سندھ میں ایک ماہ کیلئے دفعہ 144 نافذ
اشاعت کی تاریخ: 12th, October 2025 GMT
فائل فوٹو
سندھ حکومت نے کراچی سمیت صوبے بھر میں ایک ماہ تک دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے ریلیوں، جلسے جلوسوں، دھرنوں اور اجتماعات پر پابندی عائد کردی۔
محکمہ داخلہ سندھ نے دفعہ 144 کے نفاذ کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا ہے۔
نوٹی فکیشن کے مطابق پانچ سے زائد افراد کے ایک جگہ پر جمع ہونے پر پابندی ہے، فیصلے کا اطلاق ایک ماہ تک صوبے بھر میں ہوگا۔
نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ سندھ میں دفعہ 144 کا نفاذ آئی جی سندھ کی درخواست پر کیا گیا ہے، صوبے میں امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر یہ اقدام اٹھایا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
نائیجیریا میں طلبہ و اساتذہ کا اغوا؛ ملک میں ہنگامی حالت نافذ کردی گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ابوجا: نائیجیریا میں گزشتہ چند دنوں کے دوران پیش آنے والے خطرناک اور خوفناک اغوا کے سلسلے نے پورے ملک کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق مختلف شہروں اور قصبوں سے سیکڑوں شہریوں کو جبراً اٹھا لیے جانے کے بعد حکومت نے بالآخر سیکورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال کو قومی سانحہ قرار دے دیا ہے۔
صدر بولا ٹینوبو نے ہنگامی خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ ملک اس وقت ایک بڑے بحران سے گزر رہا ہے اور عام شہری خصوصاً اسکول جانے والے بچوں کی جانیں غیر محفوظ ہو چکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے اس بڑھتے ہوئے خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے فوری طور پر قومی سیکورٹی ایمرجنسی نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ سلامتی کے محاذ پر مزید تاخیر کے بغیر اقدامات کیے جا سکیں۔
حکام کے مطابق پچھلے ایک ہفتے کے اندر متعدد حملہ آور گروہوں نے مختلف علاقوں میں اسکولوں اور تعلیمی اداروں کو نشانہ بنایا، جہاں سے نہ صرف طلبہ بلکہ اساتذہ اور عملے کے افراد کو بھی زبردستی اٹھا لیا گیا۔ ان واقعات نے عوام میں شدید خوف کی کیفیت پیدا کر دی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کئی اغوا شدہ افراد یا تو ریسکیو آپریشن کے دوران بازیاب ہوئے یا خود موقع پا کر بھاگ نکلنے میں کامیاب ہو گئے، تاہم مجموعی طور پر صورتحال ابھی تک قابو میں نہیں آ سکی۔ خاص طور پر نائجر اسٹیٹ کے ایک کیتھولک بورڈنگ اسکول سے لے جائے گئے 265 طالب علم اور اساتذہ ابھی تک لاپتا ہیں۔
صدر ٹینوبو نے صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے مسلح افواج میں بڑے پیمانے پر نئی بھرتیوں کا حکم جاری کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زمینی سطح پر سیکورٹی فورسز کی کمی ایک بڑا مسئلہ تھا، جسے اب ہنگامی بنیادوں پر پورا کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فوج اور پولیس کے اضافی دستے فوری طور پر متاثرہ علاقوں میں تعینات کیے جائیں گے تاکہ کارروائیوں میں تیزی آ سکے۔ علاوہ ازیں حکومت نے یہ فیصلہ بھی کیا ہے کہ خطرے سے دوچار تمام علاقوں میں آپریشنز کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے اور اغوا کاروں کے ممکنہ ٹھکانوں کی نشاندہی کر کے ان کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے۔