اجلاس کے دوران کوئٹہ میں رکشہ کے بجائے الیکٹرک گاڑیوں کی منظوری، ٹریفک نظام کو بہتر بنانے، موحول کی بہتری سمیت دیگر مسائل پر گفتگو کی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کی زیر صدارت کوئٹہ ڈویلپمنٹ پروجیکٹ کی پیش رفت سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کوئٹہ میں منعقد ہوا۔ جس میں متعدد اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں صوبائی وزیر بخت محمد کاکڑ، پرنسپل سیکرٹری بابر خان، کمشنر کوئٹہ ڈویژن حمزہ شفقات، پروجیکٹ ڈائریکٹر رفیق بلوچ، سیکرٹری ٹرانسپورٹ حیات خان، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہراللہ خان بادینی، سی ای او پی پی پی ڈاکٹر فیصل خان، ڈویلپمنٹ اسپیشلسٹ محمد فیض کاکڑ اور دیگر متعلقہ حکام شریک ہوئے۔ اجلاس میں صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں ٹریفک مینجمنٹ کے لیے متعدد اقدامات کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے مرکزی شہر کو "ڈاؤن ٹاؤن" قرار دینے کی منظوری دی، جہاں رکشوں کی جگہ محدود تعداد میں جدید اور ماحول دوست الیکٹرک کاریں متعارف کرائی جائیں گی۔ ان میں خواتین کے لیے خصوصی پنک کاریں (گلابی گاڑیاں) بھی شامل ہوں گی۔

وزیراعلیٰ نے اجلاس میں وال چاکنگ ایکٹ کی خلاف ورزی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سیاسی جماعتوں اور اشتہاری کمپنیوں کو قانونی نوٹس جاری کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکمران جماعتوں سمیت کوئی بھی سیاسی تنظیم اگر خلاف ورزی کی مرتکب پائی گئی تو اس کے خلاف بلاامتیاز کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ جلسوں اور سیاسی سرگرمیوں کے بعد تمام پینا فلیکس اور دیگر تشہیری مواد فوری طور پر ہٹا دیا جائے۔ تعلیم کے شعبے میں پیش رفت کے لیے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے ہدایت کی کہ غیر فعال سرکاری اسکولوں کو بلوچستان ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ کے تحت فعال بنایا جائے۔ شجرکاری کے فروغ کے لیے محکمہ جنگلات کو ایک جامع منصوبہ تیار کرنے کا حکم بھی دیا گیا۔ کیفے بلدیہ کی تنظیم نو کے لیے سمری میں تاخیر پر وزیراعلیٰ نے سیکرٹری بلدیات پر اظہار برہمی کیا اور سست روی پر جواب طلبی کرلی۔

انہوں نے واضح کیا کہ عوامی مفاد کے منصوبوں میں کسی قسم کی تاخیر یا رکاؤٹ ناقابل قبول ہے۔ کمشنر کوئٹہ ڈویژن حمزہ شفقات نے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ شہر میں پیشہ ور بھکاریوں کے خلاف جاری مہم کے تحت گزشتہ ایک ہفتے میں 1500 سے زائد بھکاریوں کو حراست میں لے کر بحالی مراکز منتقل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ شہر کی شاہراہوں پر گائے اور بیل جیسے مویشی ٹریفک میں خلل اور عوامی مشکلات کا باعث بن رہے ہیں۔ اس مسئلے پر کارروائی کرتے ہوئے میٹروپولیٹن کارپوریشن نے گزشتہ سات دنوں کے دوران سات بیل پکڑ کر فلاحی اداروں کے حوالے کیے ہیں۔ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے عالمو چوک میں ٹریفک کو منظم کرنے اور مٹن مارکیٹ کی واگزار کرائی گئی زمین پر زیر زمین پارکنگ اور بالائی سطح پر پبلک پارک کی جلد تکمیل کی ہدایات جاری کیں۔ وزیراعلیٰ نے تمام محکموں کو ہدایت کی کہ عوامی فلاح سے متعلق منصوبوں میں سنجیدگی، تیزی اور شفافیت کو یقینی بنایا جائے تاکہ کوئٹہ کو جدید، صاف اور منظم شہر بنایا جا سکے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اجلاس میں ہدایت کی انہوں نے کے لیے

