کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے کوئٹہ کے علاقے درخشاں میں کارروائی کرتے ہوئے 2 دہشتگرد ہلاک کردیے۔

یہ بھی پڑھیں کوئٹہ کو خطرناک دہشتگردی سے بچا لیا گیا، سی ٹی ڈی بلوچستان

ذرائع کے مطابق سی ٹی ڈی اہلکاروں اور دہشتگردوں میں فائرنگ کا تبادلہ ایک گھنٹے تک جاری رہا، مارے جانے والے دہشتگردوں کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ایک دہشتگرد گولی لگنے سے ہلاک ہوا، جبکہ دوسرے نے خود کو بم سے اڑا لیا۔

ذرائع کے مطابق مارے گئے دہشتگردوں کے قبضے سے خود کش جیکٹس اور دھماکا خیز مواد برآمد ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں کوئٹہ میں دہشتگردی کے 2 واقعات، ماں بیٹا جاں بحق، پولیس اہلکار سمیت 12 افراد زخمی

ذرائع نے بتایا کہ ہلاک دہشتگرد شہر میں تخریب کاری کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews دھماکا خیز مواد برآمد دہشتگرد ہلاک دہشتگردی سی ٹی ڈی کوئٹہ وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: دھماکا خیز مواد برا مد دہشتگرد ہلاک دہشتگردی سی ٹی ڈی کوئٹہ وی نیوز سی ٹی ڈی

پڑھیں:

پاک افغان سرحد پر دراندازی کی کوشش ناکام، 54 دہشتگرد ہلاک

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ ہمارے پاس یہ معلومات کچھ دن سے تھیں کہ انکے بیرونی آقا ان پر زور ڈال رہے تھے کہ یہ جلد از جلد پاکستان میں گھسیں اور وہاں کوئی سرگرمی انجام دیں، انہی معلومات کی بنیاد پر سرحدوں پر نگرانی اور چیکنگ سخت کر دی گئی تھی اور اسی دوران انکی نشاندہی ہوگئی۔ اسلام ٹائمز۔ پاک فوج نے افغانستان سے دراندازی کی کوشش کرنے والے 54 خوارجی دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا۔ یہ دہشتگرد شمالی وزیرستان کے علاقے حسن خیل میں درندازی کی کوشش کر رہے تھے۔ پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ہلاک ہونے والے شدت پسندوں سے بڑی تعداد میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا ہے۔ اعلامیے کے مطابق خفیہ اداروں کی رپورٹس یہ بتاتی ہیں کہ شدت پسندوں کا یہ گروہ خاص طور پر اپنے بیرونی آقاؤں کے ایما پر پاکستان میں ہائی پروفائل دہشتگردی کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ اعلامیے کے مطابق تحریکِ طالبان پاکستان کی جانب سے یہ اقدام ایک ایسے موقع پر کیا گیا ہے، جب انڈیا کی جانب سے پاکستان کے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کیے جا رہے ہیں اور اس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ کس کے ایما پر کام کر رہے ہیں۔

یہ اقدامات ریاست اور اس کے عوام کے خلاف بغاوت اور غداری سمجھی جائے گی۔اعلامیے کے مطابق حالیہ نیشنل سکیورٹی کمیٹی (این ایس سی) میں اس بات پر زور دیا گیا تھا کہ پاکستان کی سکیورٹی فورسز کی توجہ دہشتگردی کے خلاف جنگ سے ہٹانا انڈیا کی اسٹریٹجک حکمتِ عملی ہے، تاکہ تحریکِ طالبان پاکستان کو سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کے درمیان سانس لینے کا موقع مل سکے۔ اعلامیے کے مطابق یہ شدت پسندوں کے خلاف کارروائیوں کے دوران یہ ایک روز میں شدت پسندوں کی سب سے بڑی تعداد ہلاک کی گئی ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس یہ معلومات کچھ دن سے تھیں کہ ان کے بیرونی آقا ان پر زور ڈال رہے تھے کہ یہ جلد از جلد پاکستان میں گھسیں اور وہاں کوئی سرگرمی انجام دیں۔

انہی معلومات کی بنیاد پر سرحدوں پر نگرانی اور چیکنگ سخت کر دی گئی تھی اور اسی دوران ان کی نشاندہی ہوگئی۔ وفاقی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ انڈیا جو بھی قدم اٹھا رہا ہے، وہ کہیں نہ کہیں پکڑا جا رہا ہے یا انٹرسیپٹ ہو رہا ہے، ان شدت پسندوں پر بھی وہیں سے زور ڈالا جا رہا تھا کہ پاکستان میں داخل ہو کر دہشت گردی کریں۔ محسن نقوی نے کہا کہ پچھلے کچھ عرصے سے ان (دہشت گردوں) کے پاؤں مسلسل اکھڑ رہے رہیں، پچھلے دو ہفتوں میں مارے جانے اور گرفتار ہونے والے دہشت گردوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، جو ہمارے لیے ایک اچھی علامت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بے گناہ انسانوں پر حملہ کرنے والے دہشتگرد کسی رعایت کے مستحق نہیں؛ سینیٹر سلیم
  • کوئٹہ، سی ٹی ڈی کی کارروائی، دو مبینہ دہشتگرد ہلاک
  • کوئٹہ کے دیسی ساختہ ایئر کولر، ’کم دام بہترین کام‘
  • پاک افغان سرحد پر دراندازی کی کوشش ناکام، 54 دہشتگرد ہلاک
  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی دہشتگردی: کشمیریوں کے گھروں کو دھماکا خیز مواد سے اڑایا جانے لگا
  • پاک افغان سرحد پر خوارج کی دراندازی کی کوشش ناکام، سیکیورٹی فورسز نے 54 دہشتگرد ہلاک کردیے
  • خیبرپختونخوا: سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں 15 خوارج ہلاک، 2 جوان شہید
  • مقبوضہ کشمیر، بھارتی فوج نے مزید 3 گھر تباہ کر دیے
  • پشین، سی ٹی ڈی کی کارروائی، 9 مبینہ دہشتگرد ہلاک