کراچی میں اسٹریٹ کرائم 14 فیصد کم ہوگئے، جاوید عالم اوڈھو
اشاعت کی تاریخ: 26th, November 2025 GMT
کراچی:
ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو نے کہا ہے کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائم میں 14 فیصد کمی واقع ہوئی ہے، پولیس کے اقدام سے اس میں بتدریج کمی آرہی ہے، کراچی میں جدید کیمروں کی تنصیب کا عمل جاری یے، کیمروں سے جرائم کم کرنے میں مدد ملے گی۔
یہ بات انہوں نے بدھ کو کمیونٹی پولیسنگ کراچی کے تحت نارتھ ناظم آباد پولیس اسٹیشن میں کمانڈ اینڈ کنٹرول روم کے افتتاح کے موقع پرمنعقدہ تقریب سے خطاب میں کہی۔ پولیس نے تحت شارع نورجہاں اور نارتھ ناظم آباد کے علاقے میں مزید سی سی ٹی وی کیمرے لگائے ہیں۔
کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے کہا کہ میں نے کراچی کے ڈسٹرکٹ سینٹرل سے اپنی پولیسنگ کا آغاز کیا، 90 کی دہائی کے خطرناک دور میں اس ڈسٹرکٹ سے تعلق قائم ہوا کچھ لوگ حکومت اور ریاست کی طرف دیکھتے اور شکوہ کرتے ہیں ایک دیکھنے کی نظر یہ ہے کہ اس میں لوگ خود بہتری لانے کے لیے اقدامات کرتے ہیں اچھا گمان رکھیں تو اللہ بھی بہتر کرتا ہے، ایدھی کے بعد بابائے کراچی آج کے دور میں مراد سوہنی نظر آتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ اٹھارہواں پولیس اسٹیشن ہے جس میں کمانڈ اینڈ کنٹرول روم بنایا گیا ہے۔ کچھ کیمرے انتہائی جدید ہیں جن سے مانیٹرنگ آسان ہوگی نمبر پلیٹ کی شناخت کرنے والے کیمرے بھی اس میں شامل ہیں اس کے ثمرات آپ کو نظر آئیں گے سیف سٹی کے ساتھ مستقبل میں یہ کیمرے منسلک ہو جائیں گے۔
ایڈیشنل آئی جی کا کہنا تھا کہ کراچی میں وائلنٹ کرائم گزشتہ سال کی بہ نسبت 55 فیصد کم ہوا ہے، کراچی کے شہری اسٹریٹ کرمنلز کے نشانے پر تھے پولیس اسٹریٹ کرمنلز کو ختم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
جاوید عالم اوڈھو نے کہا کہ 90 کی دہائی ایسا دور تھا جب یہاں بد امنی عروج پر تھی۔ ہم اس دور سے گزر گئے، اس شہر کے لوگوں نے بہت سختیاں جھیلی ہیں، پولیس کے جوانوں نے قربانیاں دیں، امن قائم کیا ہم نے باریک بینی سے بھتہ طلبی کے کیسز کا جائزہ لیا تو بہت سے معاملات کاروباری لین دین کے نکلے ہیں بھتہ خوری کے کیسز میں پانچ گینگسٹرز مارے گئے۔ 40 سے زائد گرفتار ہوئے میڈیا میں اس کی باز گشت ہوتی ہے تو کرمنلز اس نام سے کام شروع کر دیتے ہیں شوروم پر فائرنگ والے بھتہ کیس کے ملزم گزشتہ شب پکڑے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اسٹریٹ کرائم میں مسلسل کمی آرہی ہے 14 فیصد کمی واقع ہوئی ہے شاہین فورس سب سے زیادہ ڈسٹرکٹ سینٹرل میں متحرک ہے موٹر سائیکل پر پولیس اہلکار کا پہنچنا اور کرمنل کو پکڑنا آسان ہوتا ہے، میں نے حکومت سے مستقبل میں فیلڈ پولیسنگ کے لیے موٹر سائیکلیں مانگی ہیں ساتھ ہی کیمروں کا کرائم کی بیخ کنی میں بڑا اہم کردار ہوتا ہے۔
جاوید عالم اوڈھو نے کہا کہ ٹیکنالوجی کی مدد سے 100 سے زائد کرمنلز گرفتار کیے ہیں۔پوری دنیا میں ٹیکنالوجی کا استعمال ہورہا ہے فیس ٹو فیس پولیسنگ جتنی کم کریں گے تو پولیس پر الزامات بھی کم لگیں گے، ٹریکس کا نظام حال ہی میں متعارف کرایا ہے۔ اس میں شفافیت واضح ہے ا۔س نظام کے خلاف کورٹس میں جایا جاسکتا ہے۔ سسٹم بنا ثبوت کام نہیں کرتا۔
