فوٹو: اسکرین گریب

پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ن لیگ تحریک عدم اعتماد میں پیپلز پارٹی کا ساتھ دے گی، آزاد کشمیر حکومت کا حصہ نہیں ہوگی۔

ایوان صدر اسلام آباد میں ملاقات کے بعد پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے رہنماؤں نے میڈیا سے بات چیت کی۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی نے فیصلہ کیا کہ آزاد کشمیر کی موجودہ حکومت پر اعتماد نہیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ مدت پوری ہونے کے بعد آزاد کشمیر میں فری اینڈ فیئر الیکشن ہوں گے۔

نمبر گیم پوری ہے تو عدم اعتماد کیوں نہیں لاتے؟ وزیراعظم آزاد کشمیر کا سوال

وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے استفسار کیا ہے کہ اگر نمبر گیم پوری ہے تو تحریک عدم اعتماد کیوں نہیں لاتے؟

پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ موجودہ آزاد کشمیر کی حکومت مسائل حل کرنے کے بجائے مسائل پیدا کرنے کا سبب بن گئی، مسلم لیگ ن کا فیصلہ ہے کہ یہ آزاد کشمیر میں اپوزیشن میں بیٹھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں سیاسی استحکام لانا ہے، مسائل کا حل نکالنا ہے، ہم نے مسلم لیگ ن اور انہوں نے پیپلز پارٹی کے فیصلے کو مانا ہے۔

اس موقع پر ن لیگ کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں آزاد کشمیر کا موجودہ سیٹ اپ اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے اور عوام کی امنگوں پر پورا اترنے میں ناکام رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی میں تحریک عدم اعتماد پر اتفاق ہوا ہے، ن لیگ حکومت کا حصہ نہیں بنے گی، اپوزیشن میں بیٹھے گی، اگر پیپلز پارٹی کو آزاد کشمیر میں اکثریت حاصل ہوئی تو وہ حکومت بنائے گی۔

آزاد کشمیر: پی ٹی آئی فارورڈ بلاک کے 9 وزراء پیپلز پارٹی میں شامل

آزاد کشمیر پاکستانِ تحریک انصاف (پی ٹی آئی) فارورڈ بلاک کے 9 وزراء پیپلز پارٹی میں شامل ہو گئے۔

اس سے قبل مسلم لیگ ن کے وفد نے ایوان صدر میں صدر آصف زرداری سے ملاقات کی، وفد میں احسن اقبال، رانا ثنا اللہ، امیرمقام اور دیگر رہنما شامل تھے۔

پی پی کی جانب سے بلاول بھٹو زرداری، فریال تالپور، راجہ پرویز اشرف، نیئر بخاری، قمر زمان کائرہ، چوہدری یاسین اور فیصل راٹھور ملاقات میں شریک تھے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: تحریک عدم اعتماد پیپلز پارٹی مسلم لیگ ن نے کہا کہ انہوں نے

پڑھیں:

پیپلز پارٹی کا وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے پر غور

اسلام آباد:

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے اراکین کی تجاویز پر آزاد کشمیر کے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے پر غور شروع کردیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ چیئرمین پی پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت اجلاس میں اراکین کی اکثریت نے وزیراعظم آزاد کشمیر کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے ہٹانے کی تجویز دی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ پی پی پی کے اراکین نے تجویز دی کہ تحریک عدم اعتماد سے قبل آزاد کشمیر میں موجود سیاسی پارٹیوں سے رابطے بھی کرے اور  اجلاس میں پیپلز پارٹی کا تحریک عدم اعتماد سے متعلق نمبر گیم پورے ہونے کا دعویٰ بھی کیا گیا۔

چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت زرداری ہاؤس اسلام آباد میں ہوئے پی پی پی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کے اہم اجلاس میں سیاسی حکمت عملی پر تفصیلی غور کیا گیا تاہم حکومت کی تبدیلی یا علیحدگی سے متعلق کوئی حتمی فیصلہ نہ ہوسکا۔

اجلاس میں فریال تالپور، سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف اور قمر زمان کائرہ، صدر پیپلز پارٹی آزاد کشمیر چوہدری یاسین کی قیادت میں پوری پارلیمانی پارٹی اجلاس میں شریک ہوئی، اسپیکر آزاد کشمیر اسمبلی چوہدری لطیف اکبر، جاوید ایوب، رفیق نئیر، بازل نقوی اور جاوید بڈھانوی، فیصل راٹھور، نبیلہ ایوب اور سردار حاجی یعقوب نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔

بلاول بھٹو زرداری نے قیادت کو اتحاد برقرار رکھنے اور عوامی رابطہ مہم تیز کرنے کی ہدایت کی اجلاس میں آزاد کشمیر میں حکومتی کارکردگی، تنظیمی امور اور آئندہ انتخابی حکمت عملی زیر بحث آئی۔

ذرائع نے بتایا کہ شریک چیئرمین پی پی پی آصف علی زرداری کی جانب سے ایوان صدر میں ایک اور اجلاس بھی طلب کیا گیا ہے جہاں آصف علی زرداری حتمی اعلان کریں گے۔

ذرائع نے بتایا کہ آزاد کشمیر میں ان ہاؤس تبدیلی یا حکومت کے قیام سے متعلق حتمی فیصلہ صدر آصف زرداری کریں گے اور آزاد کشمیر کے نئے وزیراعظم کے لیے متوقع امیدوار کا نام بھی صدر آصف زرداری فائنل کریں گے۔

رہنما پی پی پی قمر زمان کائرہ نےآزاد کشمیر کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کے اجلاس میں ازاد کشمیر کی حکومت کے حوالے سے گفتگو ہوئی، کشمیر سے متعلق لائحہ عمل کے لیے صدر مملکت سے مشاورت کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری سے ملاقات میں حتمی فیصلہ ہوگا اور جب بھی حکومت بنانی ہوتی ہے تو نمبر پورے ہوتے ہیں، ہم نے مسلم لیگ (ن) کا فیصلہ میڈیا سے سنا ہے لیکن انہوں نے اس حوالے سے ہمیں باضابطہ طور پر کچھ نہیں بتایا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ازاد کشمیر کی صورت حال پر بات کی تاہم حتمی فیصلہ صدر کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • آزاد کشمیر کی موجودہ حکومت پر اعتماد نہیں کیا جاسکتا: رانا ثنااللہ
  • پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کا آزاد کشمیر حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ
  • مسلم لیگ ن نے آزاد کشمیر میں  تحریک عدم اعتماد میں پیپلزپارٹی کا ساتھ دینے کا اعلان کردیا
  • پیپلز پارٹی اور ن لیگ کا وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف مشترکہ تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ
  • ن لیگ آزاد کشمیر حکومت کا حصہ نہیں ہوگی، تحریک عدم اعتماد میں پی پی کا ساتھ دیں گے، رانا ثنااللہ
  • آزاد کشمیر: ن لیگ کا تحریک عدم اعتماد میں پیپلز پارٹی کا ساتھ دینے کا اعلان
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کا جانا ٹھہر چکا، پی پی کو 28ممبران کی حمایت مل گئی
  • صدرِ آصف زرداری نے آزاد کشمیر میں تحریک عدم اعتماد لانے اور حکومت بنانے کی منظوری دے دی
  • پیپلز پارٹی کا وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے پر غور