UrduPoint:
2025-10-13@23:16:59 GMT

افغانستان: شدید بارشوں اور سیلاب سے کم زکم چھتیس افراد ہلاک

اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT

افغانستان: شدید بارشوں اور سیلاب سے کم زکم چھتیس افراد ہلاک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 26 فروری 2025ء) افغانستان میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے (این ڈی ایم اے) کے مطابق گزشتہ دو دنوں کے دوران شدید بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے افغانستان بھر میں بچوں سمیت کم از کم 36 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

این ڈی ایم اے کے ترجمان جانان سیاق نے جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو بتایا کہ شدید موسم کی وجہ سے مزید 40 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کم از کم 300 رہائشی مکانات متاثر ہوئے ہیں، جن میں سے زیادہ تر مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں اور زرعی زمین کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ حکام ان اہم سڑکوں کو دوبارہ کھولنے کے لیے کام کر رہے ہیں جو شدید برف باری اور سیلاب کی وجہ سے بند ہو گئی ہیں۔

مقامی حکام نے ڈی پی اے کو بتایا کہ ایک المناک واقعے میں ملک کے جنوب مغربی صوبے فرح کے ضلع پشت کوہ میں بچوں سمیت کم از کم 21 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

(جاری ہے)

صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے اہلکار محمد اسماعیل سیار نے بتایا کہ تین خاندان، جن میں بچے بھی شامل تھے، پہاڑوں میں پکنک منانے گئے تھے، جب سیلاب نے انہیں اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

سیلاب نے افغانستان میں پہلے سے جاری سنگین انسانی بحران کو مزید بڑھا دیا ہے۔ افغانستان میں سیلاب اور خشک سالی جیسے شدید موسمی واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے اور ماہرین موسمیاتی تبدیلیوں کو اس بحران کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔

ماحول کے لیے ضرر رساں اخراج میں حصے دار نہ ہونے کے باجود یہ ملک دنیا میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثرہ دس ممالک میں شامل ہے۔

یہ ملک کئی دہائیوں کی جنگ اور تنازعات کے بعد موسمیاتی تبدیلیوں کے نتائج سے نمٹنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ افغانستان میں گزشتہ سال بھی متعدد زلزلوں اور شدید سیلاب نے تباہی مچائی تھی۔

ش ر⁄ ک م (ڈی پی اے)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے افغانستان میں

پڑھیں:

افغانستان کی کسی بھی مزید اشتعال انگیزی کا بھرپور اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا، دفتر خارجہ

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)  پاکستان نے افغان طالبان کی جانب سے ہونے والے حالیہ حملوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ کسی بھی مزید اشتعال انگیزی کا بھرپور اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔

دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق افغان طالبان، فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندستان کی جانب سے کی جانے والی بلاجواز جارحیت علاقائی امن کے لیے خطرہ اور پاک افغان سرحد کو غیر مستحکم کرنے کی دانستہ کوشش ہے۔ ترجمان نے کہا کہ یہ اقدامات دونوں برادر ممالک کے درمیان امن و تعاون کی فضا کے سراسر منافی ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف سے وزیر داخلہ محسن نقوی کی ملاقات

ترجمان کے مطابق پاکستان نے حقِ دفاع استعمال کرتے ہوئے سرحد کے تمام محاذوں پر مؤثر جوابی کارروائی کی، جس میں طالبان فورسز اور ان کے ساتھ منسلک دہشت گرد گروہوں کو جانی و مالی نقصان پہنچا۔ پاکستان نے اس کارروائی میں دہشت گردوں کے ٹھکانے اور انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا جو پاکستان کے خلاف منصوبہ بندی اور حملوں میں استعمال ہو رہے تھے۔

انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان نے اپنی کارروائی کے دوران مکمل احتیاط برتی تاکہ عام شہریوں کو نقصان نہ پہنچے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان مذاکرات، سفارت کاری اور باہمی احترام پر یقین رکھتا ہے، تاہم اپنی سرزمین اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر ممکن قدم اٹھانے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

