لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 اکتوبر2025ء) یونیورسٹی آف ایجوکیشن کے مرکزی کیمپس ٹائون شپ لاہور میں پنک ربن ڈے بھرپور جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا۔ یہ پروگرام چھاتی کے سرطان (بریسٹ کینسر) سے متعلق آگاہی پھیلانے اس خطرناک بیماری سے بچائو کے طریقوں پر روشنی ڈالنے اور متاثرہ خواتین کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے لیے منعقد کیا گیا۔

اس ضمن میں تقریب کا آغاز ایک آگاہی واک سے ہوا، جس کے بعد طلبہ نے بریسٹ کینسر سے بچائو کے موضوع پر بنائے گئے آگاہی پوسٹرز پیش کیے۔ بی ایس پانچویں سمسٹر کے طلبہ نے مفکرانہ ڈرامے اور مکالمے پیش کیےجن میں بروقت تشخیص علاج اور مریضوں کی جذباتی مدد کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔ پنک ربن یونیورسٹی آف ایجوکیشن لاہور کی فوکل پرسن ڈاکٹر زہرہ نورین نے شرکا کو خوش آمدید کہتے ہوئے پروگرام کے اغراض و مقاصد کو بیان کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر پنک ربن پاکستان کی میڈیکل سپیشلسٹ ڈاکٹر ماریہ احمد نے خصوصی آگاہی لیکچر دیا،جس میں انہوں نے احتیاطی تدابیرابتدائی تشخیص اور علاج کے جدید طریقوں پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر یونیورسٹی آف ایجوکیشن لاہور کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عاکف انور چودھری نے تقریب میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ اپنے خطاب میں انہوں نے منتظمین اور طلبہ کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ نوجوان نسل کو صحت عامہ کے موضوعات پر آگاہی پھیلانے میں کلیدی کردار ادا کرنا چاہیے تاکہ ایک صحت مند اور باشعور معاشرہ تشکیل پا سکے۔

سیمینار کے ساتھ ساتھ تقریب میں پوسٹر اور کوئز مقابلےآگاہی مواد کی تقسیم مختصر ڈرامہ پرفارمنس اور فنڈ ریزنگ مہم بھی شامل تھیں جن کا مقصد پنک ربن پاکستان کے تحت جاری آگاہی اور علاج کی سرگرمیوں کی معاونت کرنا تھا۔ تقریب کے اختتام پروائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عاکف انور چودھری نے مہمانوں کو شیلڈز پیش کیں۔ اس موقع پر طالبات اور اساتذہ کی کثیر تعداد موجود تھی۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے یونیورسٹی آف ایجوکیشن

پڑھیں:

بھارت میں تعلیمی ادارے ہندوتواانتہاپسندی کے گڑھ بننے لگے

فاشسٹ مودی نے بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی آزادیِ رائے کو جرم بنا دیا ،،آر ایس ایس کے ہاتھوں غاصب مودی نے تعلیمی اداروں کو انتہا پسندی کا گڑھ بنا دیا،،بھارت میں فاشسٹ مودی حکومت کے دور میں نہ صرف اقلیتیں بلکہ تعلیمی ادارے بھی ہندوتوا انتہا پسندی کی لپیٹ میں ہیں،،- بھارت میں نریندر مودی کے اقتدار کے دوران ہندوتوا نظریے کی سرپرستی نے تعلیم جیسے مقدس شعبے کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے،، طلبہ تنظیم اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا کے مطابق پونڈیچری یونیورسٹی میں جنسی ہراسانی میں ملوث پروفیسروں کے خلاف کارروائی نہ ہونے پر جب طلباء نے آواز بلند کی، تو پولیس نے احتجاجی طلباء پر بہیمانہ تشدد کیا، خواتین کے ساتھ بدسلوکی کی گئی اور متعدد گرفتاریاں بھی عمل میں آئیں ،، ایس ایف آئی کا دعویٰ ہے کہ ایک سال سے زائد گزرنے کے باوجود یونیورسٹی انتظامیہ نے ڈاکٹر مدھوائیہ اور ڈاکٹر شیلندر سنگھ جیسے پروفیسروں پر لگنے والے سنگین الزامات کی شفاف تحقیقات تک شروع نہیں کیں ،، دوسری جانب دہلی یونیورسٹی میں فلسطین کے حق میں احتجاج کرنے والے مسلم طلباء پر بی جے پی کی طلباء تنظیم اے بی وی پی کے انتہا پسند ارکان نے حملہ کیا، جبکہ دہلی پولیس بھی لاٹھی چارج میں شریک رہی،، پنجاب یونیورسٹی کے طلباء رہنما کے مطابق، آج بھارت میں ہر تعلیمی ادارے کی کلیدی تقرری آر ایس ایس کی منظوری سے ہو رہی ہے، جس سے واضح ہوتا ہے کہ مودی سرکار نے تعلیم کو بھی نظریاتی تسلط کا ہتھیار بنا لیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • نومئی واقعات، فلک جاوید 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
  • پنجاب بھر میں 1492 ٹریفک حادثات میں 11 افراد جاں بحق، 1844 زخمی
  • بھارت میں تعلیمی ادارے ہندوتواانتہاپسندی کے گڑھ بننے لگے
  • جامع مسجد سرینگر میں سیرت مقابلے کا انعقاد
  • افغان جارحیت قابل مذمت، پاک فوج نے قومی جذبات کی ترجمانی کی: راغب نعیمی
  • لاہور ٹیسٹ، سلمان آغا اور رضوان کی ذمہ درانہ باریاں
  • لاہور ٹیسٹ: پاکستان کا ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ، آصف آفریدی ڈیبیو نہ کرسکے
  • ملتان… اک شہر طلسمات
  • جونیئر کلرک کو ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن کا چارج دینے کیخلاف درخواست پر حکم امتناع
  • لاہور چڑیا گھر نایاب قسم کے جانوروں کے مجسمے نصب