انیل امبانی کے قریبی ساتھی آشوک کمار پال منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 11th, October 2025 GMT
ریلائنس گروپ کے چیئرمین اور امیر ترین بھارتی مکیش امبانی کے بھائی انیل امبانی کے قریبی ساتھی اور ریلائنس پاور لمیٹڈ کے سینئر افسر آشوک کمار پال کو ہفتے کے روز منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، کیس کا تعلق مبینہ بینک لون فراڈ سے ہے جس کی مالیت تقریباً 17 ہزار کروڑ روپے بتائی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: امیر ترین افراد کی فہرست، مکیش امبانی کو پیچھے چھوڑنے والی خاتون کون ہیں؟
کمپنی کی ویب سائٹ کے مطابق، آشوک کمار پال پیشے کے لحاظ سے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ ہیں اور 25 سالہ تجربہ رکھتے ہیں۔ وہ گزشتہ سات برس سے مکیش امبانی کے بھائی انیل امبانی کی کمپنی ریلائنس پاور میں چیف فنانشل آفیسر کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔
منی لانڈرنگ کیس میں الزام لگایا گیا ہے کہ انیل امبانی کی مختلف کمپنیوں نے مالی بے ضابطگیوں اور قرضوں کی غیر قانونی منتقلی کی۔
پہلا الزام یس بینک سے 2017 سے 2019 کے درمیان ریلائنس گروپ کی کمپنیوں کو دیے گئے تقریباً 3 ہزار کروڑ روپے کے قرضوں کی غیر قانونی منتقلی سے متعلق ہے جبکہ دوسرا اور بڑا الزام ریلائنس کمیونیکیشنز کے ذریعے مبینہ طور پر 14 ہزار کروڑ روپے سے زائد کے فراڈ سے متعلق ہے۔
یہ بھی پڑھیے: 2 ہزار کروڑ کا گھوٹالا، انیل امبانی کے خلاف سی بی آئی کے چھاپے
ای ڈی نے حالیہ دنوں میں انیل امبانی کو بھی تفتیش کے لیے طلب کیا ہے اور 12 سے 13 بینکوں سے ان قرضوں کے اجرا کے دوران کی جانے والی جانچ کی تفصیلات طلب کی ہیں جو ریلائنس ہاؤسنگ فنانس، ریلائنس کمیونیکیشنز اور ریلائنس کمرشل فنانس کو دیے گئے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آشوک کمار انیل امبانی بزنس بھارتی مکیش امبانی منی لانڈرنگ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آشوک کمار انیل امبانی بھارتی مکیش امبانی منی لانڈرنگ انیل امبانی منی لانڈرنگ مکیش امبانی امبانی کے آشوک کمار ہزار کروڑ
پڑھیں:
سندھ میں 1 کروڑ 6 لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، وزیراعلیٰ سندھ
کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے گزری میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیو کا مرض اب صرف پاکستان اور افغانستان میں باقی رہ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پولیو مہم کا آغاز محترمہ بینظیر بھٹو نے اپنی بیٹی آصفہ بھٹو کو قطرے پلا کر کیا تھا، جو اس مہم کی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔
وزیراعلیٰ نے بتایا کہ سندھ کی 1400 یونین کونسلوں میں ایک کروڑ 6 لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ویکسینیشن کی کوریج 100 فیصد ہو۔ انہوں نے آج دو نومولود بچوں کو خود پولیو کے قطرے پلائے، جبکہ ایک بچے کو وزیر صحت ڈاکٹر عذرا نے قطرے پلائے۔ دونوں نے ویکسینیشن کارڈز پر دستخط بھی کیے۔
انہوں نے کہا کہ جو والدین پولیو ورکرز کو قطرے پلانے سے روکتے ہیں، انہیں اپنے بچوں کے مستقبل کے بارے میں سوچنا چاہیے۔ وزیراعلیٰ ہاؤس میں ایک خصوصی سیل قائم کیا گیا ہے جو یونین کونسل کی سطح پر نگرانی کر رہا ہے۔ جو والدین پولیو ویکسین سے انکار کریں گے، ان کی رپورٹ اس سیل کو بھیجی جائے گی اور انہیں قائل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
وزیراعلیٰ نے میڈیا سے اپیل کی کہ وہ پولیو ویکسین کی اہمیت کے بارے میں عوام میں شعور اجاگر کریں۔ انہوں نے تمام میڈیا ہاؤسز اور یوٹیوبرز سے کہا کہ وہ اپنے پروگراموں میں پولیو مہم کو فروغ دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ خود بچوں کو کئی بار قطرے پلا چکے ہیں اور یہ کوئی مشکل کام نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ انفارمیشن ڈپارٹمنٹ کے ذریعے میڈیا کو ایک خط بھی جاری کریں گے۔
انہوں نے زور دیا کہ پولیو کا پیغام ہر ایک تک پہنچانا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ علماء کرام اور دیگر معروف شخصیات سے بھی کردار ادا کرنے کی درخواست کی گئی۔ وزیراعلیٰ نے بتایا کہ سیاستدانوں کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ پولیو ورکرز کے ساتھ مل کر کام کریں۔
انہوں نے کہا کہ پولیو ویکسین کے ساتھ بچوں کو وٹامن اے کا ڈوز بھی دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر پولیو ویکسین میں کوئی مسئلہ ہوتا تو محترمہ بینظیر بھٹو اپنی بیٹی کو نہ پلاتیں۔ رواں سال سندھ میں 9 اور ملک بھر میں 29 پولیو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی سرحدوں سے آنے والے افغان بچوں کو بھی پولیو کے قطرے پلا کر ان کے ملک واپس بھیجا جائے گا۔
وزیراعلیٰ نے تسلیم کیا کہ پولیو مہم کے دوران کچھ خامیاں رہی ہیں، لیکن سندھ اور وفاقی حکومت پولیو کے خاتمے کے لیے سنجیدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا سے پولیو کا مرض ختم ہو چکا ہے اور پاکستان کو بھی اسے ختم کرنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کے ایم سی کے اسپتال کے حوالے سے وہ میئر کراچی سے تفصیلات حاصل کریں گے۔