طالبان کو معلوم ہونا چاہیے مسلم دشمن بھارت کبھی دوست نہیں ہو سکتا: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا پشاور میں غزہ مارچ سے خطاب

ترجمان دفتر خارجہ نے افغان نگران وزیر خارجہ کے بھارت میں دیے گئے بیانات کو بھی سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ بیانات اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہیں۔ طالبان حکومت اپنی سرزمین پر موجود دہشت گردوں اور ان کی سرگرمیوں کی ذمہ داری سے بری الذمہ نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی پناہ گاہوں اور سرگرمیوں کے شواہد اقوام متحدہ کی مانیٹرنگ ٹیم کی رپورٹس میں بھی موجود ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ایک مشترکہ جدوجہد ہے، اور طالبان حکومت کو چاہیے کہ وہ اپنی سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے کے وعدے پر عمل کرے۔ پاکستان توقع رکھتا ہے کہ طالبان انتظامیہ علاقائی امن و استحکام کے لیے مثبت کردار ادا کرے گی۔

اگر کوئی آپریشن ہورہا ہو تو کوئی صوبہ یا شخص آپریشن نہیں روک سکتا، بانی پی ٹی آئی کے بھاشن سے فرق نہیں پڑے گا، رانا ثنا اللہ

ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان بارہا افغان سرزمین پر سرگرم فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندستان کے دہشت گردوں پر تحفظات ظاہر کر چکا ہے، اور امید ہے کہ طالبان حکومت ان عناصر کے خلاف عملی اقدامات کرے گی۔

انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان نے انسانی ہمدردی کے تحت گزشتہ چار دہائیوں میں تقریباً 40 لاکھ افغانوں کو پناہ دی، تاہم اب افغان باشندوں کی موجودگی کو بین الاقوامی قوانین کے مطابق منظم کیا جائے گا۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان ایک پرامن، مستحکم اور خوشحال افغانستان کا خواہاں ہے اور امید رکھتا ہے کہ طالبان حکومت ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے وعدوں کی پاسداری کرے گی۔ ترجمان نے یہ بھی کہا کہ امید ہے ایک دن افغان عوام ایک حقیقی نمائندہ حکومت کے تحت آزادانہ اور پُرامن زندگی

کاہنہ میں 18 سالہ لڑکی سے اجتماعی زیادتی، حنا پرویز بٹ کا متاثرہ لڑکی کے گھر کا دورہ، چاروں ملزمان گرفتار

 بسر کریں گے۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • میکسیکومیں طوفانی بارشوں سے ہلاکتوں کی تعداد 64 ہوگئی ،65افراد لاپتا
  • مچھلی اور خشک میوہ جات کس بیماری کے خطرات کم کر سکتے ہیں؟
  • قرض اتارنے کے لیے مزید قرض لے کر خوشیاں منائی جاتی ہیں. سینیٹر سیف اللہ ابڑو
  • افغانستان کی کسی بھی مزید اشتعال انگیزی کا بھرپور اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا، دفتر خارجہ
  • امریکا، ریسٹورنٹ میں فائرنگ سے 4 افراد ہلاک، 20 زخمی
  • امریکی ریاست ساؤتھ کیرولینا میں ریسٹورنٹ کے اندرفائرنگ:4افراد ہلاک،20زخمی
  • افغانستان میں خوارج کے خلاف پاک فوج کا فیصلہ کن آپریشن، مسلم لیگ (ق) کی بھرپور حمایت
  • میکسیکو میں شدید بارش اور لینڈ سلائیڈنگ سے 30 افراد ہلاک
  • آسٹریلیا میں طیارہ گر کر تباہ، 3 افراد ہلاک
  • ٹرمپ کا چین پر 100 فیصد اضافی ٹیرف، عالمی منڈیوں میں شدید مندی