رکن بلوچستان اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان کے بیٹے کا اغوا کا ڈراپ سین ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
رکن بلوچستان اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان کے بیٹے کا اغوا کا ڈراپ سین ہوگیا WhatsAppFacebookTwitter 0 25 June, 2025 سب نیوز
کراچی (سب نیوز)رکن بلوچستان اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان کے بیٹے کے مبینہ اغوا کا معاملہ حل ہوگیا۔ پولیس کے مطابق بچہ مل گیا ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق بچہ خود سے گوادر روانہ ہوا تھا۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فوری کارروائی شروع کر دی تھی۔
واضح رہے کہ مولانا ہدایت الرحمان کا 13 سالہ بیٹا عبدالباسط کراچی کے علاقے سعود آباد میں واقع مدرسے میں زیر تعلیم تھا اور وہیں قیام پذیر بھی تھا۔ عبدالباسط مدرسے سے اپنے ماموں کے گھر منگھوپیر جانے کے لیے نکلا تھا لیکن وہاں نہیں پہنچا تھا۔وزیراعلی سندھ نے بھی بلوچستان اسمبلی کے رکن مولانا ہدایت الرحمان کے بیٹے کے مبینہ اغوا کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کی تھی اور وزیراعلی سید مراد علی شاہ نے عبد الباسط کی تلاش کے لئے ہر ممکن اقدامات کی ہدایت بھی کی تھی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان نے مشرق وسطی میں کشیدگی کے خاتمے اور ایران کے جوہری تنازع کے پرامن حل کیلئے پانچ نکاتی تجاویز پیش کر دیں پاکستان نے مشرق وسطی میں کشیدگی کے خاتمے اور ایران کے جوہری تنازع کے پرامن حل کیلئے پانچ نکاتی تجاویز پیش کر دیں سپریم کورٹ نے ٹیکس دہندگان کی گرفتاری اور ایف آئی آرز کو غیر قانونی قرار دیدیا وزارت خارجہ میں بڑی تبدیلیاں، متعدد ممالک میں پاکستانی سفیروں کے تبادلے، تفصیلات سب نیوز پر بلوچستان اسمبلی نے 8کھرب 96 ارب روپے سے زائد کا بجٹ منظور کر لیا ملک بھر میں مختلف مقامات پر طوفان اور گرج چمک کیساتھ بارش کا الرٹ جاری پاکستان کا 9ہمسایہ ممالک سے تجارتی خسارہ 11ارب 17کروڑ ڈالر سے تجاوز کرگیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بلوچستان اسمبلی اغوا کا
پڑھیں:
کوئٹہ: اسسٹنٹ کمشنر زیارت کی لاش تاحال برآمد نہ ہو سکی، ڈپٹی کمشنر ہرنائی کی وضاحت
اسسٹنٹ کمشنر زیارت محمد افضل کی لاش کی تلاش کا سلسلہ جاری ہے تاہم ابھی تک کوئی پیش رفت سامنے نہیں آسکی۔
ڈپٹی کمشنر جنرل ہرنائی محمد سلیم ترین کے مطابق لیویز فورس اور مقامی انتظامیہ کی ٹیمیں ہرنائی کے مختلف پہاڑی اور دشوار گزار علاقوں میں تلاش کر رہی ہیں۔
محمد سلیم ترین نے بتایا کہ ہرنائی کے علاقے زردآلو سے نوجوان محبت اللہ سمالانی کی لاش ضرور برآمد ہوئی ہے جسے لین دین کے تنازع پر قتل کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: ہرنائی میں زوردار دھماکا، 11 مزدور جاں بحق 6 شدید زخمی
انہوں نے کہا کہ لاش کو کوسٹ کے قبرستان میں سپردِ خاک کر دیا گیا ہے تاہم اسسٹنٹ کمشنر زیارت کی لاش کے حوالے سے کسی بھی علاقے سے کوئی اطلاع یا شواہد نہیں ملے۔
ڈپٹی کمشنر کے مطابق زردآلو، کوسٹ اور ٹکری کے علاقوں کی مکمل تلاشی لی جا چکی ہے لیکن وہاں سے صرف محبت اللہ کی لاش ملی ہے، اسسٹنٹ کمشنر محمد افضل کی بازیابی کے لیے آپریشن بدستور جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیے: بلوچستان سے اغوا ہونے والے 2 کشمیری شہری 3 ماہ بعد گھر پہنچ گئے
واضح رہے کہ گزشتہ دن میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ بلوچستان کے ضلع زیارت میں اغوا کیے گئے اسسٹنٹ کمشنر محمد افضل اور ان کے بیٹے کو سفاکانہ طور پر قتل کردیا گیا ہے اور دونوں کی گولیوں سے چھلنی لاشیں ہرنائی کے علاقے زردآلو سے برآمد ہوئیں۔
لیویز ذرائع کے مطابق محمد افضل اور ان کے بیٹے کو 2 ماہ قبل زیارت کے علاقے زیزری سے نامعلوم افراد نے اغوا کیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسسٹنٹ کمشنر بلوچستان اغوا بلوچستان ہرنائی