غیرقانونی اسلحہ کی برآمدگی اور سہولت کاری، گینگ وار سرغنہ عزیر بلوچ مقدمے سے بری WhatsAppFacebookTwitter 0 22 October, 2025 سب نیوز

کراچی(آئی پی ایس )جوڈیشل مجسٹریٹ غربی نے غیر قانونی اسلحہ کی برآمدگی اور سہولت کاری کے مقدمے سے گینگ وار کے سرغنہ عزیر جان بلوچ کو باعزت بری کر دیا۔جوڈیشل مجسٹریٹ غربی نے غیر قانونی اسلحہ کی برآمدگی اور سہولت کاری کے مقدمے کا فیصلہ سنایا۔

پراسیکیوشن گینگ وار کے سربراہ عزیر بلوچ کے خلاف سہولت کاری کا جرم ثابت کرنے میں ناکام رہی۔ عدالت نے عدم شواہد کی بنا پر ملزم عزیر جان بلوچ کو مقدمے سے بری کر دیا۔وکیل صفائی حیدر فاروق جتوئی ایڈووکیٹ نے موقف دیا تھا کہ ملزم عزیر بلوچ کے خلاف کسی قسم کے کوئی شواہد پیش نہیں کیے جا سکے۔ عزیر بلوچ بے قصور ہے اسے مقدمہ سے بری کیا جائے۔

پولیس کے مطابق ملزم عبد الغفار بگٹی نے اقبالی بیان میں کہا تھا کہ عزیر بلوچ اور نور محمد عرف بابا لاڈلہ نے اسلحے کی ترسیل میں سہولت فراہم کی۔ ملزم کے بیان پر عزیر بلوچ کے خلاف دفعہ 109 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ملزم سے بارود اور گولیاں برآمد کی گئیں تھی۔ملزمان کے خلاف تھانہ سی آئی ڈی میں 2012 میں مقدمات درج کیے گئے تھے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرحکومت سندھ کا کامیاب امن مشن، کچے کے 72ڈاکو ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہو گئے حکومت سندھ کا کامیاب امن مشن، کچے کے 72ڈاکو ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہو گئے بھارت اور افغان طالبان کے درمیان سفارتی تعلقات بحال ہوگئے حسن مرتضیٰ کے بیان پر آصف زردری اور بلاول بھٹو کو معافی معانگنی چاہیے، عظمی بخاری وزارت امور کشمیر کا 27 اکتوبر کو یومِ سیاہ بھرپور جوش و جذبے سے منانے کا فیصلہ ایندھن کی قلت کا معاملہ، آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل نے خطرے کی گھنٹی بجادی ریاست کیخلاف بندوق اٹھانے والوں، غیر قانونی رہائشیوں کیلئے پنجاب کی زمین تنگ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: عزیر بلوچ گینگ وار کے خلاف

پڑھیں:

ایم کیو ایم لندن کا کارکن عبید عرف کے ٹو رینجرز اہلکار کے قتل کے مقدمے میں بری

ملزم کے وکیل راج علی واحد نے عدالت کو بتایا کہ عبید کے ٹو کو بلاوجہ دوبارہ اسی کیس میں شامل کیا گیا حالانکہ وہ پہلے ہی دیگر مقدمات میں سزا کاٹ رہا تھا۔ پراسیکیوٹر اقبال اعوان کا موقف تھا کہ ملزم نے اعترافِ جرم کیا تھا اور سزا قانون کے مطابق دی گئی تھی، تاہم عدالت نے شواہد ناکافی قرار دیتے ہوئے بریت دے دی۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ ہائیکورٹ نے ایم کیو ایم لندن کے کارکن عبید عرف کے ٹو کو رینجرز اہلکار کے قتل کے مقدمے میں بری کر دیا۔ عدالت نے انسدادِ دہشت گردی عدالت کی جانب سے سنائی گئی عمر قید کی سزا کالعدم قرار دیتے ہوئے ملزم کی اپیل منظور کر لی۔ ذرائع کے مطابق یہ کیس 27 سال پرانا تھا اور 1998ء میں کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں پیش آنے والے واقعے سے متعلق تھا، جس میں رینجرز کے سپاہی دلدار حسین شہید اور حوالدار ممتاز علی زخمی ہوئے تھے، واقعہ اس وقت پیش آیا جب اہلکار اپنے ساتھیوں کو کھانا پہنچانے جا رہے تھے کہ اچانک گھات لگا کر ان پر فائرنگ کی گئی۔

ملزم عبید عرف کے ٹو کو 2015ء میں ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر آپریشن کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔ بعد ازاں 2021ء میں اس کیس میں باقاعدہ گرفتاری ظاہر کی گئی۔ انسدادِ دہشت گردی عدالت نے 2024ء میں ملزم کو جرم ثابت ہونے پر عمر قید اور مقتول اہلکار کے اہلِ خانہ کو پانچ لاکھ روپے معاوضہ دینے کا حکم دیا تھا۔ سندھ ہائیکورٹ نے اب ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے ملزم کی بریت کی اپیل منظور کر لی۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی، گینگ وار سرغنہ عزیر بلوچ مقدمے سے بری
  • عزیر بلوچ غیرقانونی اسلحہ کیس سے باعزت بری
  • ایم کیو ایم لندن کا کارکن عبید عرف کے ٹو رینجرز اہلکار کے قتل کے مقدمے میں بری
  • شراب و اسلحہ برآمدگی کیس: علی امین گنڈاپور کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم
  • شراب و اسلحہ برآمدگی کیس میں علی امین گنڈا پور کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • کراچی: ’’ماسی گینگ‘‘ کا سرغنہ عمران سعودی عرب سے گرفتار
  • گینگ وار سرغنہ عزیر بلوچ کے شریک ملزم کی درخواست ضمانت مسترد
  • اسلحہ لائسنس کی تجدید اب گھر بیٹھے کریں، نادرا نے سہولت فراہم کر دی
  • کراچی؛ انٹرپول کی مدد سے ماسی گینگ کا سرغنہ گرفتار