پڑھیں:

امریکہ نے چینی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر دباؤ کے لئے ریاستی طاقت استعمال کرتے ہوئے متعدد بل منظور کیے ، چینی میڈیا

امریکہ نے چینی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر دباؤ کے لئے ریاستی طاقت استعمال کرتے ہوئے متعدد بل منظور کیے ، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 19 May, 2025 سب نیوز

بیجنگ :حال ہی میں امریکی وزارت تجارت نے چین کی ہواوے کمپنی کے اسسینڈ اے آئی چپس کے استعمال پر عالمی پابندی کا حکم نامہ جاری کرتے ہوئے نہ صرف تمام ممالک کو ہواوے کی اسسینڈ چپس استعمال کرنے سے روک دیا بلکہ امریکی چپس کو چین کے مصنوعی ذہانت کے ماڈلز کی تربیت کے لیے استعمال کرنے سے بھی روک دیا اور یہاں تک کہ امریکی جدید چپس کو چین کے ہاتھوں میں آنے سے روکنے کے لیے تھرڈ پارٹی پروکیورمنٹ چینلز کو بھی بند کردیا۔ اگرچہ امریکی وزارت تجارت نے فوری طور پر پابندی کے اس حکم نامے کو “خطرے کے انتباہ” میں تبدیل کر دیا ہے ، لیکن دنیا کے سامنے “خوفناک اثر” پیدا کرکے ہواوے کی چپس کی بین الاقوامیت کو مکمل طور پر ختم کرنے کا امریکا کا ارادہ واضح ہے۔

امریکا کی جانب سے اس کی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ اسے شبہ ہے کہ ہواوے چپس میں امریکی ٹیکنالوجی کااستعمال کیا گیا اور یوں یہاں امریکی ایکسپورٹ ایڈمنسٹریشن ریگولیشنز میں ‘براہ راست غیر ملکی مصنوعات کے قوانین’ کا اطلاق ہوتا ہے۔ ثبوت? وہ ہمیشہ کی طرح، ہے ہی نہیں. دراصل رواں سال مارچ میں امریکی وزارت تجارت نے ہواوے چپس خریدنے والے جرمن لیبنیز سپر کمپیوٹنگ سینٹر میں تحقیقات کی تھیں اور نتیجہ یہ نکلا تھا کہ اسسینڈ 910 بی چپ میں امریکی ٹیکنالوجی کا تناسب صفر تھا اور پھر کہانی ختم۔حالیہ برسوں میں، امریکہ نے چینی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر دباؤ کے لئے ریاستی طاقت استعمال کرتے ہوئے متعدد بل منظور کیے ہیں، لیکن ان کا اثر بہت محدود رہا.

ہواوے کو مثال کے طور پر لیجیے۔ مئی 2019 میں ، امریکہ نے قومی سلامتی کے بہانے ہواوے کی سپلائی چین کے خلاف جامع کریک ڈاؤن کا آغاز کیا۔اس کے جواب میں، ہواوے نے اگست 2019 میں ہارمونی او ایس سسٹم کا ورژن 1.0 جاری کیا، ستمبر 2024 میں خود ساختہ 5 جی چپ سے لیس ہواوے میٹ 60 پرو موبائل فون لانچ کیا گیا، اکتوبر 2024 میں ہواوے ہارمونی او ایس کو ورژن 5.0 میں اپ گریڈ کیا گیا اورپھر 19 مئی 2025 کو ونڈوز، میک او ایس اور لینکس کے موجودہ تین بڑے آپریٹنگ سسٹمز سے آزاد ہارمونی او ایس 5.0 آپریٹنگ سسٹم سے لیس دنیا کا پہلا ہواوے کمپیوٹر باضابطہ طور پر جاری کیا گیا ۔ امریکہ کی جانب سے محاصرہ اور دباؤ چینی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو اپنی ترقی کو تیز کرنے پر مجبور کر رہا ہے ، اور چین کی چپ کی پیداوار کی صلاحیت نہ صرف دس گنا بڑھی ہے (شپمنٹ کے لحاظ سے دنیا میں تیسرے نمبر پر ہے) بلکہ چینی چپس کے معیار میں بھی بڑی پیش رفت دیکھنے میں آئی ہے۔

