پاکستانی عوام نے بھارت سے بہہ کر آئے 300 جانور امانت قرار دے کر واپس کردیے
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
پاکستانی عوام نے انسانیت اور بھائی چارے کی اعلیٰ مثال قائم کردی، بھارت سے سیلاب میں بہہ کر آنے والے جانوروں کو امانت سمجھ کر واپس سرحدر پار بھیج دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستانی شہریوں نے مشکل وقت میں خیر سگالی اور اعلیٰ ظرفی کی نئی تاریخ رقم کر دی، بھارتی پنجاب کے ضلع امرتسر کے سرحدی گاؤں ’’سنگھوکے‘‘ میں عوام نے 300 جانور واپس کرنے پر پاکستان کا بھرپور شکریہ ادا کیا۔
سرحدی علاقے کے مقیم سکھ شہری کا واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’’سنگھوکے‘‘ سمیت متعدد سرحدی گاؤں سیلاب کی زد میں آئے جانوروں کو نکالنے کا وقت نہیں تھا، سرحدی علاقوں سے جانور بھینسیں اور گائیں سیلاب میں بہہ کر پاکستان چلے گئے تاہم پاکستانی عوام نے دریا دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جانور سرحد پار واپس بھیج دیے۔
سکھ شہری نے بتایا کہ پاکستان سے کم از کم 300جانور سرحد پار بھارتی پنجاب میں واپس آچکے ہیں، سرحد کے دونوں اطراف پنجاب میں بھی ہمارے لوگ بستے ہیں، سکھ برادری اور پاکستان کے رشتے کی جڑیں تاریخ، مذہب، زبان، کلچر اور محبت میں پیوست ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
تھائی لینڈ کا کمبوڈیا کے ساتھ سرحدی علاقوں میں فضائی حملوں کا آغاز
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کی مبینہ خلاف ورزی کے بعد، تھائی لینڈ نے کمبوڈیا کے ساتھ متنازع سرحد کے قریب فضائی حملے شروع کر دیے ہیں۔
ان حملوں کی تصدیق تھائی فوج نے پیر کے روز کی، جس کے مطابق مشرقی صوبے اوبن راتچاتھانی کے 2 علاقوں میں نئے جھڑپوں کے دوران کم از کم ایک تھائی فوجی ہلاک اور 4 زخمی ہوئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق فوجی بیان میں کہا گیا ہے کہ تھائی جانب سے اب کئی علاقوں میں فوجی اہداف پر حملوں کے لیے طیاروں کا استعمال شروع کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تھائی لینڈ سرحد پر نفسیاتی جنگ کے لیے بھوتوں کی آوازیں استعمال کررہا ہے، کمبوڈیا کا الزام
کمبوڈیا کی وزارتِ دفاع نے اپنے بیان میں کہا کہ تھائی فوج نے علی الصبح اس کی فورسز پر 2 مقامات پر حملے کیے، جبکہ پچھلے کئی دنوں سے اشتعال انگیزی جاری تھی۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ کمبوڈین فوج نے جوابی کارروائی نہیں کی۔
تھائی فوج کا کہنا ہے کہ کمبوڈین افواج نے تھائی شہری آبادی والے علاقوں کی جانب BM-21 راکٹ داغے، تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
جنگ بندی کیخلاف ورزیدونوں ممالک کے درمیان سرحدی تنازع اس سال جولائی میں 5 روزہ جھڑپوں میں تبدیل ہو گیا تھا، جس کے بعد ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم اور ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی میں جنگ بندی طے پائی تھی۔
اسی سال اکتوبر میں کوالالمپور میں دونوں ملکوں کے درمیان ایک وسیع تر امن معاہدے پر بھی دستخط کیے گئے تھے۔
جولائی کی جھڑپوں میں کم از کم 48 افراد ہلاک اور تقریباً 3 لاکھ افراد عارضی طور پر نقل مکانی پر مجبور ہوئے تھے، جب کہ دونوں جانب سے راکٹ اور بھاری توپیں استعمال کی گئیں۔
مزید پڑھیں: تھائی لینڈ کمبوڈیا جنگ بندی معاہدہ، سعودی عرب کا خیر مقدم
گزشتہ ماہ ایک بارودی سرنگ کے دھماکے میں اپنے ایک فوجی کے زخمی ہونے کے بعد تھائی لینڈ نے کمبوڈیا کے ساتھ جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد روکنے کا اعلان کیا تھا۔
کمبوڈیا کے طاقتور سابق رہنما اور موجودہ وزیرِ اعظم ہُن مانیت کے والد ہُن سین نے کہا کہ تھائی فوج کو جارح قرار دیا، جو ردِ عمل بھڑکانے کی کوشش کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں: تھائی لینڈ کی آئینی عدالت نے وزیراعظم کو برطرف کردیا
کمبوڈین فورسز کو صبر و تحمل سے کام لینے کی ہدایت کرتے ہوئے انہوں نے فیس بک پر لکھا کہ جوابی کارروائی کی سرخ لکیر پہلے ہی طے کی جاچکی ہے۔
’میں تمام کمانڈروں سے کہتا ہوں کہ وہ اپنے افسروں اور سپاہیوں کو اس بارے میں مکمل آگاہی دیں۔‘
تھائی فوج کے مطابق سرحدی اضلاع کے 4 علاقوں سے 3 لاکھ 85 ہزار سے زائد شہریوں کے انخلا کا عمل جاری ہے، جن میں سے 35 ہزار سے زائد کو عارضی پناہ گاہوں میں منتقل کیا جا چکا ہے۔
مزید پڑھیں: تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان شدید سرحدی جھڑپیں، متعدد ہلاک، تھائی سرحدی اضلاع میں مارشل لا
تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان 817 کلومیٹر طویل زمینی سرحد کے کئی غیر منقسم حصوں پر ایک صدی سے زیادہ عرصے سے جھگڑا جاری ہے، جسے پہلی بار 1907 میں اس وقت نقشہ بند کیا گیا تھا جب فرانس کمبوڈیا پر نوآبادیاتی حکمرانی کر رہا تھا۔
کشیدگی وقفے وقفے سے جھڑپوں کی صورت اختیار کرتی رہی ہے، جیسے 2011 میں ایک ہفتے تک جاری رہنے والی توپوں کی گولہ باری، حالانکہ دونوں ممالک کئی بار تنازع کو پرامن طور پر حل کرنے کی کوشش کر چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
تھائی لینڈ جنگ بندی خلاف ورزی ڈونلڈ ٹرمپ راکٹ فیس بک کمبوڈیا کوالالمپور