کسٹرڈ یا بم، کیا یہ پھٹ کر زخمی بھی کرسکتا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
کسٹرڈ پاؤڈر سے لذیذ میٹھا تیار ہوتا ہے جو اکثر لوگ بڑے شوق سے کھاتے ہیں لیکن کبھی کبھار یہ ’معصوم سا دکھنے والا‘ پاؤڈر ایک طاقتور دھماکہ خیز مادے میں بھی تبدیل ہوجاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گھوڑی کے دودھ سے بنی آئس کریم کے فوائد نےسائنسدانوں کو بھی حیران کر دیا
بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق انسٹنٹ کسٹرڈ پاؤڈر بہت سے باورچی خانوں میں پایا جانے والا ایک اہم جزو ہے۔ بس پانی ملاکر چولہے پر تھوڑا جوش دیں اور مکئی کے نشاستے اور ذائقوں کا یہ مرکب ایک مزیدار میٹھے میں تبدیل ہوجاتا ہے۔ اب کس کے وہم و گمان میں ہوگا کہ یہ کبھی ’غصے‘ میں آکر لوگوں کو زخمی بھی کرسکتا ہے۔
لیکن 18 نومبر 1981 کو آکسفورڈ شائر میں برڈز کسٹرڈ فیکٹری میں اس مادے نے اپنا ایک غضبناک پہلو دکھایا تھا۔ وہاں یہ پاؤڈر اچانک ابل پڑا تھا جس کے نتیجے میں دھول کے بادل اٹھے اور شعلے بھڑک گئے۔
اس دھماکے میں 9 افراد زخمی ہوئے تھے لیکن خوش قسمتی سے اس ’کسٹرڈ بم‘ کے پھٹنے سے کسی کی جان نہیں گئی۔
پاؤڈر دھماکے مہلک بھی ہوسکتے ہیں۔ مینیسوٹا میں سنہ 1871 میں آٹے کی مل میں دھماکے سے 14 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ سنہ 1919 میں آئیووا کے شہر سیڈر ریپڈس میں ہونے والے ایک دھماکے میں ایک بچے سمیت 44 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
لیکن ایک سادہ مٹھائی کی تیاری کس طرح قتل و غارت کا سبب بن سکتی ہے؟ ان پاؤڈر دھماکوں میں کچھ عوامل بھی ہوتے ہیں کیوں کہ ایسا پاؤڈر تو ایک آتش گیر مادے سے بنا ہونا چاہیے۔ لیکن آٹا، مکئی کا نشاستہ، چینی، کوئلے یا چولہے کی آنچ، پاؤڈر پلاسٹک اور ایلومینیم پاؤڈر سب ہی جل سکتے ہیں جس کا مطلب ہے کہ اگر وہ ہوا میں چلے جاتے ہیں تو واقعی تباہ کن دھماکے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ بادل میں معطل ہونے سے ان تمام ذرات کی سطح کا رقبہ بہت بڑا ہوتا ہے جو آکسیجن کے سامنے ہوتا ہے۔ اس سے وہ جلنے میں تیزی پیدا کرتے ہیں۔ اگر ان میں سے کچھ اگنیشن تک گرم ہو جاتے ہیں اور ان میں سے ہر معاملے میں رگڑ یا جامد بجلی جیسی گرمی کا ذریعہ ہوتا ہے تو آگ تقریبا فوری طور پر پھیل سکتی ہے۔
مزید پڑھیے: مرچوں سے بنے حلوے کی ویڈیو وائرل، ’یہ میٹھا ہے یا کڑوا‘
لیکن کسٹرڈ پاؤڈر کے معاملے میں جو حادثہ پیش آیا اس کی تفصیل کچھ یوں ہے کہ اس شام برڈ کسٹرڈ فیکٹری میں 20 مزدور ڈیوٹی پر تھے۔ حادثے کی رپورٹ کے مطابق بہت سے لوگوں نے دیکھا کہ ایک ڈبے کے اوپری حصے سے مکئی کا نشاستہ نکل رہا تھا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس موقع پر متعدد عینی شاہدین نے دیکھا کہ ڈبے کے اوپری حصے کے قریب ایک فلیش تھا اور آگ کی ایک دیوار بن کی چوٹی سے باہر اور نیچے کی طرف پھیل رہی تھی۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ تیز ہوا چل رہی تھی جس کے پیچھے ایک شعلہ تھا جو پورے علاقے میں پھیل گیا۔ بعد میں معائنے سے پتا چلا کہ مکئی کے نشاستے کو مختلف ڈبوں میں ڈالنے والی مشینری خراب ہو گئی تھی لہٰذا مکئی کا نشاستہ کنٹینر میں اس وقت تک ڈالا جاتا رہا جب تک کہ اس میں پانی بھر نہ گیا۔ اس طرح کے دھماکوں کے خطرے کو کم رکھنے کا مطلب یہ ہے کہ اس مسئلے کو کئی زاویوں سے دیکھا جانا چاہیے۔
جامد بجلی کو کم کرنے کے لیے فیکٹری میں تمام مشینوں کو گراؤنڈ کرنا، فلٹریشن سسٹم کی تعمیر جو ہوا سے دھول کو ہٹاتا ہے اور کسی بھی دھول کی تعمیر کے لیے محتاط گشت کرنا۔ یہ وہ باتیں ہیں جن کا مشورہ صحت اور حفاظتی ایجنسیوں کی طرف سے دیا جاتا ہے۔ْ
ایک چمچ مکئی کے نشاستے یا کسٹرڈ پاؤڈر کو دیکھیں اور اسے تباہی کے انجن کے طور پر تصور کرنا تقریباً ناممکن ہے.
