بھارتی سرپرستی میں کام کرنیوالے دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے، وزیر اعظم
اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیرِ اعظم شہباز شریف نے خیبر پختون خوا میں 9 خارجیوں کی ہلاکت پر سیکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔
’’جنگ ‘‘ کے مطابق جاری کیے گئے بیان میں وزیرِ اعظم نے کہا ہے کہ پاک افواج کی پیشہ ورانہ مہارت کی بدولت دہشت گردوں کا سدباب تیزی سے جاری ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ انسانیت کے دشمنوں کے مذموم عزائم خاک میں ملائیں گے۔ بھارتی سرپرستی میں کام کرنے والے دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔حکومت اور سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کے مکمل سدباب کے لیے پرعزم ہیں۔
آدھی رات کے وقت پٹاخوں کے پھٹنے سے پورا ہاسٹل گونجتا،بچے گونج سے جاگ اْٹھتے،پریشان ہوتے تھے لیکن کوئی سراغ نہ لگا سکا کہ یہ دھماکے کون کرتا تھا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
بھارتی سرپرستی میں دہشتگردی پاکستان کی سلامتی کیلیے خطرہ ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ترجمان پاک فوج نے کہا ہے کہ بھارتی سرپرستی میں دہشت گردی پاکستان کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے ایک اہم بین الاقوامی انٹرویو میں بھارت کی جانب سے پاکستان میں ریاستی سطح پر دہشتگردی کی سرپرستی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک واضح دشمنانہ پالیسی قرار دیا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نئی دہلی کی یہ حکمت عملی محض وقتی کارروائیوں تک محدود نہیں بلکہ ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی کوشش ہے، خاص طور پر بلوچستان جیسے حساس خطے میں۔
یہ بیان انہوں نے عالمی نشریاتی ادارے الجزیرہ کو دیے گئے انٹرویو میں دیا ۔ قبل ازیں گزشتہ ماہ وزیرستان میں ہونے والے خونریز حملے کے بعد پاکستان نے شدید ردِعمل ظاہر کیا تھا۔ اس حملے میں 16 فوجی جوان شہید جبکہ 20 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔ میڈیا رپورٹس کے بعد بعد فتنۃ الخوارج نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی، جب کہ پاکستانی اداروں کے مطابق اس دہشتگرد گروہ کو براہ راست بھارتی حمایت حاصل ہے، جس میں مالی معاونت، تربیت اور منصوبہ بندی شامل ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے انٹرویو میں واضح کیا کہ خوارج کی اصطلاح ان عناصر کے لیے استعمال کی جا رہی ہے جو ریاستِ پاکستان کے آئینی ڈھانچے، افواج اور شہریوں پر حملہ آور ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام میں جنگ یا جہاد کا اختیار صرف ریاست کو حاصل ہے، کسی انفرادی گروہ یا تنظیم کو یہ حق نہیں دیا جا سکتا۔
انہوں نے فتنۃ الخوارج کو اسلام، انسانیت اور پاکستانی معاشرتی اقدار کا کھلا دشمن قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ گمراہ نظریہ مسلمانوں کو ہی نشانہ بنا کر ایک مکروہ ایجنڈے کی تکمیل کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردی کی ایک اور شکل فتنۃ الہندوستان بھی ہے، جو ایسے گروہ یا نیٹ ورک پر مشتمل ہے جنہیں بھارت کی پشت پناہی حاصل ہے۔ ان گروہوں کا ہدف خاص طور پر بلوچستان میں تخریبی کارروائیوں کے ذریعے پاکستان کو داخلی طور پر کمزور کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی سیاسی اور خفیہ قیادت نے متعدد مواقع پر پاکستان میں عدم استحکام پھیلانے کی خواہش کا اظہار کیا ہے اور اس نیٹ ورک کے پیچھے ایک منظم دماغ یعنی اجیت دوول جیسا ماسٹر مائنڈ کارفرما ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ کئی مغربی ممالک بشمول امریکا اور کینیڈا، بھارت کے دہشتگرد گروہوں سے روابط اور ان کی سرپرستی کے شواہد تسلیم کر چکے ہیں۔ ان بیانات کو پاکستان کے عالمی سطح پر مؤثر سفارتی بیانیے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جس میں بھارت کی منافقانہ دوغلی پالیسیوں کو بے نقاب کیا جا رہا ہے۔
عالمی اور علاقائی سلامتی سے متعلق گفتگو میں جنرل احمد شریف چوہدری نے ایران پر اسرائیلی حملوں کی بھی مذمت کی اور پاکستان کی جانب سے تہران کو مکمل سیاسی و سفارتی حمایت کی یقین دہانی کروائی۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا کو اس وقت انصاف اور عالمی قانون کی روشنی میں فیصلے کرنے کی ضرورت ہے، ورنہ ریاستی دہشتگردی کے بڑھتے رجحانات دنیا کو ایک خطرناک سمت میں لے جا سکتے ہیں۔
ایٹمی معاملات پر بات کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کا نیوکلیئر پروگرام مکمل محفوظ اور عالمی معیارات کے مطابق ہے۔ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی قوت ہے اور اس کی دفاعی صلاحیت ناقابلِ تسخیر ہے۔ کسی ملک کی جرات نہیں کہ وہ پاکستان کے جوہری اثاثوں پر میلی نگاہ ڈال سکے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا ایٹمی پروگرام صرف دفاعی مقاصد کے لیے ہے، لیکن اس کی موجودگی پاکستان کے علاقائی تحفظ اور توازن کے لیے کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