انہوں ںے کہا کہ ہم نے ایک طرح سے اپنی اتھارٹی کا کم کیا ہے اس میں کوئی تفریق نہیں، مجھے اور ڈی آئی جی لیول کے افسران کو چالان ملے ہیں میرا ڈرائیور بھی اب سیٹ بیلٹ لگاتا ہے، اسٹاپ لائن پر رکتا ہے مجھے کہنا نہیں پڑتا خوشی ہوئی جب یہ پتا لگا کہ سرکاری گاڑیوں کا چالان محکمہ نہیں بلکہ ڈرائیور خود بھرے گا۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے ٹریفک بہتری میں لاہور ہم سے آگے نکل گیا جو بہتری کے اقدامات کرنا ہوں گے مشاورت سے کریں گے امید ہے غیر ملکی آکر اسے تہذیب یافتہ لوگوں کا شہر قرار دیں گے پُرامید ہوں کراچی کے شہریوں میں اخلاقی اور سماجی شعورمستقبل میں بحال ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ٹریکس سسٹم ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر چالان جاری کرتا ہے، کراچی میں پارکنگ کا ایک بڑا مسئلہ ہے ہم اس حوالے سے مختلف تاجر تنظیموں اور مارکیٹ ایسوسی ایشنز سے رابطے میں ہیں۔ ہم ایسا سسٹم بنانا چاہ رہے ہیں پارکنگ پر بلا تفریق چالان ہو، اس حوالے سے کام کررہے ہیں ٹیکنالوجی کی مدد سے اس میں بہتری لائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ آرگنائز کرائم کے حوالے سے آئی جی صاحب نے ایک خصوصی ٹیم بنا رکھی ہے، آرگنائز کرائم میں ملوث افسران کو بلیک لسٹ کردیا جاتا ہے، اس سلسلے میں بہتری کی کوئی گنجائش موجود ہے۔
ڈی آئی جی ویسٹ عرفان بلوچ نے کہا کہ کیمرے سے جرائم کنٹرول نہیں ہوتا جب اس کیمرے کی مدد سے پولیس افسر دیکھتا ہے تو جرم میں کمی آتی ہے جتنا کرمنل کا سراغ لگائیں گے اتنا ہی کرائم نیچے جائے گا، پولیس چیف کے اچھے اقدامات میں سے ایک کے پی او میں جدید سافٹ وئیر بھی شامل ہے ہم نے اس سافٹ وئیر کی مدد سے بہت سے کرمنلز کا سراغ لگایا ہم محنت کرکے کرائم گراف کو نیچے لائے ہیں، 50 فیصد سے زائد جرائم کی شرح میں کمی لائے ہیں ویسٹ زون میں کرائم کے دوران وائلنس سب سے زیادہ ہوتا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ جب کراچی جل رہا تھا تو سب کیمرے لگانے کی بات کررہے تھے لوگوں کو اس مقصد کے لیے قائل کرنا بھی مشکل کام ہے، مراد سوہنی مبارکباد کے مستحق ہیں۔
ایس ایس پی سینٹرل ذیشان شفیق صدیقی نے کہا کہ یہ ہمارا جوائنٹ وینچر ہے کیمروں سے نارتھ ناظم آباد کی چالیس گلیاں بھی کور کررہے ہیں، کیمروں کی مدد سے پورے علاقے کی مانیٹرنگ ہوگی، کٹی پہاڑی اور اطراف میں کیمرے نصب کیے ہیں اب تک 18 پولیس اسٹیشنز کو کور کیا جاچکا ہے یہ ڈسٹرکٹ سینٹرل کا چوتھا سینٹر ہے جو فعال ہونے جارہا ہے اس کے قیام سے پولیس رسپانس بہتر ہوگا اسٹریٹ کرائم میں کمی آئے گی۔
ایس ایس پی سینٹرل نے کہا کہ پولیس چیف نے شاہین فورس قائم کی تھی، شاہین فورس کے ہاتھوں 581 مقابلوں میں 56 ملزم مارے گئے، 5 سو سے زائد ملزم زخمی حالت میں گرفتار بھی ہوئے ہیں، شاہین فورس کے موثر ایکشن کے باعث اسٹریٹ کرائم میں واضح کمی آئی ہے۔
