا قہوہ پلائیں گے،ہم نے ہمیشہ افغانیوں کے ساتھ بھائیوں والا سلوک رکھا، مگر اگر جنگ مسلط کی گئی تو افواجِ پاکستان بھرپور جواب دیں گی۔
وفاقی حکومت نے گندم پالیسی 2025-26 کی منظوری دیدی
عوام نے موقف اپنایا کہ افغانستان نے بڑی غلطی کی ہے ، اگر آئندہ اسی طرح کچھ کیا گیا تو انہیں سخت جواب ملے گا،پاکستانی عوام اور فوج ایک صفحے پر ہیں،جب افغانستان کو پاکستان کی قوت کا اندازہ ہو گیا تو مدد و مفاہت کے لیے ہاتھ پھیلانے لگے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
افغانستان سے مذاکرات کیلئے ابھی تک کوئی وفد دوحہ نہیں گیا، سیکیورٹی ذرائع
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) افغانستان سے مذاکرات کیلئے ابھی تک کوئی وفد قطر کے دارالحکومت دوحہ نہیں گیا۔ پاکستانی وفد کل دوحہ جائے گا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے دعویٰ کیا تھا کہ افغان حکومت سے جنگ بندی کے معاملات پر مذاکرات کیلئے پاکستانی وفد دوحہ پہنچ چکا ہے جب کہ افغان وفد کل وہاں پہنچے گا۔ تاہم سیکیورٹی ذرائع نے اس دعوے کی تردید کردی ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی وفد تا حال پاکستان میں ہی ہے اور اس کے کل صبح دوحہ روانہ ہونے کا پروگرام ہے ، اس حوالے سے غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی یہ خبر کہ پاکستانی وفد دوحہ میں موجود ہے، بے بنیاد ہے۔
عمران خان نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کو کابینہ اپنی مرضی سے بنانے کا حکم دے دیا
واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان 48 گھنٹے کا سیز فائر ہوا تھا جس میں اب توسیع کردی گئی ہے۔ دونوں فریقوں میں طے ہایا ہے کہ دوحہ مذاکرات کا نتیجہ آنے تک جنگ بندی رہے گی۔
مزید :