جرمنی نے فضائی حدود میں جاسوسی ڈرونز کا ذمہ دار روس کو ٹھہرا دیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
برلن: جرمنی نے حالیہ ہفتوں میں فضائی حدود میں نظر آنے والے متعدد مشکوک ڈرونز کے پیچھے روس کے ممکنہ ہاتھ کا شبہ ظاہر کیا ہے۔
جرمن چانسلر فریڈرک مرز نے ایک بیان میں کہا کہ جرمنی میں متعدد ڈرون پروازیں دیکھی گئیں جن کے نتیجے میں بڑے ہوائی اڈوں پر پروازوں کا نظام درہم برہم ہوگیا۔ خاص طور پر میونخ ایئرپورٹ پر ہزاروں مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، جب کہ 10 ہزار سے زائد مسافروں کی پروازیں گھنٹوں تاخیر کا شکار رہیں۔
چانسلر نے مزید کہا کہ یورپی فضائی حدود میں ڈرونز کی دراندازیوں کی تعداد سرد جنگ کے دور کے مقابلے میں بھی زیادہ ہوچکی ہے۔ تاہم، انہوں نے واضح کیا کہ ان میں سے کوئی بھی ڈرون مسلح نہیں تھا بلکہ زیادہ تر جاسوسی مقاصد کے لیے اڑائے گئے تھے۔
یورپی حکام کے مطابق، ڈرون سرگرمیوں میں حالیہ اضافہ خطے کی سیکیورٹی کے لیے سنگین خدشات کو جنم دے رہا ہے۔ جرمنی نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے نیٹو اتحادیوں کے ساتھ مل کر اس معاملے کی مشترکہ تحقیقات کرے گا۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاکستانی فضائی حدود کی بندش، ایئر انڈیا سنگین مالی بحران سے دوچار، رائٹرز
برطانیہ (ویب ڈیسک)پاکستانی فضائی حدود کی بندش نے بھارتی ائیر لائن ایئر انڈیا کو شدید مالی بحران سے دوچار کردیا ہے۔
خبر ایجنسی رائٹرز کے مطابق پاکستان کی پابندیوں کے باعث ایئر انڈیا کے ایندھن کے اخراجات میں 29 فیصد اضافہ ہوگیا ہے جبکہ فضائی حدود کی بندش کی وجہ سے بھارتی ائیر لائن کو سالانہ ساڑھے 45 کروڑ ڈالر تک کا نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق امریکا، کینیڈا اور یورپ کیلئے ایئر انڈیا کی پروازیں طویل روٹس اختیار کرنے پر مجبور ہیں جس سے اخراجات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ نقصان کم کرنے کیلئے ایئر انڈیا نے چین سے سنکیانگ کی فضائی حدود کھولنے کی درخواست کی ہے اور اس سلسلے میں لابنگ بھی شروع کردی ہے۔
تاہم چینی دفترِ خارجہ نے بھارت کی درخواست سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