مزید پڑھیں: کیا اسٹرابری واقعی زہریلا پھل ہے؟
ماہرین کہتے ہیں کہ ایسی ناگہانی آفات سے بچنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ انہیں پہلے سے ہی روک دیا جائے۔ ایسی جگہوں کو صاف رکھیں جہاں پاؤڈر کا استعمال کیا جاتا ہے۔ چولہے کا جائزہ لیتے رہیں اور کسٹرڈ جیسے معصوم خوردنی پاؤڈر کی مخفی تباہ کن صلاحیت پر نظر رکھیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
کسٹرڈ بم کسٹرڈ پاؤڈر کسٹرڈ پاؤڈر کے خطراتذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: کسٹرڈ پاؤڈر کسٹرڈ پاؤڈر کے خطرات کسٹرڈ پاؤڈر ہوتا ہے جاتا ہے
پڑھیں:
پاکستان نے افغان قوم کی ہر مشکل میں مدد کی، جواب میں کبھی خیر نہیں ملی، سابق وفاقی وزیر سعد رفیق
پاکستان نے افغان قوم کی ہر مشکل میں مدد کی، جواب میں کبھی خیر نہیں ملی، سابق وفاقی وزیر سعد رفیق WhatsAppFacebookTwitter 0 12 October, 2025 سب نیوز
لاہور(آئی پی ایس )سابق وفاقی وزیر خواجہ سعید رفیق نے کہا ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ افغان قوم کی ہر مشکل مرحلے پر دینی بھائی اور ہمسایہ جان کر مدد کی لیکن بد قسمتی سے قیام پاکستان سے لے کر آج تک ہمیں جواب میں خیر نہیں ملی۔اپنی ٹوئٹ میں خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھاکہ جنرل مشرف اور اس کے چند بزدل ساتھیوں کی افغانستان پر امریکی قبضے کے جرم میں شرمناک اعانت کو کبھی پاکستانی قوم کی رائی برابر حمایت حاصل نہیں تھی، وہ ہمیشہ پاکستانیوں کی نفرت کا شکار رہے۔
انہوں نے کہا کہ لاکھوں افغان مہاجرین دہائیوں تک پاکستان میں بسے اور لاکھوں آج بھی یہیں کاروبار زندگی میں مصروف ہیں، پاکستان کی موجودہ اور سابقہ سیاسی و فوجی قیادتوں نے بارہا موجودہ افغان حکومت کو ٹی ٹی پی کی سرپرستی نہ کرنے اور پاکستان پر دہشت گرد حملوں کیلئے انھیں افغان سرزمین کو بطور لانچنگ پیڈ استعمال کرنے سے روکے جانے کی درخواست کی۔ان کا کہنا تھاکہ امارات اسلامی افغانستان کو پاکستان میں حملے اور تخریب کاری روکنے کیلئے اپنا اثر استعمال کرنے کیلئے کہا گیا، پاکستان پر بار بار حملے کرنیوالے خوارج کو پناہ نہ دینے اور پاکستان کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا گیا لیکن ہماری کوئی بات نہیں مانی گئی۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ پاکستان کے پاس اپنی سکیورٹی فورسز اور عوام پر افغانستان سے حملہ آور دہشت گرد گروپوں کو روکنے کیلئے اب ڈائریکٹ ایکشن کے سوا کیا راستہ باقی بچا ہے؟۔
خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھاکہ امارات اسلامی تمام بین الاقوامی قوانین کے تحت افغان سرزمین کو پاکستان کیخلاف دہشت گردی کیلئے استعمال کرنے سے روکنے کی پابند ہے، بہتر ہو گا کہ ہم پر جوابی حملے کرنے اور ایک نئی جنگ چھیڑنے کے بجائے فساد کی جڑ کو اپنی سرزمین سے اکھاڑ پھینکیں یا ان فسادیوں کو اپنی جنت میں بسا لیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم آپ سے قطعا لڑنا نہیں چاہتے، یاد رکھیے کہ ہم امریکا، برطانیہ یا روس نہیں ہیں، ہم ہزاروں میل دور سے نہیں آئے، ہمیں آپ کی سرزمین کے ایک انچ پر قبضہ نہیں کرنا لیکن اپنی سرزمین پر ہونے والے حملے ہر حال میں روکنے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کبھی نہ بھولیں اہل پاکستان افغان عوام کی خوشحالی سلامتی، خود مختاری اور ترقی کے حامی ہیں، ہمارے تمام سیاسی و عسکری ادارے افغانستان کو امن و استحکام کا گہوارہ دیکھنا چاھتے ہیں لیکن جواب میں ایسی ہی گرمجوشی درکار ہے، جئیں اور جینے دیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرتحریک تحفظ آئین پاکستان کا خارجی صورتحال پر پارلیمان کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کا خارجی صورتحال پر پارلیمان کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ امن چاہتے ہیں لیکن پاکستان کی سالمیت یا شہریوں کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا،وزیراعلی پنجاب مریم نواز پاکستان کے دفاع پر کوئی سمجھوتا نہیں ہو گا، ہر اشتعال انگیزی کا بھرپور اور موثر جواب دیا جائیگا ، وزیراعظم خیبرپختونخوا کے نئے وزیراعلی کا انتخاب کل کیا جائے گا، صوبائی اسمبلی کا اجلاس صبح 10 بجے طلب کراچی سمیت سندھ بھر میں دفعہ 144نافذ، احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں پر پابندی عائد،نوٹیفکیشن جاری وزیراعلی کا انتخاب،پی ٹی آئی نے ن لیگ سے تعاون مانگ لیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم