اسلام آباد(نوائے وقت رپورٹ)  ترجمان دفترخارجہ نے کہا  ہے پاکستان مذاکرات اور سفارت کاری   پر یقین رکھتا ہے مگر اپنی سرزمین  اور  عوام کے  تحفظ  میں کوئی سمجھوتہ  نہیں کریگا، مزید کسی  اشتعال انگیزی کا بھرپور  اور  دوٹوک  جواب  دیا  جائیگا۔ ترجمان دفترخارجہ کے مطابق  پاکستان کو  افغان طالبان، فتنہ الخوارج  اور فتنہ الہندوستان کی بلاجواز جارحیت پرگہری تشویش ہے، افغان سرحد پر طالبان کی جانب سے حملے خطے کے امن واستحکام کے منافی ہیں۔ ترجمان دفترخارجہ کے مطابق پاکستان نے اپنے دفاع کے حق کے تحت مؤثر جوابی کارروائی کرکے دشمن کوبھاری نقصان پہنچایا، جوابی کارروائی میں دہشت گردوں کے ٹھکانے، اسلحہ  اور سازوسامان  تباہ کئے گئے،کارروائی کے دوران شہریوں کے تحفظ اورغیرفوجی نقصانات سے بچاؤ کے تمام اقدامات کئے گئے۔ ترجمان دفترخارجہ نے بھارت میں موجود افغان نگران  وزیرخارجہ کے بے بنیاد بیانات مسترد کرتے ہوئے کہا طالبان حکومت دہشت گرد عناصرکی موجودگی سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے، اقوام متحدہ کی رپورٹس افغان سرزمین  پر دہشت گردوں کی آزادانہ  سرگرمیوں کا ثبوت ہیں۔ دہشت گردی کیخلاف جنگ مشترکہ ذمہ داری ہے، طالبان حکومت  وعدے پورے کرے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا پاکستان نے بارہا افغان سرزمین سے سرگرم فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان پر تشویش ظاہرکی، افغان حکومت ان دہشت گرد عناصرکے خلاف ٹھوس اورقابل تصدیق اقدامات کرے، طالبان حکومت ذمہ داری کا مظاہرہ کرے  اور دہشت گردی کے خاتمے میں تعمیری کردار  ادا کرے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے مزیدکہا پاکستان نے چار دہائیوں تک چار ملین افغان مہاجرین کی میزبانی کی ، پاکستان افغان شہریوں کی موجودگی کو  بین الاقوامی قوانین کے مطابق منظم کریگا، پاکستان ایک پرامن، مستحکم، دوستانہ  اور خوشحال افغانستان کا خواہاں ہے اور افغان عوام کی حقیقی نمائندہ  حکومت کے قیام کی امید رکھتا ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ترجمان دفترخارجہ

پڑھیں:

افغان حکومت سے دہشت گرد گروپوں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ

سرحد پار دہشتگردی کا مسئلہ افغان حکام کے سامنے اٹھایا جا رہا ہے،ترجمان دفتر خارجہ
پاکستان افغانستان کی خودمختاری کا احترام کرتا ہے، شفقت علی خان کی ہفتہ وار بریفنگ

پاکستان نے ایک بار پھر افغان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ٹی ٹی پی سمیت تمام دہشتگرد گروپوں کے خلاف مؤثر اور فوری کارروائی کی جائے۔ ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ افغانستان سے سرحد پار دہشتگردی کا مسئلہ مسلسل افغان حکام کے سامنے اٹھایا جا رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان افغانستان کی خودمختاری کا احترام کرتا ہے، تاہم افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دینا چاہیے۔ترجمان نے بتایا کہ پاکستان دہشتگرد گروپوں کیخلاف کارروائی کے مطالبے میں سنجیدہ ہے اور خطے کے امن کے لیے افغانستان کے تعاون کو ناگزیر قرار دیتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گلوبل صمود فلاٹیلا پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی جاتی ہے جبکہ سابق سینیٹر مشتاق احمد اسرائیلی حراست سے رہا ہو چکے ہیں۔ پاکستان نے جنگ بندی معاہدے میں قطر، مصر اور سعودی عرب کے کردار کو بھی سراہا۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اسحاق ڈار کی ایرانی ہم منصب سے ٹیلیفونک گفتگو میں دوطرفہ تعلقات کے فروغ پر بات چیت ہوئی۔ ڈپٹی وزیراعظم کا سعودی ہم منصب سے رابطہ بھی ہوا جس میں غزہ کی صورتحال اور امن کوششوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ سعودی پاکستان مشترکہ بزنس کونسل کے چیٔرمین شہزادہ منصور ایک بڑے وفد کے ساتھ اسلام آباد پہنچے ہیں، جہاں تجارت، سرمایہ کاری اور پاکستان کی اقتصادی ترقی ایجنڈے کا اہم حصہ ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • مزید کسی اشتعال انگیزی کا بھرپور اور دوٹوک جواب دیا جائے گا: ترجمان دفترِ خارجہ
  • افغانستان کی کسی بھی مزید اشتعال انگیزی کا بھرپور اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا، دفتر خارجہ
  • پاکستان ہرہونے والی کسی بھی اشتعال انگیزی کا مؤثر جواب دیاجائے گا: دفتر خارجہ کا سخت ردعمل
  • طالبان حکومت بے بنیاد دعوؤں سے بری نہیں ہوسکتی، دفتر خارجہ
  • مزید کوئی اشتعال انگیزی کی گئی تو بھرپور جواب دیا جائےگا، پاکستان نے افغان وزیر خارجہ کا بیان مسترد کردیا
  • افغان فورسزکی بلا اشتعال فائرنگ اور حملے سنگین اشتعال انگیزی ہیں، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار
  • پاکستان کے دفاع پر کوئی سمجھوتا نہیں ہو گا، ہر اشتعال انگیزی کا بھرپور اور موثر جواب دیا جائیگا ، وزیراعظم
  • افغان حکومت سے دہشت گرد گروپوں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ
  • پاکستان پر افغان فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ، صدرِ اور وزیر اعظم کا بڑا بیان آگیا