سربراہ سی پی کے مراد سوہنی نے کہا کہ اس کمانڈ اینڈ کنٹرول روم کا افتتاح اے آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو نے کیا ہے، پہلے مرحلے میں ڈیفنس میں 120 کلومیٹر طویل کیبل سے 500 کیمرے لگائے ہیں، ڈسٹرکٹ سینٹرل میں ہمارا ٹارگٹ 1 ہزار کیمروں کا ہے اس شہر کی ضرورت درخت اور کیمرے ہیں یہ خوبصورت شہر ہے اس کی حفاظت ضروری ہے، سیکیورٹی کو لوگ اہمیت نہیں دے رہے جو کہ ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ شارع نور جہاں کا علاقہ اہمیت کا حامل ہے اچھی کوالٹی کے کیمرے ہم نے لگائے ہیں ہمارا فوکس اسٹریٹ کرائم میں کمی لانا ہے، فیڈرل بی ایریا اور نارتھ ناظم آباد کا کرائم گراف آئے گا، چار کروڑ روپے مالیت کے سرمائے سے یہ نئے کیمرے لگائے گئے ہیں ایک ہزار کیمروں میں 200 کیمرے ای این پی آر ہوں گے اگلاہدف کراچی کا ڈسٹرکٹ ایسٹ ہوگا۔
مراد سوہنی کا کہنا تھا کہ پوری دنیا میں ٹیکنالوجی کا استعمال ہورہا ہے، ٹیکنالوجی کی مدد سے 100 سے زائد کرمنلز گرفتار کیے ہیں، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے ٹریکس کا نظام حال ہی میں متعارف کرایا ہے، اس میں شفافیت واضح ہے اس نظام کے خلاف کورٹس میں جایا جاسکتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسٹریٹ کرائم میں نارتھ ناظم آباد انہوں نے کہا کہ کا کہنا تھا کہ ڈسٹرکٹ سینٹرل مراد سوہنی شاہین فورس کراچی میں کی مدد سے کراچی کے فیصد کم کے لیے
پڑھیں:
پاکستانی کرائم تھرلر فلم “ججی” ایمازون پرائم پر ریلیز
لاہور(نیوز ڈیسک)پنجاب پولیس فلم فیسٹیول میں اوّل آنے والی کرائم تھرلر فلم “ججی” ایمازون پرائم (Amazon Prime) کے بینر تلے امریکہ اور برطانیہ میں نمائش کے لئے پیش کر دی گئی۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی فلم “ججی” کی انٹرنیشنل فورم پر پذیرائی پر ڈائریکٹر حبیب شہزاد کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پولیس فورس کی کامیابیاں، کاوشیں اجاگر کرنے میں نجی فلم ساز اداروں کی فلمز، ڈراموں کا کلیدی کردار ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرائم موضوعات پر معیاری اور سبق آموز فلمیں بنانے کے لئے نجی فلم ساز اداروں کی سرپرستی، حوصلہ افزائی جاری رکھیں گے۔
واضح رہے کہ پنجاب پولیس نے گزشتہ سال کرائم تھیم پر فلم فیسٹیول میں نجی اداروں کی بنائی فلموں کا مقابلہ منعقد کیا تھا۔
اس مقابلے میں نجی فلم ساز ادارے (بی ایچ ایم فلمز) کی تخلیق “ججی” کو بہترین کہانی، اداکاری سمیت تمام شعبوں میں اوّل قرار دیا گیا تھا۔
پاکستان کے نامور فنکاروں توقیر ناصر، عثمان پیر زادہ اور سید نور نے پنجاب پولیس فلم فیسٹیول میں ججز کے فرائض سر انجام دیے۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق فلم “ججی” عالمی اور قومی سطح پر بھی متعدد ایوارڈز سمیٹ چکی ہے، فلم ججی نامی سیریل کلر کے ہاتھوں لرزہ خیز ہلاکتوں اور پھر پولیس تفتیش کے ذریعے گرفتاری کے گرد گھومتی ہے،
فلم میں پولیس تفتیش کے مختلف زاویوں اور تفتیش کے دوران پیش آنے والے حالات کی منظر کشی کی گئی ہے۔