اس دفعہ امریکہ کی “ہواوے اے آئی چپس پر پابندی” کا اچانک اقدام درحقیقت اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ہواوے چپس میں ایک اور اہم پیش رفت قریب ہے۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ہواوے کی اسسینڈ چپس کارکردگی کے لحاظ سے این ویڈیا کی کچھ چپس کے معیار تک پہنچ چکی ہیں یا ان سے بھی آگے نکل چکی ہیں۔ مثال کے طور پر ، اسسینڈ 910 سی کی سنگل کارڈ کارکردگی این ویڈیا ایچ 100 کے مقابلے میں 96فیصد تک پہنچ گئی ہے ، لیکن بجلی کی کھپت ایچ 100 کے مقابلے میں 30فیصد کم ہے ا ور قیمت این ویڈیا کا صرف نصف ہے۔ ہواوے کا جدید ترین کلاؤڈ میٹرکس 384 کلسٹر کا میموری بینڈوتھ این ویڈیا کے این وی ایل 72 سسٹم کو بھی پیچھے چھوڑ رہا ہے۔جیسے ہی انتظامی ذرائع ٹیکنالوجی کے بہاؤ کو منجمد کرنے کی کوشش کرتے ہیں ، مارکیٹ کی قوتیں متحرک ہوجاتی ہیں۔ چین کے مقامی جی پی یو مینوفیکچررز کی تعداد میں اضافے کے باعث ہواوے اکیلی نہیں رہی۔ این ویڈیا چپس تبدیل کرنے کے لئے اضافی آر اینڈ ڈی اخراجات کا تناسب پہلے کے 47فیصد سے 12فیصد تک کم کردیا گیا ہے اور متبادل اخراجات کی شرط ختم ہو گئی۔ دوسری بات یہ ہے کہ جدت طرازی کا ماڈل بہت تیزی سے آگے بڑھا ہے، جس کی وجہ سے ہواوے چپس مینوفیکچرنگ کے عمل میں خامیوں کے باوجود ڈھانچے کی جدت طرازی کے ذریعے بہترین کارکردگی دکھانے میں کامیابی سے آگے نکلی ہیں ۔

اس سے بھی زیادہ دلچسپ بات یہ ہے کہ معیارات کی ترتیب کا فیصلہ خاموشی سے منتقل ہوا ہے۔ بین الاقوامی مصنوعی ذہانت کے معیارات کی حالیہ کانفرنس میں ہواوے کی جانب سے پیش کردہ “متنوع کمپیوٹنگ انٹرکنکشن پروٹوکول” کو 67 ممالک کی حمایت حاصل ہوئی جبکہ این ویڈیا کی قیادت میں معیارات کی تجویز کو حد سے زیادہ “امریکی عناصر ہونے ” کی وجہ سے ترک کردیا گیا ۔مارکیٹ توقع سے زیادہ تیزی سے اپنے انتخاب کا مظاہرہ کرتی ہے۔ یورپی یونین کے “ڈیجیٹل خودمختار فنڈ” نے خریداری کی فہرست میں اسسینڈ چپس کو شامل کیا۔امریکی پابندی کا اعلان ہوتے ہی سعودی عرب نے این ویڈیا کے جی بی 300 چپس کے اصل آرڈر کا 40 فیصد ہواوے کے اسسینڈ سلوشن پر منتقل کر دیا۔

