وائس چانسلر کا انتخاب؛ ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی کے لیے تین نام شارٹ لسٹ
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
سندھ کی سرکاری جامعات میں وائس چانسلر کی تقرری کے لیے قائم تلاش کمیٹی search committee نے ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے سربراہ کے لیے تین ناموں کا انتخاب کرلیا ہے۔ وائس چانسلرز کیلئے تین شخصیات کا انتخاب دو روز تک جاری رہنے والے انٹرویوز کے بعد کیا گیا ہے جس میں 17 امیدوار شریک ہوئے تھے۔ ان امیدواروں کو دستاویزات کی اسکروٹنی کے بعد انٹرویوز کے لیے بلایا گیا تھا۔
ایکسپریس کو محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کے ذرائع نے بتایا کہ جن تین امیدواروں کا نام بطور وائس چانسلر شارٹ لسٹ کیا گیا ہے۔ ان میں ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی کی پرووائس چانسلر پروفیسر نازلی حسین، سابق پرووائس چانسلر پروفیسر جہاں آرا اور پروفیسر خالد اشرفی شامل ہیں۔ جناح اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر شاہد رسول تین منتخب امیدواروں میں اپنی جگہ نہیں بنا سکے۔
واضح رہے کہ ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی کے لیے مجموعی طور پر 23 امیدواروں نے درخواست دی تھی۔
ذرائع کے مطابق جن تین ناموں کو شارٹ لسٹ کیا گیا ہے ان کے نام سیکیورٹی اداروں کو کلیئرنس کے لیے بھیجے جارہے ہیں اور کلیئرنس موصول ہونے کے بعد محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز سمری جامعات کی کنٹرولنگ اتھارٹی وزیر اعلی سندھ کو ارسال کرے گا۔ وزیر اعلی تین میں سے کسی ایک نام کا بطور وائس چانسلر انتخاب کریں گے۔
واضح رہے کہ تلاش کمیٹی کے مستقل اراکین میں بربنائے عہدہ چیئرمین سندھ ایچ ای سی ، سیکریٹری، سیکریٹری کالج ایجوکیشن، سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز اور جبکہ کوآپٹڈ رکن کے طور پر سابق وائس چانسلر ڈاکٹر سعید قریشی اور ڈاکٹر کرتار دیوانی شامل تھے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: وائس چانسلر کے لیے
پڑھیں:
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب امجد پرویز کا انتخابات کے ضابطہ اخلاق پر سختی سے عملدرآمد کا حکم
میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پنجاب بار کونسل کا کہنا تھا کہ الیکشن کو صاف اور شفاف بنانے کے لیے ضابطہ اخلاق پر ہر صورت عمل کروائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں صدر لاہور ہائیکورٹ بار، صدر لاہور بار ایسوسی ایشن نے ان کے اقدامات کی تائید کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پنجاب بار کونسل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب امجد پرویز نے پنجاب بار کونسل کے انتخابات کا شیڈول جاری ہونے کے بعد ضابطہ اخلاق پر سختی سے عمل درآمد کا حکم دیدیا۔ انتخابی مہم میں ووٹرز اور سپورٹرز کے لیے کھانوں کے اہتمام پر مکمل طور پر پابندی عائد، بینرز اور فلیکس آویزاں کرنے سے امیدواروں کو روک دیا گیا۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب امجد پرویز نے واضح کیا ہے کہ فائرنگ کرنے والے وکلا نااہل اور ان کے خلاف مقدمات درج ہوں گے، بلاتفریق کارروائی ہوگی، الیکشن صاف اور شفاف ہوں گے۔ واضح رہے کہ پنجاب بار کونسل کے انتخابات یکم نومبر کو ہوں گے، شیڈول کا اعلان ہوچکا ہے، امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی وصولی کا سلسلہ جاری ہے۔
پنجاب بار کونسل کے انتخابات میں ریٹرننگ آفیسر کے فرائض سر انجام دینے والے چیئرمین پنجاب بار کونسل اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب امجد پرویز نے میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کو صاف اور شفاف بنانے کے لیے ضابطہ اخلاق پر ہر صورت عمل کروائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں صدر لاہور ہائیکورٹ بار آصف نسوانہ، صدر لاہور بار ایسوسی ایشن مبشر الرحمان چودھری نے ان کے اقدامات کی تائید کی ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب امجد پرویز نے مزید کہا کہ انتخابی مہم کے دوران امیدواروں کی جانب سے ووٹرز اور سپورٹرز کے لیے بڑے بڑے ہوٹلوں میں کھانوں کے انتظامات کیے جاتے تھے جس پر کروڑوں روپے خرچ آتے۔
انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ امیدواروں پر مکمل طور پر کھانوں کے انتظامات پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، امیدواروں کو انتخابی مہم کے دوران سٹیکرز، پینا فلیکسز اور بینرز لگانے پر بھی پابندی ہوگی۔ امجد پرویز نے کہا کہ گھر گھر جاکر ووٹ مانگنے سے بھی امیدواروں کو روک دیا، امیدوار صرف بار ایسوسی ایشنز میں مہم چلا سکتے ہیں، خلاف ورزی کرنے والے نااہل ہوں گے۔ دوسری جانب ایڈووکیٹ جنرل پجاب امجد پرویز کے حکم پر بینرز آویزاں کرنے والوں کے خلاف بلا تفریق آپریشن کلین اپ شروع کر دیا گیا، لاہور ڈویژن سمیت دیگر اضلاع میں بلا تفریق پنجاب بارکونسل کے امیدواروں کے بینرز اتروا دیئے گئے۔