آزاد کشمیرکے شہریوں کیلیے پولیس نے کوئی حکم جاری نہیں کیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251006-08-17
اسلام آباد(صباح نیوز)اسلام آباد پولیس نے آزاد کشمیر سے متعلق سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک آڈیو ٹیپ کو جعلی قراردیا ہے ۔ اسلام آباد پولیس کے ترجمان نے اتوار کو ا یک بیان میں کہا کہ آڈیو ٹیپ میں جھوٹا دعویٰ کیا گیا ہے کہ آزاد کشمیر کے افراد کو راولپنڈی اسلام آباد کی حدود میں خاص طور پر چیک کیا جا رہا ہے۔ یہ خبر سراسر غلط ہے اور جھوٹی ہے۔ اسلام آباد پولیس کو ایسی کوئی ہدایات جاری نہیں کی گئی ہیں۔ معمول کی چیکنگ سب شہریوں کے لیے برابر ہے۔ شہریوں سے گزارش ہے کہ گمراہ کن افواہوں اور پراپیگنڈہ پر کان مت دھریں۔ کسی بھی شکایت کی صورت میں پکار 15 پر اطلاع دیں۔ گمراہ کن افواہ پھیلانا قانونا جرم ہے اور اس جرم کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اسلام آباد
پڑھیں:
وفاقی دارالحکومت کے 1400 تعلیمی اداروں میں انسداد منشیات کیلیے چیکنگ پر 3 افراد تعینات
اسلام آباد:وفاقی دارالحکومت کے 1400 تعلیمی اداروں میں انسداد منشیات کے لیے چیکنگ پر صرف 3 افراد تعینات کیے گئے ہیں۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے تعلیمی اداروں سے منشیات کے خاتمے سے متعلق کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی، جس میں بتایا گیا کہ منشیات خاتمے کا فریم ورک بنانے کے لیے عدالتی حکم کے باوجود آئی جی اسلام آباد سے متعلقہ حکام کی میٹنگ نہیں ہو سکی ۔
عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو 2 ہفتوں میں اے این ایف ، پرائیویٹ اسکول اتھارٹی و دیگر سے میٹنگ کی ہدایت کی۔ جسٹس راجا انعام امین منہاس نے ریمارکس دیے کہ جہاں امن وامان کا مسئلہ اہم ہے وہیں منشیات کے خاتمے کا مسئلہ بھی اہم ہے۔ امن و امان کے اقدامات کے باوجود کچہری میں دھماکا ہوگیا ۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر آئی جی کی مصروفیت تھی ، جلد میٹنگ ہو جائے گی۔
جسٹس راجا انعام امین منہاس نے ریمارکس دیے کہ آئی جی صاحب کو کہیں ایک گھنٹے کا کام ہے متعلقہ حکام سے منشیات کے خاتمے کے لیے میٹنگ کریں ۔ عدالت نے استفسار کیا کہ منشیات کے خاتمے سے متعلق پرائیویٹ اسکول ریگولیٹری اتھارٹی نے اب تک کیا اقدامات کیے ہیں۔
نمائندہ پرائیویٹ اسکول ریگولیٹری اتھارٹی (پیرا) نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد میں تقریباً ٹوٹل 1400 تعلیمی ادارے ہیں ۔ عدالت نے استفسار کیا کہ 1400 تعلیمی اداروں کے لیے آپ نے کتنے بندے تعینات کیے ہیں جو چیکنگ کرتے ہیں، جس پر نمائندہ پیرا نے بتایا کہ ہمارے پاس 3 افراد ہیں جو ان تعلیمی اداروں میں منشیات کے خاتمے سے متعلق چیکنگ کرتے ہیں ۔
جسٹس راجا انعام امین منہاس نے کہا کہ 14 سو تعلیمی ادارے اور چیکنگ کے لیے بندے 3، پھر تو آپ کو 4 سال لگ جائیں گے۔ آئندہ سماعت سے قبل متعلقہ حکام اور آئی جی میٹنگ کرکے ایک فریم ورک بنائیں ۔ بعد ازاں عدالت نے ہدایات جاری کرتے ہوئے سماعت 2 ہفتوں تک ملتوی کردی۔