پاکستانی عوام نے بھارت سے بہہ کر آئے 300 جانور امانت قرار دے کر واپس کردیے
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
پاکستانی عوام نے بھارت سے بہہ کر آئے 300 جانور امانت قرار دے کر واپس کردیے WhatsAppFacebookTwitter 0 24 October, 2025 سب نیوز
سالکوٹ (آئی پی ایس )پاکستانی عوام نے انسانیت اور بھائی چارے کی اعلی مثال قائم کردی، بھارت سے سیلاب میں بہہ کر آنے والے جانوروں کو امانت سمجھ کر واپس سرحدر پار بھیج دیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی شہریوں نے مشکل وقت میں خیر سگالی اور اعلی ظرفی کی نئی تاریخ رقم کر دی، بھارتی پنجاب کے ضلع امرتسر کے سرحدی گاوں سنگھوکے میں عوام نے 300 جانور واپس کرنے پر پاکستان کا بھرپور شکریہ ادا کیا۔سرحدی علاقے کے مقیم سکھ شہری کا واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سنگھوکے سمیت متعدد سرحدی گاوں سیلاب کی زد میں آئے جانوروں کو نکالنے کا وقت نہیں تھا
سرحدی علاقوں سے جانور بھینسیں اور گائیں سیلاب میں بہہ کر پاکستان چلے گئے تاہم پاکستانی عوام نے دریا دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جانور سرحد پار واپس بھیج دیے۔سکھ شہری نے بتایا کہ پاکستان سے کم از کم 300جانور سرحد پار بھارتی پنجاب میں واپس آچکے ہیں، سرحد کے دونوں اطراف پنجاب میں بھی ہمارے لوگ بستے ہیں، سکھ برادری اور پاکستان کے رشتے کی جڑیں تاریخ، مذہب، زبان، کلچر اور محبت میں پیوست ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرماورائے عدالت قتل آئین اور بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے، جسٹس اطہر من اللہ ماورائے عدالت قتل آئین اور بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے، جسٹس اطہر من اللہ حکومت مذہبی جماعتوں کیخلاف نہیں، ٹی ایل پی سیاست نہیں انتشار پھیلا رہی تھی، عظمی بخاری جنہوں نے ظلم و جبر کیا ہے انہیں انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے، وزیراعلی خیبرپختونخوا سیکیورٹی فورسز کا ٹانک میں انٹیلی جنس بنیادوں پر آپریشن ، 8خوارج ہلاک جنرل ساحر شمشاد مرزا کا دورہ مالدیپ، صدر اور آرمی چیف سے ملاقات حکومتی اقدامات کی بدولت جلد پاکستان سے پولیو کا مکمل خاتمہ ہو گا، وزیراعظمCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاکستانی عوام نے بہہ کر
پڑھیں:
کشمیر پر بھارتی غیر قانونی قبضے کیخلاف 27 اکتوبر کو یومِ سیاہ منانے کا اعلان
اسلام آباد:وزیراعظم نے 27 اکتوبر کو کشمیر پر بھارتی غیر قانونی قبضے کے خلاف یوم سیاہ منانے کی ہدایت کر دی۔
یوم سیاہ سے متعلق وزیراعظم ہاؤس سے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق پورے ملک میں صبح 10 بجے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی، یوم سیاہ پر کشمیری عوام سے اظہارِ یکجہتی کیا جائے گا۔
پس منظر
بھارت نے 27 اکتوبر 1947 کو ریاست جموں و کشمیر پر غیر قانونی طور پر قبضہ کیا۔ اُس وقت مہاراجہ ہری سنگھ نے بھارت کے ساتھ نام نہاد ’’الحاق‘‘ کے ایک معاہدے پر دستخط کیے، جسے کشمیری عوام نے کبھی تسلیم نہیں کیا۔
اسی روز بھارتی فوج نے سری نگر ایئرپورٹ پر اتر کر واددی کشمیر پر قبضے کا آغاز کیا۔
اس عمل کو کشمیری عوام اور پاکستان دونوں نے بین الاقوامی قوانین اور تقسیمِ ہند کے اصولوں کی صریح خلاف ورزی قرار دیا، کیونکہ ریاست جموں و کشمیر ایک متنازع علاقہ تھا، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق استصوابِ رائے کے ذریعے ہونا تھا۔
پاکستان ہر سال 27 اکتوبر کو ’’یومِ سیاہ‘‘ کے طور پر مناتا ہے تاکہ دنیا کو یاد دلایا جا سکے کہ بھارت نے کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کو دبانے کے لیے طاقت کا ناجائز استعمال کیا ہے۔ اس دن ملک بھر میں جلسے، سیمینار، ریلیاں اور اظہارِ یکجہتی کی تقاریب منعقد کی جاتی ہیں۔