سندھ کی سرکاری جامعات میں وائس چانسلر کی تقرری کے لیے قائم تلاش کمیٹی search committee نے ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے سربراہ کے لیے تین ناموں کا انتخاب کرلیا ہے۔ وائس چانسلرز کیلئے تین شخصیات کا انتخاب دو روز تک جاری رہنے والے انٹرویوز کے بعد کیا گیا ہے جس میں 17 امیدوار شریک ہوئے تھے۔ ان امیدواروں کو دستاویزات کی اسکروٹنی کے بعد انٹرویوز کے لیے بلایا گیا تھا۔

ایکسپریس کو محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کے ذرائع نے بتایا کہ جن تین امیدواروں کا نام بطور وائس چانسلر شارٹ لسٹ کیا گیا ہے۔ ان میں ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی کی پرووائس چانسلر پروفیسر نازلی حسین، سابق پرووائس چانسلر پروفیسر جہاں آرا اور پروفیسر خالد اشرفی شامل ہیں۔ جناح اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر شاہد رسول تین منتخب امیدواروں میں اپنی جگہ نہیں بنا سکے۔

واضح رہے کہ ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی کے لیے مجموعی طور پر 23 امیدواروں نے درخواست دی تھی۔

ذرائع کے مطابق جن تین ناموں کو شارٹ لسٹ کیا گیا ہے ان کے نام سیکیورٹی اداروں کو کلیئرنس کے لیے بھیجے جارہے ہیں اور کلیئرنس موصول ہونے کے بعد محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز سمری جامعات کی کنٹرولنگ اتھارٹی وزیر اعلی سندھ کو ارسال کرے گا۔ وزیر اعلی تین میں سے کسی ایک نام کا بطور وائس چانسلر انتخاب کریں گے۔

واضح رہے کہ تلاش کمیٹی کے مستقل اراکین میں بربنائے عہدہ چیئرمین سندھ ایچ ای سی ، سیکریٹری، سیکریٹری کالج ایجوکیشن، سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز اور جبکہ کوآپٹڈ رکن کے طور پر سابق وائس چانسلر ڈاکٹر سعید قریشی اور ڈاکٹر کرتار دیوانی شامل تھے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: وائس چانسلر کے لیے

پڑھیں:

پاک فضائیہ کی کارروائی دیکھ کر دل کیا دوبارہ یونیفارم پہن لوں، ایئر وائس مارشل (ریٹائرڈ) نصیر وائیں

پاک فضائیہ کے سابق ایئر وائس مارشل نصیر وائیں نے بھارت کے خلاف پاکستان کی فضائی کامیابی پر انتہائی مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج کی کارروائی دیکھ کر دل کیا دوبارہ سے جی سوٹ اور ہیلمٹ پہن کر جہاز میں بیٹھ جاؤں۔

یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی: 5 طیارے تباہ ہونے سے بھارت کو کتنا نقصان پہنچا؟

وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس چیز کا ہمیں اطمینان ہے کہ اس وقت پاک فضائیہ اچھے اور محفوظ ہاتھوں میں ہے اور جو نوجوان پائلٹس اس وقت جنگی جہاز اڑا رہے اور جو انجینیئرز جہازوں کو مینٹین کر رہے ہیں وہ یقینناً ہم سے بہتر پرفارم کریں گے۔

پاک فضائیہ نے ایک رات میں بھارت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان پہنچایا

ایئر وائس مارشل ریٹائرڈ نصیر وائیں نے کہا کہ اس خبر سے میں پوری قوم کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں کہ پاک فضائیہ نے ایک رات میں بھارت کو کتنا نقصان پہنچایا۔

انہوں نے کہا کہ ایک رافیل طیارے کی قیمت اندازاً 30 کروڑ ڈالر ہے تو اس لحاظ سے اگر 3 طیارے تباہ ہونے کی صورت میں بھارت کو ایک ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان پہنچ چکا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کو پہلے سے خبردار کیا جا رہا تھا کہ اگر وہ کوئی مس ایڈونچر کریں گے تو پوری قوت سے جواب دیا جائے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس آپریشن کی کامیابی پر پوری قوم مبارکباد کی مستحق ہے۔

