پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان معین خان سوشل میڈیا کی غیر ذمہ داری کا شکار ہوگئے۔

سب سے پہلے خبر دینے کی دوڑ میں سوشل میڈیا پر حیدرآباد کے سینئر کرکٹر معین خان راجپوت کے انتقال پر 1992 ورلڈکپ کی فاتح ٹیم کے ممبر معین خان کی تصویر لگادی۔

حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے 65 سالہ سابق فرسٹ کلاس کرکٹر معین خان راجپوت محبوب اسپورٹس کرکٹ کلب کے کپتان تھے جبکہ سابق ٹیسٹ کپتان معین خان خیریت سے ہیں۔

 

تاہم سوشل میڈیا پر چلنے والی غلط خبر کی وجہ سے دنیا بھر میں معین خان کے عزیز و اقارب، دوست احباب اور مداح سخت پریشانی کا شکار ہوگئے۔

سابق وکٹ کیپر بلے باز معین خان نے اس جھوٹی خبر پر اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ سوشل میڈیا نے تصدیق کیے بغیر میرے متعلق خبر چلائی، جس سے سخت کوفت اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے مجھے سینکڑوں پیغامات اور ٹیلی فون کالز وصول ہوئیں۔

پی ایس ایل کی معروف فرنچائز کوئٹہ گلیڈی ایٹرز سے منسلک معین خان کا کہنا ہے کہ کوئی بھی خبر نشر کرنے سے پہلے اس کی تصدیق کر لینا بہت ضروری ہوتا ہے، بصورت دیگر متعلقہ افراد کو سخت اذیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

سابق ٹیسٹ کپتان نے اپنے ہم نام سینئر کرکٹر کی رحلت پر افسوس کا اظہار بھی کیا۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سوشل میڈیا

پڑھیں:

آسٹریلیا بچوں پر سوشل میڈیا پابندی لگانے والا پہلا ملک بن گیا

آسٹریلیا مصنوعی ذہانت کے دور میں بچوں پر سوشل میڈیا پابندی لگانے والا پہلا ملک بن گیا ہے۔

آسٹریلیا نے والدین کے بجائے سوشل میڈیا کمپنیوں جن میں میٹا، ٹک ٹاک اور یوٹیوب شامل ہیں، کو پابند بنایا ہے کہ وہ 10 دسمبر سے اس بات کو یقینی بنائیں کہ 16 سال سے کم عمر کوئی بھی بچہ ان پلیٹ فارمز پر اکاؤنٹ نہ بنا سکے۔ خلاف وزری کی صورت میں ان کمپنیوں کو بھاری جرمانے دینے ہوں گے۔

حکومت کا کہنا ہے کہ یہ قانون بچوں کو ایسے الگورتھمز سے بچانے کے لیے ضروری ہے جو انہیں نقصان دہ مواد دکھاتے ہیں۔

حالیہ سروے کے مطابق زیادہ تر بالغ آسٹریلوی شہری اس پابندی کی حمایت کرتے ہیں۔ اگرچہ بعض ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر پابندی سے بچے انٹرنیٹ کی غیر منظم اور خطرناک سائٹس کی طرف جا سکتے ہیں۔

امریکی سرجن جنرل سمیت ذہنی صحت کے بیشتر ماہرین کے مطابق کم عمری یا کچی عمر میں سوشل میڈیا کا مسلسل استعمال دماغ کے اُن حصوں میں تبدیلیوں لاسکتا ہے جو سیکھنے کے عمل سے متعلق ہیں۔ ساتھ ہی یہ نفس کو قابو رکھنے، سماجی رویّے، جذباتی نظم و ضبط اور سماجی سزا و انعام کے احساس پر بھی اثر ڈال سکتا ہے۔

اس قانون کو آسٹریلیا کی اعلیٰ عدالت میں 15 سال کے دو بچوں نے چیلنج کر دیا ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ یہ پابندی اُن سے آزادانہ کمیونیکیشن اور خصوصاً سیاسی معلومات تک رسائی کے حق کو چھینتی ہے۔

بعض مخالفین کا کہنا ہے کہ اگرچہ سوشل میڈیا، گیمنگ اور اسکرین ٹائم کے حوالے سے مسائل موجود ہیں لیکن ان سے تعلیم اور ابلاغ جیسے بہت سے فائدے بھی ہیں۔

قانونی چیلنج کے باوجود آسٹریلیا کی وزیر مواصلات نے کہا کہ حکومت دباؤ میں نہیں آئے گی اور بچوں کو محفوظ رکھنے میں آسٹریلوی والدین کے ساتھ کھڑی رہے گی۔

جاری کردہ ریگولیٹری ہدایات کی مدد سے کسی بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے پاس قانون پر عمل درآمد نہ کرنے کا کوئی جواز باقی نہیں ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو لازمی طور پر معقول اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ کم عمر اکاؤنٹس کی نشاندہی اور انہیں غیر فعال کیا جا سکے، دوبارہ رجسٹریشن یا پابندی سے بچنے کی کوششوں کو روکا جا سکے اور صارفین کے لیے ایک قابلِ رسائی شکایتی نظام فراہم کیا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • سابق کرکٹر معین خان کی موت کی افواہیں بے بنیاد، ویڈیو پیغام میں تردید کردی
  • انتقال کی خبروں پر معین خان کا ردعمل آ گیا
  • انگلش آل راؤنڈر معین علی نے بھی آئی پی ایل چھوڑ کر پی ایس ایل کھیلنے کا فیصلہ کر لیا
  • سابق برٹش کپتان معین علی کا بھی بھارتی لیگ چھوڑ کر پی ایس ایل کھیلنے کا اعلان
  • اظہارِ رائے کی آزادی کا مطلب جھوٹی خبریں پھیلانا نہیں، فیک نیوز پر کریک ڈاؤن ہوگا، وزیر داخلہ
  • جسارت کے سابق نیوز ایڈیٹر سید عبدالحفیظ نوری انتقال کرگئے
  • آسٹریلیا بچوں پر سوشل میڈیا پابندی لگانے والا پہلا ملک بن گیا
  • پرینک ویڈیو کے لیے باوردی پولیس اہلکاروں کا استعمال شروع
  • سابق جنوبی افریقی کپتان فاف ڈو پلیسی نے آئی پی ایل کے بجائے پی ایس ایل کھیلنے کا فیصلہ کر لیا