’بوفے کا کھانا اپنے بیگ میں مت ڈالیں‘، سوئٹزرلینڈ کے ہوٹل کا بھارتی سیاحوں کو انتباہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
ایک بھارتی ڈاکٹر کی سوشل میڈیا پوسٹ نے اس وقت توجہ حاصل کر لی جب انہوں نے سوئٹزرلینڈ کے ایک ہوٹل میں قیام کے دوران پیش آئے ایک واقعے کا تذکرہ کیا، جس میں ہوٹل کی انتظامیہ نے بوفے کھانے سے متعلق ہدایت نامے میں صرف ’بھارتی سیاحوں‘ کو مخاطب کیا تھا۔
ڈاکٹر عرشیت دھمنسکر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں بتایا کہ چند سال قبل وہ اپنے اہلِ خانہ کے ہمراہ سوئٹزرلینڈ گئے تھے۔ وہاں ایک ہوٹل کے کمرے میں انہیں ایک نوٹس نظر آیا جس میں بوفے کھانے کو بیگ میں ڈالنے سے منع کیا گیا تھا۔
A few years ago, I was in Switzerland with my family.
"Don't pack buffet items into your purses. If you want, we can give you separately packed food items."
Which seems an okay message, that… https://t.co/k7WuSmIJQa
— Arshiet Dhamnaskar (@arshiet) October 5, 2025
انہوں نے لکھا کہ ہوٹل روم کے دروازے کے پیچھے ایک لمبا پیغام چسپاں تھا، جس کا خلاصہ یہ تھا براہ کرم بوفے کھانے کو اپنے بیگ یا پرس میں نہ ڈالیں۔ اگر آپ چاہیں تو ہم آپ کو علیحدہ پیک کھانا فراہم کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’بھارتی چینل نے پیسے دیکر کہا کہ کشمیریوں کے خلاف بولیں‘، بھارتی سیاح کی ویڈیو وائرل
ڈاکٹر دھمنسکر نے واضح کیا کہ اگرچہ بوفے میں آپ جتنا کھانا چاہے لے سکتے ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ مہمان کھانے کو بیگ میں بھر کر ساتھ لے جائیں۔
ان کے بقول جو بات سب سے زیادہ تکلیف دہ تھی، وہ یہ تھی کہ نوٹس کا آغاز براہِ راست (پیارے بھارتی سیاحوں) سے کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پیغام سب سیاحوں کے لیے عمومی طور پر بھی لکھا جا سکتا تھا، لیکن مخصوص طور پر صرف بھارتی سیاحوں کو مخاطب کرنا تکلیف دہ تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارتی سیاح بوفے بوفے کھانا سوئٹزرلینڈ سوئٹزرلینڈ ہوٹلذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارتی سیاح بوفے سوئٹزرلینڈ سوئٹزرلینڈ ہوٹل بھارتی سیاحوں
پڑھیں:
پی آئی اے کے روزویلٹ ہوٹل کے مستقبل سے متعلق دو تجاویز زیر غور
قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کے امریکن روزویلٹ ہوٹل کے مستقبل کا دپرپا فیصلہ تاحال نہ ہو سکا، ہوٹل سے متعلق مختلف تجاویز پر غور جاری ہے۔ایک تجویز ہے کہ روزویلٹ ہوٹل کو مسمار کرکے بڑا کمرشل پلازہ اسکی جگہ تعمیر کیا جائے اور دوسرا آپشن یہ ہے کہ ہوٹل کو برقرار رکھ کر اسے تجارتی مقاصد میں تبدیل کرکے منافع کمایا جائے۔اس متعلق کسی فرم سے جوائنٹ وینچر کے طور معاہدہ کیا جائے لیکن تاحال روزویلٹ ہوٹل کے لیے حکومت فنانشل ایڈوائزر کی تقرری نہیں کر سکی۔اس سے قبل، ایک امریکی فرم نجکاری کمیشن کو روزویلٹ ہوٹل کے لیے فنانشل ایڈوائزر کی خدمات سے دستبردار ہوگئی تھی۔ حکومت نے گزشتہ ماہ نئے فنانشل ایڈوائزر کے لیے ٹینڈر جاری کیا تھا۔ذرائع کے مطابق موجودہ حکومت نے آئی ایم ایف سے 7 ارب ڈالر قرض معاہدے کی شرائط میں پبلک سیکٹر کمپنیوں کی تنظیم نو یا نجکاری شامل ہے۔