بھارت نے انتہائی غیر ذمے دارانہ کارروائی کی

ایئر وائس مارشل نصیر وائیں نے کہا کہ بھارت نے اس کارروائی میں دور تک مار کرنے والے میزائلوں کا استعمال کیا اور ایسی صورت میں دوسرے ملک کو اندازہ نہیں ہوتا کہ آنے والا میزائل جوہری مواد سے لیس ہے یا نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے بھارت کے مقابلے میں بہت ذمے دارانہ طریقے سے ردعمل دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے 6 جگہوں پر حملہ کیا اور میرے خیال سے یہ بہت بڑی بات ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک جوہری ملک کو دوسرے جوہری ملک کے خلاف ایسا اقدام نہیں کرنا چاہیے تھا۔

انہوں نے کہا کہ یہ میرے خیال  سے بہت بڑی بات ہے اور یہ بڑے پیمانے پر جنگ کے زمرے ہی میں آنا چاہیے اور اگر خدانخواستہ بڑے پیمانے پر جنگ ہوتی ہے تو پاکستان کے پاس اس سے نمٹنے کا انتظام موجود ہے۔

پاکستان کا میزائل ڈیفنس سسٹم کیسا ہے؟

پاکستان کے میزائل ڈیفینس سسٹم کے بارے میں بات کرتے ہوئے نصیر وائیں نے کہا کہ پاکستان کے پاس موجود میزائل ڈیفنس سسٹم کسی طرح بھی ایس 400 سے کم نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ ہمارے پاس بہت بہتر ایئر ڈیفنس نظام موجود ہے اور ہمیں اس سلسلے میں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔

کیا بھارتی فضائیہ نے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی؟

اس بات کے جواب میں نصیر وائیں نے کہا آپریشن کی تفصیلات تو آئی ایس پی آر بتا سکتا ہے لیکن دونوں ملکوں کے پاس صلاحیت ہے کہ وہ سرحد عبور کیے بغیر ایک دوسرے کے خلاف کارروائی کر سکتے ہیں۔ لیکن جب ایک میزائل نے سرحد عبور کر لی تو یہ چیز غیر اہم ہو جاتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب ان کا میزائل آ گیا تو انہوں نے جنگی اقدام تو کر دیا۔

پاک فضائیہ کو کیا چیز بھارتی فضائیہ سے برتر بناتی ہے؟

اس سوال کے جواب میں ایئر وائس مارشل ریٹائرڈ نصیر وائیں نے کہا کہ اس میں کچھ عناصر شامل ہیں، ایک یہ کہ آپ کو پہلے سے معلومات مل جائے کیوں کہ جتنی جلدی معلومات ملتی ہیں آپ کو ردعمل دینے کے لیے اتنا زیادہ وقت مل جاتا ہے اور اس کا انحصار آپ کی ہیومن انٹیلی جنس اور آلات پر ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان فضائی طاقت کا تناسب 1:3 ہے لیکن اس کے باوجود پاکستان نے ہمیشہ ایسی صلاحیت رکھی ہے جو بڑے سائز کی فضائی طاقت کو مات دے سکتی ہے۔

ایئر وائس مارشل ریٹائرڈ نصیر وائیں نے مزید کہا کہ اس کے بعد ایک اور عنصر یہ ہے کہ آپ کے پائلٹس کی تربیت کیسی ہے، ہم سنہ 1983 سے ایف 16 اڑا رہے ہیں، جے ایف 17 ہم سنہ 2007 سے استعمال کر رہے ہیں، جے 10 ہم 2 سال سے استعمال کر رہے ہیں تو یہ اہم بات ہے کہ ہمارے پائلٹس جن طیاروں کو اُڑا رہے ہیں اور ہمارے انجینیئرز جن طیاروں کو مینٹین کر رہے ہیں اور اس چیز میں ہمارا تجربہ کافی سالوں پر محیط ہے۔