جرمنی میں لیبنیز سپر کمپیوٹنگ سینٹر نے امریکی پابندی کے اعلان کےاگلے دن اسسینڈ 910 بی سرورز کے لیے اپنے آرڈر کی تعداد 256 سے 500 تک بڑھا دی۔ فرانس کے مشتری سپر کمپیوٹر پراجیکٹ میں بھی اسسینڈ کو اولین انتخاب کے طور پر درج کیا گیا ہے.چین میں ایٹم بم، ہائیڈروجن بم اور مصنوعی سیارے کی تیاری سے لے کر بیدو نیوی گیشن تک اور پھر فائیو جی سے اے آئی چپس تک، تاریخ نے بار بار ثابت کیا ہے کہ کوئی بھی بیرونی دباؤ چین کی جدت طرازی کی رفتار کو تیز کرتا ہے ۔جب چینی انجینئرز مذاق کے طور پر امریکا کی جانب سے “مفت اشتہارات” کی فراہمی کا شکریہ ادا کرتے ہیں تو واشنگٹن کو یہ سمجھنا ہوگا کہ اس نے ہواوے کے لئے جو رکاوٹیں کھڑی کی ہیں، وہ چین کی تکنیکی ترقی میں پاؤں رکھنے کے ایک پتھر کے طور پر کام کرنے کے علاوہ خود امریکا کو نقصان پہنچائیں گی۔مصنوعی ذہانت کی چپس کے حوالے سے مقابلے کی جو حتمی شکل ہونی چاہیئے، وہ “زیرو سم گیم” کو چھوڑ کر جیت جیت تعاون کا “عالمی نمونہ” تخلیق کرنا ہو نا چاہئیے ۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر تنازع ایٹمی جنگ کا سبب بن سکتا ہے: برطانوی پارلیمنٹ چین کی معیشت کی  دباؤ کے باوجود اپریل میں مسلسل ترقی نیشنل سروس انڈسٹری پراڈکشن انڈیکس میں سال بہ سال 6.0 فیصد کا اضافہ  نئے دور میں چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کے نظریات پر مطالعے کی چینی صدر کی کتاب کا نیا ایڈیشن جاری ملک کی پندرہویں  پانچ سالہ منصوبہ بندی ، اعلیٰ معیار کے ساتھ تشکیل  دی جائے، چینی صدر آپ جہنم کے ہی حقدار ہیں، جاوید اختر کے متنازع بیان پر پاکستانی فنکاروں کا سخت ردعمل آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی ترقی میں کمی کی پیشگوئی کردی چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو سے کمبوڈیا میں ترقی کا فروغ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلیٰ پنجاب نے 12 اضلاع کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کی منظوری دے دی
  • میرے ہوتے ہوئے اداروں سے کرپشن کا خاتمہ نہ ہونا افسوسناک ہے، وزیراعلیٰ مریم نواز
  • امریکہ نے چینی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر دباؤ کے لئے ریاستی طاقت استعمال کرتے ہوئے متعدد بل منظور کیے ، چینی میڈیا
  • ندیم افضل چن نے بلاول بھٹو سے متعلق وزیراعظم کے فیصلے کو دانشمندانہ قرار دیا
  • بھارت: پاکستان سے مبینہ روابط اور ’آپریشن سندور‘ سے متعلق بیانات پر متعدد افراد گرفتار
  • ریلوے سسٹم میں سلیک پریڈ، متعدد ٹرینیں منسوخ
  • ایم ڈبلیو ایم کوئٹہ کا اجلاس منعقد، پارٹی فعالیت و دیگر امور پر گفتگو
  • ایم ڈبلیو ایم کوئٹہ کے اجلاس کا انعقاد، پارٹی فعالیت و دیگر امور پر گفتگو
  • وزیراعلی پنجاب کی زیر صدارت آسان کاروبار فنانس اور آسان کاروبار کارڈ سے متعلق خصوصی اجلاس