نصیرآباد پولیس کی بڑی کارروائی، طلباء کو آئس فراہم کرنے والے 2 منشیات سپلائر گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
راولپنڈی کے سی پی او سید خالد ہمدانی کی ہدایات پر نصیرآباد پولیس نے منشیات فروشوں کے خلاف بڑی کارروائی کی اور نوجوانوں، خصوصاً طلباء کو آئس فراہم کرنے والے دو بڑے منشیات سپلائرز کو گرفتار کر لیا۔
پولیس نے ملزمان سے 4 کلو سے زائد آئس برآمد کی، گرفتار ملزمان کی شناخت نوید اور اشتیاق کے نام سے ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں: پشاور ایئرپورٹ سے 980 گرام آئس بیرون ملک اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
ملزمان کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ تعلیمی اداروں کے طلباء کو آئس سپلائی کر رہے تھے۔ پولیس نے ملزم نوید سے 3 کلو 100 گرام آئس جبکہ ملزم اشتیاق سے 1 کلو 80 گرام آئس برآمد کی۔
دونوں ملزمان سے تفتیش جاری ہے، اور چین آف سپلائی کے حوالے سے مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد ایئرپورٹ پر کارروائی، ٹرالی بیگ میں مہارت سے چھپائی گئی کلو سے زائد آئس برآمد
آئس کی بھاری مقدار کی برآمدگی پر سی پی او سید خالد ہمدانی نے ایس پی پوٹھوہار طلحہ ولی اور نصیرآباد پولیس ٹیم کو شاباش دی۔
سی پی او نے اس موقع پر کہا کہ نوجوانوں کو تباہی کے دلدل میں دھکیلنے والے قانون کی گرفت سے نہیں بچیں گے اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
لاہور: شہریوں کا اے ایس آئی پر مبینہ تشدد، ملزمان گرفتار
لاہور کے ہال روڈ پر آپس میں گتھم گتھا شہریوں کے 2 گروہوں میں سے ایک نے مبینہ طور پر بیچ بچاؤ کروانے والے پولیس اے ایس آئی پر حملہ کردیا جس سے اس کے مطابق وہ شدید زخمی ہوگیا۔ مذکورہ اہلکار کی رپورٹ پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے ملزمان گرفتار کرلیے۔
یہ بھی پڑھیں: ’کیا یہ بدمعاش اب لاہور پر حکمرانی کریں گے‘، نجی گارڈز کی شہری پر فائرنگ اور تشدد، صارفین کی تنقید
ملزمان پر درج ایف آئی آر کے مطابق ہال روڈ پر قادری چیمبر کے نزدیک ایک شہری اعظم مختار بٹ اور فریق ثانی خزیمہ بٹ اور ان کے والد عظیم بٹ کی آپس میں ڈنڈوں اور آہنی سلاخوں سے لڑائی جاری تھی کہ ون فائیو پر کال آنے کی صورت میں جائے وقوعہ کے قریب موجود اے ایس آئی محمد ارشد وہاں پہنچ گئے۔
اے ایس آئی ابھی دونوں گروہوں کو علیحدہ کرکے لڑائی کی وجہ جاننے کی کوشش ہی کر رہے تھے کہ ان پر حزیمہ اور عظیم نے اپنے کچھ نامعلوم ساتھیوں کے ہمراہ ڈنڈوں اور سلاخوں سے حملہ کردیا جس سے ان کے جسم کے مختلف حصوں پر زخم آئے، ناک کی ہڈی ٹوٹ گئی اور پولیس وردی بھی پھٹ گئی۔
محمد ارشد نے کہا کہ جب کانسٹیبل حسیب نے مجھے بچانے کی کوشش کی تو ملزمان نے ان کی وردی پھاڑ دی۔ انہوں نے ایف آئی آر میں مزید بتایا کہ ملزمان نے میرے ہاتھ میں موجود سرکاری وائرلیس توڑ دیا اور پھر میری جیب سے 12 ہزار روپے، قومی شناختی کارڈ اور سروس کارڈ چھین لیا اور سرکاری دستاویزات بھی پھاڑ دیے۔
مزید پڑھیے: لاہور میں ٹک شاپ پر لڑکے پر تشدد کرنے والی لڑکیاں کون ہیں؟
ایف آئی آر کے مطابق ملزمان کے لڑائی جھگڑے اور مزاحمت کے باعث ہال روڈ پر ٹریفک جام ہوگیا اور عوام کو مشکلات پیش آئیں۔ بعد ازاں عوام نے آکر محمد ارشد کی جان چھڑوائی جس کے بعد ملزمان اے ایس آئی کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے وہاں سے فرار ہوگئے۔
دریں اثنا پولیس ترجمان نے تھانہ قلعہ گجر سنگھ کے علاقے میں پیش آنے والے تشدد کے اس واقعے کے حوالے سے بتایا کہ ڈی آئی جی آپریشنز نے پولیس ٹیم پر حملے کا نوٹس لیا جس پر مقدمہ درج کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔
لاہور ہال روڈ pic.twitter.com/QEy9nGSEBr
— Muhammad Umair (@MohUmair87) April 22, 2025
واضح رہے کہ اس واقعے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر شیئر ہو رہی ہے جس میں تشدد بھی ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
لاہور لاہور پولیس پر حملہ لاہور تشدد ہال روڈ ہال روڈ تشدد