حوثیوں پرحملہ ’’زیادہ سے زیادہ دبائو‘‘کا صرف آغاز ہے، امریکہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مارچ2025ء)امریکی وزیر خزانہ سکاٹ بیسنٹ نے اعلان کیا ہے کہ یمن میں حوثیوں کے خلاف امریکی کارروائی صرف ایران پر "زیادہ سے زیادہ دبائوکی اس حکمت عملی کا صرف آغاز ہے جس پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ عمل پیرا ہے۔ امریکی ٹی وی سے گفتگومیں انہوں نے کہا یہ ایک مضبوط اشارہ ہے اور یہ پچھلی انتظامیہ کی پالیسیوں سے بنیادی طور پر مختلف ہے۔
(جاری ہے)
سکاٹ نے کہا کہ حوثیوں اور ایران کو یہ سمجھنا چاہیے کہ یہ صرف ایک آغاز ہے جس سے عالمی تجارت میں کمی آئے گی اور افراط زر کے دبا میں اضافہ ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ دو ہفتے قبل ٹرمپ نے ایران کے خلاف 'زیادہ سے زیادہ دبا' کی حکمت عملی کا اعلان کیا تھا جس کا مقصد ایرانی تیل کی برآمدات کو صفر تک کم کرنا ہے۔ امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے کہا ہے کہ حوثیوں پر امریکی حملے ایران کے لیے حوثیوں کی حمایت بند کرنے کا انتباہ ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
عراق، دیالی کے شمال میں سکیورٹی فورسز کے آپریشن کا آغاز
ذرائع نے وضاحت کی کہ کمانڈوز نے محدود اور طے شدہ اہداف کے تحت سدّ العظیم کے مشرقی پہاڑی سلسلے میں کارروائیاں شروع کی ہیں۔ ان کے مطابق یہ آپریشن انتہائی دقیق انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کیا جا رہا ہے، تاکہ دہشتگرد نیٹ ورکس کو ختم کیا جا سکے اور حساس علاقوں میں سکیورٹی کو مستحکم کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ شام کے ہمسایہ ملک عراق کے سکیورٹی ذرائع نے شمالی دیالی میں نئے سیکیورٹی آپریشن کے آغاز کی اطلاع دی ہے، جس کا مقصد دہشتگرد عناصر کے خفیہ اور سوئے ہوئے نیٹ ورکس کو ختم کرنا ہے۔ تسنیم کے بین الاقوامی ڈیسک کے مطابق ایک عراقی سکیورٹی ذریعے نے بتایا کہ دیالی صوبے کے انتہائی شمالی حصے میں واقع سدّ العظیم کے اطراف مخصوص اہداف کے ساتھ ایک سیکیورٹی آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ ذرائع نے وضاحت کی کہ کمانڈوز نے محدود اور طے شدہ اہداف کے تحت سدّ العظیم کے مشرقی پہاڑی سلسلے میں کارروائیاں شروع کی ہیں۔
ان کے مطابق یہ آپریشن انتہائی دقیق انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کیا جا رہا ہے، تاکہ دہشتگرد نیٹ ورکس کو ختم کیا جا سکے اور حساس علاقوں میں سکیورٹی کو مستحکم کیا جائے۔ ذرائع نے مزید کہا کہ سکیورٹی فورسز ان پیچ و خم والی علاقوں کی گہرائی میں داخل ہو چکی ہیں تاکہ طے شدہ مقاصد حاصل کیے جا سکیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ کارروائیاں منفرد انٹیلی جنس کوششوں کے ساتھ جاری ہیں۔ ذرائع کے مطابق اس آپریشن کے نتائج آنے والے چند گھنٹوں میں سامنے آ جائیں گے، اور انہیں سیکیورٹی حکمتِ عملی کے تناظر میں بیان کیا جائے گا تاکہ سدّ العظیم کے آس پاس کے پیچیدہ جغرافیائی علاقوں اور نزدیک کے مقامات کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