بھارت کے رافیل طیارے

اس سوال کے جواب میں نصیر وائیں نے کہا کہ رافیل کو بھارتی فضائیہ میں شامل ہوئے ابھی ڈیڑھ سے 2 سال ہوئے ہیں اور یہ بھی سننے میں آیا ہے کہ اس کی صلاحیت 100 فیصد نہیں ہے۔

پاک فضائیہ کے جوانوں کا مورال کیسا ہے؟

اس سوال کے جواب میں نصیر وائیں نے کہا کہ پوری قوم اس وقت اپنے اختلافات بھلا کر اکٹھی ہو چکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ایئر فورس ایسی واحد فورس ہے جس میں آفیسرز سامنے آ کر لڑتے ہیں اور کسی بھی ایسے حملے کے نتیجے میں پاک فضائیہ کے پائلٹس کا جذبہ اس قدر زیادہ ہوتا ہے کہ انہیں لگتا ہے اب کام کرنے کا موقع آیا ہے۔

’قیادت کا کردار انتہائی اہم ہے‘

انہوں نے کہا کہ یہ بھی اہم ہے کہ کسی ادارے کو کس طرح کی قیادت دستیاب ہے۔ اس وقت فوج اور حکومت کی قیادت پرعزم ہے اور وہ اپنی لگن کا اظہار کر رہی ہے۔ اس وقت جو فوجی اور سیاسی قیات ہے، اس نے پہلے ہی بھارت کو خبردار کیا تھا کہ اگر کسی مس ایڈونچر کی کوشش کی گئی تو اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔

’بھارت کا فوجی ایکشن جنگی جرم سے بڑھ کر ایک گناہ ہے‘

ایئر وائس مارشل ریٹائرڈ نصیر وائیں نے کہا کہ دنیا میں اس وقت جو جوہری صلاحیت کے حامل ملک ہیں وہ جنگی جنون کی باتیں نہیں کرتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو بھارت کا کیس جوہری تحفیف کے عالمی ادارے آئی اے ای اے کے سامنے رکھنا چاہیے کہ ایک جنگی جنون میں مبتلا ملک ایک دوسرے ایسے ملک کے خلاف جنگ کی باتیں کرتا ہے جو خود بھی ایک جوہری ملک ہے۔

’مساجد پر حملہ کرنا بھارت کا ایک اور سنگین جرم‘

انہوں نے کہا کہ بھارت کا دوسرا جرم یہ ہے کہ اگر بڑے پیمانے پر بھی جنگ ہو تو کوئی ملک کسی دوسرے ملک کے عبادتخانوں پر حملے نہیں کرتا جبکہ بھارت نے مسجدوں پر حملہ کیا ہے جس کا عالمی قوتوں کو نوٹس لینا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارتی طیارے رافیل پاک بھارت کشیدگی پاکستان کا میزائل ڈیفنس سسٹم سابق ایئر وائس مارشل نصیر وائیں

متعلقہ مضامین

  • تھیلیسیمیا کے عالمی دن پر فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی میں آگاہی سیمینار کا انعقاد
  • ایکسائز اہلکار بن کر شہری کی شارٹ ٹرم کڈنیپنگ، 3 ملزمان کی درخواستِ ضمانت مسترد
  • ٹیچنگ ہسپتالوں کے پروفیسرز سمیت تمام فیکلٹی ممبران کی چھٹی بند
  • کولمبیا یونیورسٹی میں فلسطین کے حق میں احتجاج، درجنوں طلبہ گرفتار
  • کولمبیا یونیورسٹی میں فلسطین کے حق میں احتجاج، درجنوں طلباء گرفتار
  • پاک فضائیہ کی کارروائی دیکھ کر دل کیا دوبارہ یونیفارم پہن لوں، ایئر وائس مارشل (ریٹائرڈ) نصیر وائیں
  • آرمی ایکٹ کی اصل شکل میں بحالی، اکثریتی شارٹ آرڈر جاری
  • چینی صدر کی فریڈرک مرز کو جرمنی کے چانسلر کے طور پر منتخب ہونے پر مبارکباد
  • عبد الرحمٰن پشاوری کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جا سکتا، عرفان صدیقی