برلن: جرمنی نے حالیہ ہفتوں میں فضائی حدود میں نظر آنے والے متعدد مشکوک ڈرونز کے پیچھے روس کے ممکنہ ہاتھ کا شبہ ظاہر کیا ہے۔

جرمن چانسلر فریڈرک مرز نے ایک بیان میں کہا کہ جرمنی میں متعدد ڈرون پروازیں دیکھی گئیں جن کے نتیجے میں بڑے ہوائی اڈوں پر پروازوں کا نظام درہم برہم ہوگیا۔ خاص طور پر میونخ ایئرپورٹ پر ہزاروں مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، جب کہ 10 ہزار سے زائد مسافروں کی پروازیں گھنٹوں تاخیر کا شکار رہیں۔

چانسلر نے مزید کہا کہ یورپی فضائی حدود میں ڈرونز کی دراندازیوں کی تعداد سرد جنگ کے دور کے مقابلے میں بھی زیادہ ہوچکی ہے۔ تاہم، انہوں نے واضح کیا کہ ان میں سے کوئی بھی ڈرون مسلح نہیں تھا بلکہ زیادہ تر جاسوسی مقاصد کے لیے اڑائے گئے تھے۔

یورپی حکام کے مطابق، ڈرون سرگرمیوں میں حالیہ اضافہ خطے کی سیکیورٹی کے لیے سنگین خدشات کو جنم دے رہا ہے۔ جرمنی نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے نیٹو اتحادیوں کے ساتھ مل کر اس معاملے کی مشترکہ تحقیقات کرے گا۔


 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

دنیا اسرائیل کیساتھ سفارتی اور تجارتی تعلقات منقطع کردے، ہسپانوی نائب وزیراعظم

روس کے یوکرین اور اسرائیل کے غزہ پر حملے کا تقابل کرتے ہوئے ہسپانوی نائب وزیراعظم کہا کہ جب روس پر سخت پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں تو اسرائیل کے خلاف ایسا کیوں نہیں کیا جاسکتا؟ اسلام ٹائمز۔ اسپین کی نائب وزیراعظم یولنزا ڈیاز نے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت اور بھوکے فلسطینی بچوں کو امدادی خوراک سے محروم رکھنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ہسپانوی نائب وزیراعظم نے مزید کہا کہ اسرائیل نے عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزیاں کی ہیں۔ روس کے یوکرین اور اسرائیل کے غزہ پر حملے کا تقابل کرتے ہوئے ہسپانوی نائب وزیراعظم کہا کہ جب روس پر سخت پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں تو اسرائیل کے خلاف ایسا کیوں نہیں کیا جاسکتا؟ انھوں نے سوال اُٹھایا کہ کیا یہ دونوں معاملات ایک جیسے نہیں ہیں؟ غزہ کی صورتحال کو بھی یوکرین جیسا ہی معاملہ سمجھا جانا چاہیے اور یورپی ممالک کو یکساں اصول اپنانے چاہئیں۔ انھوں نے شکوہ کیا کہ اسرائیل نے نہ صرف بین الاقوامی قوانین توڑے بلکہ یورپی قیادت نے اس سنگین صورتحال کو نظرانداز بھی کیا۔

یولنزا ڈیاز نے مزید کہا کہ اسرائیلی کی ان خلاف ورزیوں پر یورپی یونین کو فوری طور پر اس کے ساتھ تمام تر تعلقات ختم کر دینا چاہئیں۔ ہسپانوی نائب وزیراعظم نے کہا کہ عالمی برادری، بالخصوص یورپ، کو یہ پیغام دینا چاہتی ہوں کہ اسرائیل کے ساتھ ہر قسم کے معاہدے اور تعلقات ختم کردیے جائیں۔ ہسپانوی نائب وزیراعظم نے کہا کہ دنیا بھر میں لوگ غزہ کے لیے آواز بلند کر رہے ہیں اور یورپ میں بھی بڑی تعداد میں عوام سڑکوں پر نکل کر احتجاج کر رہی ہے لیکن یورپی عوام اور یورپی کمیشن کی پالیسیوں میں واضح فرق دکھائی دیتا ہے۔ خیال رہے کہ اسپین نے حال ہی میں صمود فلوٹیلا کو روکنے پر اسرائیلی سفارتکار کو طلب کرکے باضابطہ احتجاج ریکارڈ کرایا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • جرمنی : مشکوک ڈرون کی پروازوں میں روس کے ملوث ہونے کو شبہہ
  • نتین یاهو کی کرپشن، عوام کو جاسوسی کی ترغیب دیتی ہے، سابق صیہونی وزیر جنگ
  • پی آئی اے کے فضائی عملے کی گاڑی کو حادثہ
  • لاہور میں آج فضائی معیار کیسا رہے گا؟ جدید نظام کے تحت پیشگوئی
  • روس نے یوکرین کا سب سے بڑا ڈرون حملہ ناکام بنا دیا
  • جرمنی کو متعدد ڈرون پروازوں کے پیچھے روس کا ہاتھ ہونے کا شبہ
  • جرمنی: میونخ ائرپورٹ سے پروازوں کا سلسلہ بحال کردیا گیا
  • حادثات وواقعات میں بچوں اور خاتون سمیت 15 افراد جاں بحق
  • دنیا اسرائیل کیساتھ سفارتی اور تجارتی تعلقات منقطع کردے، ہسپانوی نائب وزیراعظم