اسلام آباد:

اسلام آباد ہائیکورٹ نے جبری گمشدہ افراد بازیابی کمیشن کے چیئرمین کی تعیناتی چار ہفتے میں کرنے کا حکم دے دیا۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے لاپتہ شہری عمر عبداللہ کی بازیابی سے متعلق انکی اہلیہ کی درخواست پر سماعت کی، عدالت نے چیئرمین کی تعیناتی کے بعد درخواست گزار کی امدادی رقم کی کمیٹی سے منظوری کا عمل دو ہفتے میں مکمل کرنے کی بھی ہدایت کردی۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت میں بتایا کہ درخواست گزار کیلئے امدادی رقم کی منظوری دی جا چکی ہے، نئے چیئرمین تعینات ہونگے تو ہم امدای رقم پر کارروائی آگے بڑھا سکیں گے، جبری گمشدہ افراد بازیابی کمیشن کے چیئرمین امدادی کمیٹی کے سربراہ ہیں۔ 

عدالت نے استفسار کیا کہ چیئرمین کمیشن کی تعیناتی کا پراسیس کس مرحلے میں ہے؟ جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل راشد حفیظ کا کہنا تھا کہ چھ ہفتے کا وقت دیدیں، تعیناتی ہو جائے گی۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ہدایت دی کہ آئندہ سماعت پر پھر چیئرمین کمیشن کی تعیناتی اور کمیٹی کی منظوری کے بعد چیک لے کر آئیں۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے لاپتہ عمر عبداللہ کے بیٹے کو اپنے پاس بلا کر کرسی پر بٹھا لیا، انہوں نے کہا کہ المیہ یہ ہے کہ اس بچے نے اپنے والد کو دیکھا تک نہیں اور کچھ بتایا بھی نہیں جا رہا۔

جسٹس محسن کیانی نے کہا کہ عدالت نے آرڈر کیا تھا کہ مسنگ پرسن سے متعلق کوئی بھی انفارمیشن ہو عدالت سے شیئر کریں، مجھے انٹیلی جنس ایجنسیوں کی کمیٹی کے نمائندوں سے ان کیمرہ بریفنگ چاہیے۔

جسٹس محسن کیانی نے کہا کہ ریاست کو بتانا ہو گا کہ اس مسئلے سے نمٹا کیسے جائے، اس فیملی کو معاوضہ مل جانا مسئلے کا حل نہیں، جنگ چل رہی ہے ریاست کے اپنے بہت سے مسائل ہیں لیکن پھر بھی یہ مسئلہ حل ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ چیزیں شیئر کی جا سکتی ہیں اور کچھ یقینی طور پر شیئر نہیں بھی ہو سکتیں، میری رائے کے مطابق پچھلے جبری گمشدگی کمیشن نے کوئی کام نہیں کیا۔

فاضل جج نے کہا کہ اس بچے سے میں نے چند سوالات کیے اس نے سب کے جواب دیے ہیں، انہی بچوں نے آگے اس ملک کو سنبھالنا ہے، شاید اللہ تعالیٰ چیزوں کا کوئی بہتر راستہ نکال دے، ڈیٹا اور چیزیں شیئر کرینگے تو پھر ہی پتہ چلے گا، یہ کیس اس ہائیکورٹ میں پچھلے آٹھ نو سال سے زیرالتواء ہے، عدالت نے کیس کی سماعت 24 جون تک ملتوی کر دی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کی تعیناتی نے کہا کہ کیانی نے عدالت نے

پڑھیں:

جائیداد کے تنازع پر پھوپھو کو بے دردی سے قتل کرنے والے ملزم کی سزائے موت برقرار

قتل میں سزائے موت پانے والے ملزم کی سزا کے خلاف اپیل پر پشاور ہائیکورٹ میں  جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ اور جسٹس عبد الفیاض نے درخواست پر سماعت کی۔ اسلام ٹائمز۔ پشاور ہائیکورٹ نے اپنی سگی پھوپھی کو قتل کرنے والے ملزم کی سزائے موت کے خلاف اپیل خارج کردی۔ تفصیلات کے مطابق پھوپھی کے قتل میں سزائے موت پانے والے ملزم کی سزا کے خلاف اپیل پر پشاور ہائیکورٹ میں  جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ اور جسٹس عبد الفیاض نے درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے ملزم کی جانب سے سزا کے خلاف دائر کی گئی اپیل خارج کرتے ہوئے ماتحت عدالت کے سزائے موت کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔ مدعی کے وکیل سید مبشر شاہ ایڈوکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ ملزم حارث نے 2021 میں صوابی کے علاقے یار حسین کے علاقے میں جائیداد کے تنازعے پر پھوپھی کو کلہاڑیوں کے وار سے قتل کیا جبکہ دوسری پھوپھی کو زخمی کیا تھا۔

صوابی کے سیشن کورٹ نے ملزم کو سزائے موت کی سزا سنائی جس پر حارث نے نظر ثانی کیلیے اپیل دائر کی۔ انہوں نے بتایا کہ ملزم سے خون آلود کلہاڑی بھی برآمد ہوئی اور دیگر شواہد بھی ٹھوس ہیں۔ عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر ملزم کی سزا کے خلاف اپیل خارج کی اور سزائے موت کا فیصلہ برقرار رکھا۔

متعلقہ مضامین

  • نیب عدالت ، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • اسلام آباد ہائی کورٹ کا آئندہ ہفتے کا ججز ڈیوٹی روسٹر جاری،6ڈویژن اور11سنگل بینچ دستیاب ہونگے
  • نوید اصغر چوہدری نے چیئرمین واپڈا کا چارج سنبھال لیا اسلام آباد:نوید اصغر چوہدری کو چیئرمین واپڈا کا چارج دیدیا گیا۔ ترجمان واپڈا کے مطابق ممبر فنانس واپڈا نوید اصغر چوہدری نے چیئرمین واپڈا کے عہدے کا چارج سنبھال لیا ہے۔ نوٹیفیکیشن کے مطابق نوید اصغر چوہ
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے 3 ججز کا تبادلہ درست قرار،ججوں کی درخواستیں مسترد،جسٹس نعیم اور جسٹس شکیل کا اختلافی نوٹ
  • جائیداد کے تنازع پر پھوپھو کو بے دردی سے قتل کرنے والے ملزم کی سزائے موت برقرار
  • ہائیکورٹ میں ججز کا تبادلہ بدنیتی پر مبنی تھا, جسٹس نعیم اور جسٹس شکیل کا اختلافی نوٹ
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز تبادلہ بدنیتی پر مبنی تھا؛ جسٹس نعیم اختر اور جسٹس شکیل کا اختلاف
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز تبادلہ بدنیتی پر مبنی تھا؛ جسٹس نعیم اختر اور جسٹس شکیل کا اختلاف
  • سپریم کورٹ: آئینی بینچ نے 3 ججز کا اسلام آباد ہائیکورٹ میں تبادلہ آئینی و قانونی قرار دے دیا
  • ’’جوڈیشل کمیشن کے پاس تبادلے کا اختیار نہیں‘‘ججز ٹرانسفر کیس کا فیصلہ محفوظ