محکمہ داخلہ پنجاب نے بیجنگ انڈرپاس میں سکیورٹی گارڈ کی جانب سے شہری پر فائرنگ اور تشدد  کے واقعے کا نوٹس لے لیا۔ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب  کے مطابق نجی سکیورٹی کمپنی کےخلاف محکمانہ کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے اور نجی سکیورٹی کمپنی کے دفترکو عارضی طورپرسیل کرکے شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ترجمان محکمہ داخلہ کا بتانا ہے کہ سکیورٹی کمپنی 30 روز میں شوکازنوٹس کا تحریری جواب دینے کی پابند ہے اورغیر تسلی بخش جواب پر سکیورٹی کمپنی کا لائسنس منسوخ کردیا جائے گا۔مزید برآں سکیورٹی کمپنی کےچیف ایگزیکٹوکو17 مارچ کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا گیا ہے۔گزشتہ روز لاہور میں سرعام غنڈہ گردی کا واقعہ کینال روڈ پر بیجنگ انڈر پاس میں پیش آیا جہاں غیر ملکی مہمانوں کی سکیورٹی پر مامور پرائیویٹ کمپنی کے سکیورٹی گارڈز نے راستہ نہ دینے پر عمران نامی شہری کی گاڑی کو روکا اور فائرنگ کردی تھی۔واقعے پر شہری عمران بھی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی گاڑی سے نکلا اور ایک سکیورٹی گارڈ کو قابو کرلیا جس کے بعد باقی سکیورٹی گارڈز نے اسے بٹ مار ےاور جلدی سے گاڑیوں میں بیٹھ کرفرار ہوگئے تھے تاہم متاثرہ شہری نے اپنی گاڑی حملہ آوروں کی گاڑی کے آگے کرکے اسے روک لیا تھا۔واقعے کے بعد پولیس نے4 سکیورٹی گارڈز کو گرفتار کرکے اسلحہ اور گاڑی تحویل میں لے لی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

لاہور: شہریوں کا اے ایس آئی پر مبینہ تشدد، ملزمان گرفتار

لاہور کے ہال روڈ پر آپس میں گتھم گتھا شہریوں کے 2 گروہوں میں سے ایک نے مبینہ طور پر بیچ بچاؤ کروانے والے پولیس اے ایس آئی پر حملہ کردیا جس سے اس کے مطابق وہ شدید زخمی ہوگیا۔ مذکورہ اہلکار کی رپورٹ پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے ملزمان گرفتار کرلیے۔

یہ بھی پڑھیں: ’کیا یہ بدمعاش اب لاہور پر حکمرانی کریں گے‘، نجی گارڈز کی شہری پر فائرنگ اور تشدد، صارفین کی تنقید

ملزمان پر درج ایف آئی آر کے مطابق ہال روڈ پر قادری چیمبر کے نزدیک ایک شہری اعظم مختار بٹ اور فریق ثانی خزیمہ بٹ اور ان کے والد عظیم بٹ کی آپس میں ڈنڈوں اور آہنی سلاخوں سے لڑائی جاری تھی کہ ون فائیو پر کال آنے کی صورت میں جائے وقوعہ کے قریب موجود اے ایس آئی محمد ارشد وہاں پہنچ گئے۔

اے ایس آئی ابھی دونوں گروہوں کو علیحدہ کرکے لڑائی کی وجہ جاننے کی کوشش ہی کر رہے تھے کہ ان پر حزیمہ اور عظیم نے اپنے کچھ نامعلوم ساتھیوں کے ہمراہ ڈنڈوں اور سلاخوں سے حملہ کردیا جس سے ان کے جسم کے مختلف حصوں پر زخم آئے، ناک کی ہڈی ٹوٹ گئی اور پولیس وردی بھی پھٹ گئی۔

محمد ارشد نے کہا کہ جب کانسٹیبل حسیب نے مجھے بچانے کی کوشش کی تو ملزمان نے ان کی وردی پھاڑ دی۔ انہوں نے ایف آئی آر میں مزید بتایا کہ ملزمان نے میرے ہاتھ میں موجود سرکاری وائرلیس توڑ دیا اور پھر میری جیب سے 12 ہزار روپے، قومی شناختی کارڈ اور سروس کارڈ چھین لیا اور سرکاری دستاویزات بھی پھاڑ دیے۔

مزید پڑھیے: لاہور میں ٹک شاپ پر لڑکے پر تشدد کرنے والی لڑکیاں کون ہیں؟

ایف آئی آر کے مطابق ملزمان کے لڑائی جھگڑے اور مزاحمت کے باعث ہال روڈ پر ٹریفک جام ہوگیا اور عوام کو مشکلات پیش آئیں۔ بعد ازاں عوام نے آکر محمد ارشد کی جان چھڑوائی جس کے بعد ملزمان اے ایس آئی کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے وہاں سے فرار ہوگئے۔

دریں اثنا پولیس ترجمان نے تھانہ قلعہ گجر سنگھ کے علاقے میں پیش آنے والے تشدد کے اس واقعے کے حوالے سے بتایا کہ ڈی آئی جی آپریشنز نے پولیس ٹیم پر حملے کا نوٹس لیا جس پر مقدمہ درج کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔

لاہور ہال روڈ pic.twitter.com/QEy9nGSEBr

— Muhammad Umair (@MohUmair87) April 22, 2025

واضح رہے کہ اس واقعے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر شیئر ہو رہی ہے جس میں تشدد بھی ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

لاہور لاہور پولیس پر حملہ لاہور تشدد ہال روڈ ہال روڈ تشدد

متعلقہ مضامین

  • لاہور: مریم اورنگزیب کی گاڑی کو حادثہ، ذرائع
  • پنجاب حکومت کا عادی مجرموں اور فورتھ شیڈول میں شامل افراد کو ٹریکنگ بینڈز لگانے کا فیصلہ
  • جرائم پیشہ افراد کی نگرانی کیلئے محکمہ داخلہ کا بڑا فیصلہ
  • بلوچستان حکومت کا بڑا فیصلہ، لیویز اہلکار اور اثاثے پولیس میں ضم
  • وفاقی دارالحکومت میں نجی سیکورٹی کمپنیز اور گارڈز کی انسپکشن ، نجی سیکورٹی کمپنی کا منیجر ،بغیر لائسنس اسلحہ استعمال کرنے والے گارڈزگرفتار
  • اپریل میں ایک لاکھ سے زائد افغان شہری واپس اپنے ملک چلے گئے:وزارت داخلہ
  • اپریل میں ایک لاکھ سے زائد افغان شہری واپس اپنے ملک چلے گئے: وزارت داخلہ
  • لاہور: شہریوں کا اے ایس آئی پر مبینہ تشدد، ملزمان گرفتار
  • احتجاج، پولیس تشدد کیس، علی امین سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • احتجاج، پولیس تشدد کیس: علی امین سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری