کراچی؛ واٹر ٹینکر کے ذریعے چھالیہ اسمگلنگ کے ملزمان کی ضمانت منظور
اشاعت کی تاریخ: 11th, October 2025 GMT
کراچی:
سندھ ہائیکورٹ نے واٹر ٹینکر کے ذریعے چھالیہ اسمگلنگ کے مقدمے میں گرفتار ملزمان کی درخواست ضمانت منظور لرلی۔
واٹر ٹینکر کے ذریعے چھالیہ کی اسمگلنگ کی مقدمے میں ٹینکر ڈرائیور اور کلینر کی درخواست ضمانت کی سماعت ہائیکورٹ میں ہوئی، جس میں عدالت نے ملزمان کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔
عدالت نے ملزمان کو ایک ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیدیا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ گرفتار ملزمان ٹینکر کے مالکان نہیں ہیں۔ ملزمان نے نہ ہی برآمد چھالیہ کی ملکیت کا دعویٰ کیا ہے۔
درخواستگزاروں کے وکیل نے مؤقف دیاتھا کہ ڈرایئور اور کلینر دیہاڑی پر کام کرتے ہیں۔ ملزمان کا اسمگلنگ سے کوئی تعلق نہیں ہے جب کہ پراسیکیوشن نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ کسٹمز حکام نے حب ریور روڈ پر کارروائی کرتے ہوئے واٹر ٹینکر کے خفیہ خانوں میں چھپائی گئی 1200 کلو چھالیہ برآمد کی تھی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: واٹر ٹینکر کے
پڑھیں:
لاہور، ٹی ایل پی کے گرفتار 100 سے زائد کارکنوں کا 11 روزہ جسمانی ریمانڈ دیدیا گیا
پولیس نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی اور عدالت کو بتایا کہ ملزمان پر توڑ پھوڑ اور پولیس اہلکاروں ہر حملے کا الزام ہے۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج منظر علی گل نے سماعت کی۔ ملزمان میں امتیاز احمد، عامر عباس، ناصر خان، مجاہد عباس اور سمیع اللہ سمیت چار مقدمات کے سو سے زائد دیگر کارکنان شامل تھے۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور پولیس پر حملہ اور پُرتشدد احتجاج کرنے پر تحریک لبیک پاکستان کے کارکنان کو انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کیا گیا۔ انسداد دہشتگردی عدالت لاہور نے سو سے زائد ملزمان کا 11 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔ پولیس نے مختلف تھانوں سے ٹی ایل پی 100 سے زائد گرفتار کارکنان کو انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے گرفتار کارکنان کا 11 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے ملزمان کو مزید تفتیش کیلئے پولیس کے حوالے کر دیا۔
ملزمان کو مختلف تھانوں کے مقدمات میں پیش کیا گیا تھا۔ تھانہ نواں کوٹ کے مقدمہ 62 کارکنان کو پیش کیا گیا۔ پولیس نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی اور عدالت کو بتایا کہ ملزمان پر توڑ پھوڑ اور پولیس اہلکاروں ہر حملے کا الزام ہے۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج منظر علی گل نے سماعت کی۔ ملزمان میں امتیاز احمد، عامر عباس، ناصر خان، مجاہد عباس اور سمیع اللہ سمیت چار مقدمات کے سو سے زائد دیگر کارکنان شامل تھے۔